صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ٹریپل  طلاق کے معاملےمیں  آزاد میدان سے  توڑو – ے- ناگپاڑہ  بابا بنگالی کو مسلمانوں نے کیا  تڈی پار

1,815

 

شاہد انصاری

ممبئی:  ٹریپل طلاق کو لے کر مودی حکومت کے خلاف ممبئی  مین خواتین سمیت ملک کے علماء نے بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر اپنا احتجاج درج کرایا  وہیں ناگپاڑہ کے مسلمانوں کے ٹھیکیدار  اور  آزاد میدان  دنگے اور قتل کا ملزم نمبر 7 زمین مافیا  توڑو- ے-ناگپاڑہ  نام نہاد  مذہبی رہنما   شری معین اشرف عرف  بابا بنگالی  کا  اس احتجاج میں  دور دور تک کوئی اتا پتا نہیں تھا – کیونکہ بنگالی کے وہاں داخلے پر نو  انٹری تھی-

آزاد میدان میں ٹریپل طلاق کو لے کر ہوئے کارکردگی میں بڑی تعداد میں مسلم خواتینوں   اور مسلم نوجوان شامل تھے – بنگالی کو اس لیے بھی دور رکھا گیا تھا کہ کہیں آزاد میدان فساد کے جیسے بنگالی اس بھیڑ کا بھی  فائیدہ نہ اٹھا لے جہاں سینکڑوں مسلمانوں کو برما کے نام پر بنگالی نے  بھڑکا کر فسادا برپا کیا تھا   . جس کی وجہ سے سینکڑوں مسلمان جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئے تھے جبکہ بنگالی بابا اپنے آشرم میں گرفتاری کے ڈر سے چھپا بیٹھا تھا.

بنگالی کو آزاد میدان میں نو انٹری کے ساتھ ساتھ بنگالی بابا کا آزاد میدان میں خود حکومت کے خلاف  مسلمانوں کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڈے نہ ہونے کے پیچھے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پچھلی کانگریس حکومت کے وقت بنگالی بابا  راجیہ سبھا رکن بننے کا خواب دیکھ رہا تھا لیکن آزاد میدان فساد میں اس کے کارنامے جگ ظاہر ہونے کے بعد بنگالی کا خواب پورا ہونے سے پہلے ہی ٹوٹ  گیا  اور کانگریس  حکومت ہی بدل گئی. ابھی بنگالی موجودہ حکومت کے وقت وہی خواب دیکھ رہا ہے جو کانگریس کے وقت میں دیکھا تھا جس کے پورا نہ ہونے سے وہ بن پانی کی مچھلی کے جیسے چھٹپٹا رہا ہے. حالانکہ  اس نے کافی دنوں سےمہاراشٹرا  بی جےپی  اقلیتی مورچہ کے صدر حیدر اعظم کے کندھےکا  استعمال کرنا چاہا لیکن وہاں بھی دال نہیں گلی جس کے بعد سے بنگالی اب کسی ایسے کندھے کی تلاش میں ہے جو اس کی صبح شام ریاست کے وزیر اعلی کے پاس شال اڑھانے اور اس اسکی شخصیت  بہتر بنانے کےلیے دوڑ دھوپ کر سکے – تاکہ وہ موجودہ سرکار کو یہ جھانسہ  دلا سکے کی مسلمانوں کا  سب سے بڈا  ٹھیکیدار یہی ہے –

اس سے پہلے بنگالی نے مسلمانوں سے 15 اگست کو اذان کے بعد راشٹری گان گانے کا فرمان سنانے کا پیترا  اپنایا تھا لیکن یہ پیترا  اس پر  بھاری پڑ گیا جس کی وجہ سے بنگالی کی جم کر تھو تھو ہوئی تھی کیونکہ لوگوں میں بنگالی کو لے کر مخالفت کے سر گونجنے لگے تھے – لوگوں کا کہنا  تھا  کہ ایک مسلمان کو اپنی ملک کے لیے وفاداری  ثابت کرنے کے لئے راشٹری گان گا کر یہ ثابت کرنے کا فرمان سنانے والا بنگالی ہوتا کون ہے یہ اعلان وہی کرے جسے  خود کو محب وطن ہونے پر شک  ہے.

بنگالی نے یہ فرمان اس لئے جاریکیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اس کی اس چاپلوسی کی گونج سے  سے موجودہ حکومت خوش ہو جائے لیکن موجودہ حکومت کے سامنے بنگالی کی کنڈلی پہنچ چکی ہے اور یہ پتہ چل چکا ہے کہ ووٹ بینک کی لالچ دینے والا بنگالی حقیقت  میں  20 افراد کی گینگ چلاتا  ہے اس لئے اب وہ حکومت کے خلاف کسی بھی دھرنا مورچہ میں حصہ نہیں لیتا. کیونکہ وہ اس امید سے بیٹھا ہے کہ مذہب کا چولا پهن کر وہ موجودہ حکومت کی آنکھوں میں دھول جھوک کر کہیں بھی جگاڑ بنا لے گا.

آزاد میدان میں ہوئے کارکردگی میں ٹریپل طلاق کو لے کر کئی سیاسی پارٹیوں نے اپنی اپنی روٹی بھی سیكنی شروع کی لیکن کسی کی دال نہیں گلی. اس معاملے کو لے کر جو بل پاس ہوا اس کو لے کر بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر حیدر اعظم نے اس وقت بہت سی خواتین کے ساتھ خوشی ظاہر کی تھی لیکن ہزاروں کی تعداد میں مسلم خواتین کے ذریعے آزاد میدان میں احتجاج کرنے کے بعد جب ہم نے ان سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اپنی بات رکھنے کا حق تو سب کو ہے  ٹریپل طلاق بل جو بھی پاس ہوا اس میں کئی خامیاں ہیں جنہیں دور کرنا ضروری ہے اور لوگوں کو چاہئے کہ اس سلسلے میں جو بھی مشور دینا ہے اس کے لئے ہر مسلمان آزاد ہے – لیکن مظاہرہ کر کے کسی بھی پارٹی کے لئے وہ بالی  کا بکرا نہ بنیں.

Leave A Reply

Your email address will not be published.