صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

تیل مافیا اور چوروں نے بحرعرب میں موجود کارگو جہاز سے  کروڑوں کا کبا ڈ کیا چوری

2,567

 

اکبرپنجرہ

شاہد انصاری

 ممبئی : ممبئی میں سمندری چوروں  نے بحر عرب میں  كھڑے کارگو جہاز سے کروڑوں کا كباڈ چوری کر کے اسے  فروخت کر دیا ہے. ورلڈ  اردو نیوز کے ہاتھ لگے كچھ ایسے دستاویز ہیں جس میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ایک کمپنی جس پر ہائی کورٹ میں کیس چل رہا ہے اور کورٹ نے اس کمپنی کے چل رہے کارگو کے سارے جہازوں پر سمندر  میں تجارت کرنے پر روک لگا دی ہے لیکن سمندری چوروںنے اسی کمپنی کے بہت سی جہازوں سے کروڑوں کی چوری کرکے اسے  بیچ دیا گیا ہے.حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ متعلق کمپنی ڈوب چکی ہے اور ان کا معاملہ ممبئی ہائی کورٹ میں چل رہا ہے جس کی وجہ سے ان کے بارے میں 30 سے ​​زیادہ کارگو جہاز کے خراب حالت  میں ممبئی کے نزدیک  سمندر میں ہچکولے کھاتے کھڑے ہیں.

ورلڈ  اردو نیوز کے ہاتھ لگے دستاویز سے پتہ چلا ہے کہ گزشتہ 5 ماہ کے اندر گل كنسٹركٹر نام کی کمپنی کے کارگو جہاز جس کا ہائی کورٹ میں کیس چلنے کی وجہ سے ان کےسارے کارگو جہازوں کو ممبئی سے قریب سمندر میں ایک جگہ رکھا گیا ہے –جس کے اندر سے ہزاروں ٹن کباڈ جس  کی موجودہ قیمت 20 کروڑ کے آس پاس بتائی جاتی ہے اسے چوروں نے فروختکر دیا  ہے. سب سے چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ سمندر سے لے کر زمین تک کی اس چوری میں ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے کچھ افسر اور کئی سرکاری محکمہ شامل ہیں جنہوں نے اس چوری کے لئے سمندر میں ٹل چوری کرنے والوں کو  اجازت دی هے- دستاویز کی چھان بین میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 15 نومبر 2017 کو بحر عرب کے ایم وی گل كسٹركٹر سے جو کباڈ نکالنے کی اجازت دی گئی ہے ان میں سمندری کرینیں (باز) فرزانہ اور  علی نام کی کرینسے یہ کباڈ نکالا گیا ہے – اور یہ اجازت میریڈین سے سروس نام کی کمپنی کے لیٹر ہیڈ پر کارگو کے افسر نے یہ کباڈ نکالنے کی اجازت دی ہے –

حیران کردینے والی بات یہ ہے کہا افسر نے اس کالابازاری کی تحریری طور پر اجازت دی ہے.

معلومات میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کروڑوں روپے کے کباڈ کی اس کالابازاری میں کئی سرکاری ملازم شامل ہیں جو کسی بھی کمپنی پر کیس چلنے کے باوجود اس کے ے کباڈ کو بحر عرب سے نکال کر اسے مارکیٹ میں فروخت کی اجازت بھی دیتے ہیں کیونکہ متعلق کمپنی کے کچھ لوگ بھی اس کالابازاری میں ملے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری محکمہ بي پي ٹی سے ساٹھ گانٹھ کر کے اس کمپنی کے کھڑے جہازوں سے اب تک 20 کروڑ سے بھی زیادہ کے کباڈ چوری کئے جاچکے هےكمپنی کے مالک کو س بارے میں کچھ جانکاری ہی نہیں ہے کہ اب تک ہزاروں ٹن کباڈ یہاں سے چوری کر کے فروخت کیا گيا ہے.

معلومات میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ ایک ایسی گینگ ہے جو کہ ممبئی سے قریب   سمندر میں سرگرم  ہے جو ایسی کارگو جہاز والی کمپنیوں پر نظر رکھتے ہیں جو کمپنیاں بند ہو گئی ہیں اور جن کے خلاف کیس چلتا ہے- چونکہ کورٹ سے روک لگنے کے بعد ان سارے کارگو جہازوں کو سمندر میں ہی ایک ہی جگہ رکھا جاتا ہے اور سمندری لٹیرے اور بی پی ٹی اور دوسرے محکمہ کی ملی بھگت سے وہ یہاں سے جہاز پر موجود لوہے، پیتا اور بہت سی دھاتوو کی چوری کر کے اسے بیچ دیتے ہیں ورلڈ اردو نیوز  کی چھان بین میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ گل كںسٹركٹر، گل انسٹرکٹر، مالويا ان سب کارگو  جہازوں سے کروڑوں ٹن کباڈ کی چوری ہوئی ہے.

اس کالابازاری میں اکبرپنجرہ اور علی ملباری نام کے دو ایسے لوگ شامل ہیں جو بحر عرب میں جہازوں سے کباڈ چوری کر کےاسے کروڑوں روپے میں فروخت کرنے کے لئے ماہر سمجھے جاتے ہیں  ورلڈ اردو نیوز کے ہاتھ لگے دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ کروڑوں ٹن کی چوری کے لئے ان میں سے بہت سے محکموں میں  جعلی کاغزات  جمع کیا ہے. چونکا دینے والی بات یہ ہے اکبر کے خلاف کئی معاملے درج ہیں  باوجود اس کا  گودی کا پاس بن گیا ہے جو کہ اس کالابازاری کے لئے استعمال کیا جاتا ہے.

ہم نے میریڈین سی سروس کمپنی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے اس معاملے کولیکر  کسی بھی  طرح کا جواب دینے سے انکار  کر دیا. جبکہ ایک افسر نے اس کے بارے میں کہا، اگر اس طرح کی چوری کی گئی ہے تو کارروائی کی جائے گی.

Leave A Reply

Your email address will not be published.