6؍ماہ میں کانگریس کی حکومت آرہی ہے ، عوام کو راحت ملے گی : اشوک چوہان
اکولہ وبلڈانہ ضلع میں جن سنگھرش یاترا کو عوام کی پرجوش حمایت ، جگہ جگہ والہانہ استقبال
اکوٹ : ریاست کی بی جے پی وشیوسینا کی گزشتہ چار سالہ دورِ حکومت میں عوام نے زبردست مشکلات کو جھیلا ہے ۔ اس ظلم وناانصافی والی حکومت کے دن اب لدنے کے قریب ہیں ۔ آئندہ ۶ ماہ میں کانگریس کی حکومت آرہی ہے ، اس کے بعد عوام کو راحت دیئے بغیر نہیں رہیں گے ۔ یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اشوک چوہان نے جن سنگھرش یاترا کے دوران منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ بی جے پی وشیوسینا کی دوہری سیاست پر شدید تنقید کرتے ہوئے اشوک چوہان نے کہا کہ اس حکومت نے قرض معافی کے نام پر کسانوں کے ساتھ نہایت گھٹیا مذاق کیا ہے انہیں دھوکہ دیا ہے ۔ قرض معافی کے اعلان کے آج ڈیڑھ سال بعد بھی حکومت ابھی تک اس منصوبہ کے لئے کوئی طئے شدہ پروگرام ترتیب نہیں دے سکی ہے ۔ یہ حکومت کسانوں کی مدد کرنے کے لئے بھی تیار نہیں ہے ۔ ژالہ باری کی وجہ سے ہوئے فصلوں کے نقصان کے لئے معاوضہ ابھی تک نہیں دیا ہے ۔ دوسری جانب فصل بیمہ منصوبہ کے نام پر حکومت کی ناکامی صاف نظر آنے لگی ہے ۔
قدرتی آفات کی وجہ سے ہوئے فصلوں کے نقصان کے لئے کسانوں کی مدد کرنے کی بجائے یہ حکومت بیمہ کمپنیوں کے پیسے بچانے میں لگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اناپ شناپ وعدوں کے ذریعے اقتدار میں آنے والی اس حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں کچھ نہیں کیا ، عوام کو زبردست دھوکہ دیا ۔ اس لئے اب عوام کو درپیش بنیادی مسائل پربات کرنے کی بجائے بی جے پی وشیوسینا رام کے نام پر سیاست کرکے لوگوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں ۔ جذباتی باتوں سے لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔ اشوک چوہان نے ملک میں فساد کے اندیشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت لوگوں کے مذہبی جذبات کو بھڑ کا کر فساد برپا کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ اس فرقہ پرست حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے کانگریس تمام سیکولر پارٹیوں کوساتھ میں لے کر انتخابات لڑنے والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس عظیم اتحاد میں ہماری یہ کوشش ہے کہ بھاریپ بہوجن مہاسنگھ بھی شامل ہو اس کے لئے پرکاش امبیڈکر سے ہماری گفتگو جاری ہے ۔
مذکورہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر رادھا کرشن وِکھے پاٹل نے خشک سالی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی راحت رسانی کے لئے حکومت بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی کے اعلان کے لئے حکومت نے محصول انتظامیہ کی جانب سے آنے والی اطلاعات پر فیصلہ کرنے کی بجائے سیٹیلائیٹ کے ذریعے ملنے والی اطلاعات کو اہمیت دی ہے ۔ جہاں موبائل کے سگنل نہیں ہیں ، وہاں پر سیٹیلائٹ کو خشک سالی کے سگنل کیسے ملیں گے ؟
واضح رہے کہ ریاستی سطح پر جاری کانگریس کا جن سنگھرش یاترا آج پانچویں دن اکوٹ پہونچا جہاں ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر ریاستی صدر اور حزبِ مخالف لیڈر کے علاوہ سابق وزیر ایم ایل اے عبدالستار ، ایم ایل اے راہل بوندرے ، آل انڈیا کانگریس کے سکریٹری ومہاراشٹر کے نائب نگراں آشیش دووا ، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے ایس سی ایس ٹی شعبہ کے صدر ڈاکٹر راجو واگھمارے ، سابق ایم ایل اے آشیش دیشمکھ، اکولہ ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر ہدایت پٹیل، اکولہ شہر کانگریس کے صدر سابق ایم ایل اے ببن راو چودھری ، سینئر لیڈر وسنت راو دھارڈ ، سابق ایم ایل اے سدھاکر گنگنے ، سابق ایم ایل اے نقیب الدین خطیب ، ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری پرکاش سوناونے ، شیام امالکر ، رام کشن اوجھا ، مناف حکیم ، کشور گج بھئے ، مدن بھرگڈ ، سکریٹری شاہ عالم شیخ ، ریاستی ترجمان ڈاکٹر سدھیر ڈھونے ، ڈاکٹر سبھاش کورپے ، اسہر حسین ، نوجوان لیڈر مہیش گنگنے سمیت بڑی تعداد میں کانگریس کے عہدیداران و کارکنان شریک تھے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔ آئندہ کل ۹دسمبر کو بلڈانہ ضلع میں اس جن سنگھرش یاترا کا اختتما ہونے والا ہے ۔