صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

نیکی کا حکم اور برائی سے منع کرنا دین کا بہت بڑا شعار ہے ، اسی میں امت کی بقا ہے

دو روزہ تبلیغی اجتماع کا مولانا مبین پونہ والے کا بیان اور حافظ منظور کی دعا پر اختتام

1,505

اورنگ آباد : (جمیل شیخ) تبلیغی جماعت مہاراشٹر کے امیر حافظ منظور کی دعا پر کرماڑ میں جاری دو روزہ ضلع اجتماع کا اختتام گذشتہ اتور کی رات عمل میں آیا ۔ واضح رہے کہ کرماڑ میں ضلع سطح کا دوروزہ تبلیغی اجتماع منعقد کیاگیا تھا مگر بندگان توحید دورروز قبل ہی وہاں پہنچنا شروع ہوگئے تھے دو روز تک علمائے اکرام اور دیگر ذمہ داران نے قرآن وحدیث کی روشنی میں حاضرین کی رہنمائی کی ۔ تبلیغی جماعت مہاراشٹر کے امیر حافظ منظور کی دعا پر نماز عشاء سے قبل دو روزہ اجتماع کا اختتام عمل میں آیا ۔ دعا میں لاکھوں بندگان توحید شریک ہوئے اور اپنے رب کے حضور گڑگڑاکر گناہوں کی معافی مانگی ۔

حافظ منظور نے پوری انسانیت کی فلاح وبہبود سارے عالم میں امن وسکون حرمین شریفین او رتمام دینی اداروں اور دینی کاموں اور بالخصوص ہمارے ملک کی حفاظت کے لئے دعا فرمائی دعا سے قبل دعا سے پہلے بعد نماز مغرب مولانا مبین پونہ والے نے مجمع سے خطاب کیا اور بتایا کہ اللہ کے رسول حضرت محمدﷺ پوری انسانیت کی ہدایت کے لے تڑپتے تھے جس کے لئے آپﷺ نے بڑی قربانیاں دیں اور کئی کئی دنوں تک فاقے کئے دو دوماہ آپ کے گھرچولھا نہیں جلتا تھا کھجور اور پانی پر گزارہ کرکے ساری انسانیت کی بقاء اور ہدایت کی فکر میں لگے رہتے ۔ مولانا مبین نے آپﷺ اور آپ کے صحابہ کی قربانیوں کے کئی واقعات کا ذکر کیا اور بتایا کہ حجتہ الوداع کے موقع پر ایک لاکھ ۲۴ ہزار صحابہ آپ کے ساتھ تھے جن میں سے ایک لاکھ ۱۴ ہزار صحابی اللہ کے دین کی تبلیغ کے لئے دنیا بھر میں دور دراز کے مقامات پر بے سروسامانی کی حالت میں پھیل گئے اور دین اسلام کو پھیلانے کے لئے اپنی زندگی صرف کردی ۔

علماء اکرام نے کہا کہ امت مسلمہ کی تمام پریشانیوں کا حل اللہ کی فرماں برداری اور اطاعت رسول میں ہے ۔ اور دین اسلام ہمارے دوسرے بھائیوں تک پہنچانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے اس موقع پر علمائے اکرام کے لئے بھی علیحدہ نشست رکھی گئی جہاں انہیں ان کی ذمہ داریوں سے واقف کروایا گیا اس دور وزہ اجتماع میں شہر وضلع سے لاکھوں بندگان توحید شریک ہوئے اجتماع کے لئے گذشتہ روزبرادران اسلام نے اپنا کاروبار بند رکھا اور مسلم علاقوں میں سناٹا چھایا رہا اور لوگ ٹووہیلر اور فوروہیلر گاڑیوں پر اجتماع میں شرکت کے لئے روانہ ہوئے جن کی رہبری اور ٹریفک بحالی کے لئے سینکڑوں والنٹیرس خدمات پر مامور تھے جو ٹریفک کو کنٹرول کررہے تھے جگہ جگہ اجتماع میں شرکت کے لئے جانے والوں کی ضیافت کی گئی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے کھانے پینے کا بھی خیال رکھا گیا اجتماع کے دوران بابرکت اور نورانی نشستوں کا انعقاد دو دنوں تک جاری رہا اور لاکھوں بندگان توحید نے علمائے کرام کی نصیحتوں پر اللہ کی رسی مضبوطی سے تھامے اور نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کرنے کا ارادہ کیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.