صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

لاپرواہ،نا اہل، بد عنوان افسران اور عوامی نمائندوں میں اتنا بھی ظرف نہیں ہے کہ وہ عوام کو درپیش بنیادی مسائل کا تدارک کر سکیں

گٹروں اورراستوں کی خستہ حالی کے تعلق سے خفیہ محکمہ کے ذریعہ تفتیش کی جائے توکروڑوں روپیوں کی بدعنوانی کا انکشاف ہوگا : فیضان اعظمی

1,726

بھیونڈی : (عارِف اگاسکر) بھیونڈی کے ایک بزرگ شہری اور معروف سماجی خدمت گار فیضان احمد اعظمی نے گذشتہ دنوں رِیاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈ نوِس ، رِیاستی وزیر برائے شہری ترقیات ، تھانے ضلع کے نگراں وزیر ، رِیاست کے چیف سیکریٹری ، رِیاستی شہری ترقیات کے پرنسپل سیکریٹری سمیت بھیونڈی نِظام پور شہرمیو نسِپل کارپوریشن کے کمشنر شری منوہر ہیرے کو ایک مکتوب روانہ کر انتہائی مایوسی کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ بھیونڈی کے شہریوں کو اس کا احساس ہو گیا ہے کہ بھیونڈی نِظام پور شہر میو نسِپل کارپوریشن کے لاپرواہ ، نا اہل ، بدعنوان افسران اور ملازمین نیز عوامی نمائندوں میں اتنا بھی ظرف نہیں ہے کہ وہ بھیونڈی کی عوام کو درپیش بنیادی سہولیات کا تدارک کر سکیں ۔

انہوں نے متذکرہ افسران و لیڈران کو روانہ کردہ اپنے مکتوب میں اس بات کا بھی تذکرہ کیا ہے کہ ان کے مکتوب کو کوڑے دان کے حوالے نہ کر تے ہوئے پڑھا جائے اور پڑھنے کے بعد انہیں تحریری طور پر مطلع کیا جائے ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں مزید کہا ہے کہ وہ گزشتہ دس بر سوں سے جس عوامی مسئلہ کو لے کر انتظامیہ کو مسلسل تحریری طور پر مطلع کر رہے ہیں اس کا تدارک کر نا تو چھوڑیئے انتظامیہ نے آج تک ان مکتوبات کا جواب دینے کی بھی زحمت نہیں کی ہے ۔ اس لیے اب انہیں یقین ہو چلا ہے کہ میو نسِپل افسران کی کار کر دگی کے مطابق ان کے اس شکایتی مکتوب کو بھی کوڑے دان کے حوالے کیا جائے گا۔ اس کے با وجود اپنا سماجی فریضہ سمجھ کر وہ یہ مکتوب روانہ کر رہے ہیں ۔

اپنے شکایتی مکتوب میں فیضان احمد اعظمی نے میو نسِپل کمشنر کو مخاطب کر تے ہو ئے لکھا ہے کہ نارپولی کے علاقہ میں روشن باغ سے فیضان کمپائونڈ اور ابھیلاش ہوٹل سے فیضان کمپائونڈ تک جانے والے راستے انتہائی خستہ حال ہیں اور کئی برسوں سے ان راستوں پر بڑے بڑےگڑھے پڑگئے ہیں ۔ گذشتہ دس برسوں سے نہ ہی ان راستوں کی درستگی کی گئی ہے اور نہ ہی ان کی تعمیر میں کوئی دلچسپی لی گئی ہے ۔ جس کے سبب روزانہ ان راستوں پر پڑے ہوئے گڑھوں میں دو پہیہ گاڑیوں کو حادثات پیش آنے سے متعدد افراد زخمی ہورہے ہیں اورطلبہ ، خواتین ، ضعیف اور دیگر راہگیروں کا ان راستوں سے گزرنا تکلیف دہ امر ہو گیا ہے ۔ جبکہ ان راستوں کے اطراف کے گٹروں پر تعمیر کیے گئے سلیب بھی گزشتہ کئی برسوں سے ٹوٹ چکے ہیں ۔ کئی جگہوں پر گٹروں کے سلیب کے ڈھکن غائب ہیں جس کی وجہ سے حادثات ہو نے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے ۔ تمام گٹر گندگی سے اٹے پڑے ہیں جس کے سبب گندے پانی کے سڑک پر آنے سے مذکورہ علاقہ میں مچھروں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہونے سے شہریوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ مذکورہ علاقہ کی حالت دیہی علاقوں کے گائوں سے بھی بدتر ہو گئی ہے جو میونسِپل انتظامیہ کے لیے شرم کا باعث ہے ۔

فیضان اعظمی 

اپنے مکتوب میں فیضان اعظمی نے اس کا بھی شکوہ کیا ہے کہ ۲۰۰۰ میں بھیونڈی بلدیہ کومیو نسِپل کارپوریشن میں تبدیل کیا گیا آج میو نسپل کارپوریشن کے وجود کو ۱۸؍ برس مکمل ہو چکے ہیں لیکن میونسِپل انتظامیہ کی جانب سے آج تک عوامی مفاد کا کوئی نیا کام نظر نہیں آرہا ہے ۔ بلکہ میونسِپل کارپوریشن کے غیر ذمہ دار افسران اور عوامی نمائندے اکلوتے آئی جی ایم اسپتال کو بھی سنبھال نہیں سکے اور انتہائی بے شرمی سے اسے رِیاستی انتظامیہ کی تحویل میں دے دیا ہے ۔ عوام آج تک یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ میونسپل انتظامیہ کے خزانے میں آنے والے کروڑوں روپے آخر کہاں جاتے ہیں ؟ اس سلسلے میں یہاں کے شہریوں کا کہنا ہے کہ راستوں کی درستگی اور ان کی تجدید نیز گٹروں کی تعمیرات پر پچھلے ۱۸؍ بر سوں میں میونسِپل انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا خرچ اور آج گٹروں اور راستوں کی خستہ حالی کے تعلق سے اگر خفیہ محکمہ کے ذریعہ تفتیش کی جائے تو اس معاملہ میں کروڑوں روپیوں کی بدعنوانی کا انکشاف ہوگا اور کئی عوامی نمائندے نیز میونسِپل افسران یقیناً جیل چلے جائیں گے ۔

اس کے باوجود میں یہ شکایتی مکتوب عوام کے مسائل کی جانکاری دینے کے مقصد سے آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ مجھے یقین ہے کہ مندرجہ بالا مسائل کا تدارک آپ کی کارکردگی میں بھی نہیں کیا جا ئے گا ۔ اس لیے آپ سے پُرخلوص درخواست ہے کہ میرے مکتوب کو مکمل پڑھے بغیر کوڑے دان کے حوالے نہ کیا جائے ۔ میرے مکتوب کی تفصیلات کو پڑھنے کے بعد مجھے تحریری طور پر مطلع کیا جائے ۔ واضح ہو کہ فیضان اعظمی مہاراشٹر پاورلوم فیڈریشن کے صدر ہیں جنھوں نے ہمیشہ پاور لوم صنعت کو بحرانی دور سے نکالنے کی جد وجہدکی ہے ۔ آج بھی وہ اس کے لیے کوشاں ہیں جس کا یہ شہر ہی نہیں پاور لوم صنعت سے وابستہ افراد بھی متعرف ہیں ۔ اس سلسلے میں شہر کے با شعور افراد کا کہنا ہے کہ میونسِپل انتظامیہ کے گلیارے میں جب ایسے شخص کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے تو عام شہری کے مسائل سے انتظامیہ کو کیا دلچسپی ہو سکتی ہے ؟

Leave A Reply

Your email address will not be published.