صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

باندرہ میں ہولناک آتشزدگی سے کہرام،70 جھوپڑے خاکستر،دو بچوں سمیت 6؍افراد زخمی

 مسلسل دو گھنٹہ تک فائربریگیڈ کے 25؍ فائرانجن کڑی مشقت کے بعد آگ پر قابو پانے میں کامیاب ، سیکڑوں غربا اپنے آشیانہ سے محروم 

4,046

ممبئی : باندرہ کے نرگس دت نگر میں آج آتشزدگی کے سبب کہرام مچ گیا،یہاں دیکھتے ہی دیکھتے متعدد جھونپڑے راکھ کا ڈھیر بن گئے ۔ اطلاعات کے مطابق آگ لگنے کی وجہ سے یہاں پے در پے گیس سیلنڈر دھماکہ کے ساتھ پھٹ پڑے، سیلنڈر پھٹنے کی ہولناک آواز سے یہاں کے مکینوں پر لرزہ طاری ہوگیا۔اطالاعات کے مطابق آتشزدگی کا پہلا واقعہ دوپہر ٹھیک 12؍ بجے وقوع پذیر ہوا ۔ فائر بریگیڈ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مسلسل دو گھنٹہ تک فائربریگیڈ کے 25؍ فائرانجن کڑی مشقت کے بعد آگ پر قابو پانے میںکامیاب ہوئے،ابتدائی رپورٹوں میں یہ بتایا گیا کہ یہاں تقریباً 50 سے 70؍ جھوپڑے جل کر خاک ہوگئے اور سیکڑوں جھونپڑا واسی اپنے آشیانہ سے محروم ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق آتشزدگی کا دوسرا واقعہ دوپہر 1؍بجے ہوا ۔ اندھیری کے آنند نگر جھونپڑ پٹی میں لگنے والی اس آگ میں متعدد جھوپڑیاں لپیٹ میں آگئیں۔ یہ آگ پھیلتی جارہی تھی اس پر قابو پانے کے لئے 5؍ فائر انجن مصروف بہ کار تھے ۔ اس آگ کی وجہ ہنوز معلوم نہیں ہوسکی ہے۔آتشزدگی سانحہ میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج کے لئے باندرہ کے بھابھااسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن کی شناخت حمیرہ صلاح الدین رحیم(5) سیف الدین صلاح الدین رحیم کے طور پر ہوئی ہے دریں اثنا اس آتشزدگی سانحہ میں دو خواتین کے زخمی ہونے کی خبر بھی ملی ہے ن کا نام ثناءمبارک شیخ(36) اور آشا گپتا بتایا گیا ہے۔ان دونوں خواتین کو ابتدائی علاج کے بعد اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دی گئی۔
ایک دوسری خبر کے مطابق یہاں جھونپڑ پٹی میں صبح ساڑھے دس بجے سے پونے گیارہ کے درمیان آتشزدگی کا یہ سانحہ وقوع پذیر ہوا اور سیلنڈروں کے پھٹنے کے باعث یہ آگ بڑھتی گئی۔اس آگ میں لکڑی اور بمبو سے تعمیر جھوپڑے دہک اٹھےتھے اس آگ کے سبب پورے علاقہ میں دھواں ہی دھواں پھیل گیا ۔ اس جھونپڑ پٹی سے ہی متصل لکی ہوٹل اور ایک مسجد بھی ہے جس کے لئے اس بات کی کوشش کی جارہی تھی کہ یہ آگ وہاں تک نہ پہنچ سکے! بتایا جاتا ہے کہ تین سال قبل بھی یہاں آتشزدگی کا سانحہ ہوا تھا ۔ معلوم ہو کہ یہاں انتہائی تنگ گلیوں کے سبب آگ بجھانے میں فائر بریگیڈ کو دشواریاں درپیش تھیں۔ جس کے سبب فائر محکمہ کے اہلکار پل پر کھڑے ہوکر پانی کا فوارہ پھینک رہے تھے،ساتھ ہی مقامی افراد بھی اپنے گھروں میں موجود پانی پھینک کر آگ بجھانے میں مصروف تھے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.