علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چانسلر، پرو چانسلر اور ٹریزرار کے عہدہ کے لئے اتفاق رائے سے انتخاب
علی گڑھ : ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین اور نواب ابن سعید خاں آف چھتاری کو لگاتار دوسری بار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا بالترتیب چانسلر اور پرو چانسلر منتخب کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ابن سینا اکادمی کے صدر پروفیسر سید ظل الرحمان کو یونیورسٹی کا اعزازی خازن منتخب کیا گیا ۔ یہ انتخاب آج اے ایم یو کورٹ کی خصوصی میٹنگ میں اتفاق رائے سے عمل میں آیا ۔ میٹنگ این آر ایس سی کلب میں منعقد ہوئی جس میں اے ایم یو کورٹ کے 100؍سے زائد اراکین شریک ہوئے ۔
نتائج کا اعلان چیف الیکشن آفیسر پروفیسر ظہیرالدین نے کیا ۔ یونیورسٹی رجسٹرار مسٹر عبدالحمید (آئی پی ایس) کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ تینوں عہدوں کی مدت آئندہ تین سال تک رہے گی۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے انتخاب کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کے اہم ترین عہدوں پر مخلص ، تجربہ کار اور باوقار شخصیات کے انتخاب سے یونیورسٹی کو فائدہ ہوگا اور مزید ترقی ہوگی۔
کورٹ میٹنگ میں رکن پارلیمنٹ مسٹر حسین دلوائی ،مسٹر کے سی تیاگی، اترپردیش کے سابق وزیر ڈاکٹر عمار رضوی، مسٹر کمال فاروقی، ڈاکٹر معراج الدین احمد، مسٹر سراج الدین قریشی، مسٹر ایس ایم خاں، مسٹر ظفر اقبال، ڈاکٹر سید ظفر محمود ، مولانا فضل الرحیم مجددی سمیت دیگر معززین موجود تھے۔
رجسٹرار مسٹر عبدالحمید (آئی پی ایس) نے میٹنگ میں نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ یونیورسٹی کورٹ کی عام سالانہ میٹنگ بھی این آر ایس سی کلب میں ہوئی جس میں ایجنڈے کے 16؍نکات پر غور و خوض کیا گیا ۔
اسی اثناء یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ ، کمیونٹی میڈیسن شعبہ کے پروفیسر نجم خلیق، آپتھلمولوجی شعبہ کے پروفیسر ادیب عالم خاں ، ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کے پرنسپل پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ ، فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈین اور جے این میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ایس سی شرما ، ڈاکٹر زیڈ اے ڈینٹل کالج کے پرنسپل پروفیسر آر کے تیواری اور شعبۂ قانون کے ڈاکٹر حشمت علی خاں نے کہا کہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین ، نواب ابن سعید خاں آف چھتاری اور پروفیسر حکیم سید ظل الرحمان کا اتفاق رائے سے انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو یونیورسٹی کے سبھی حلقوں کا اعتماد حاصل ہے اور وہ اے ایم یو برادری کے مکمل اعتماد اوران کی تمناؤں کے عین مطابق یونیورسٹی کو آگے لے جاتے ہوئے ترقی کی نئی تاریخ رقم کررہے ہیں ۔