دھولیہ میں سماج وادی پارٹی كی امیدوار بلا مقابله منتخب
هائی كورٹ نے فوزیه بانو كا عریضه قبول كرنے كے بعد خارج كیا ،سیاسی حلقوں میں ہلچل
دھولیه: (نامہ نگار) دھولیہ مهانگر پالیكا الیكشن کے پیش نظر سیاسی جماعتوں میں زبردست نوک جھونک جاری ہے ایسے سنگین حالات میں ۲۲ نومبر كو چنائو افسر نے پربھاگ نمبر ۱۲ (الف) كے ۳ ؍امیدوار كے فارم ردّ كر دیے تھے۔ جس كے خلاف راشٹر وادی كانگریس امیدوار انصاری فوزیه كی جانب سے اورنگ آباد هائی كورٹ میں پٹیشن داخل كی گئی۔ جس پر ۲۶ نومبر۲۰۱۸ كوجناب جسٹس جامدار صاحب كی عدالت میں سنوائی كے بعد پٹیشن منظور كر كے انصاری فوزیه كا فارم قبول كرنےكی هدایت جاری كر كے چنائو افسر كو حكم جاری كیا۔
اس پٹیشن میں امید وار نے بلا مقابله منتخب شده انصاری فاطمه نورالامین كو پارٹی نهیں كیا تھا۔ جس كے بعد پربھاگ ۱۲(الف) میں الیكشن هوگا ، ایسا ماحول سارے شهر میں بنایا گیا ۔ لیكن تبھی بلا مقابله منتخب انصاری فاطمه ( جمیل هوٹل والے كی والده) نے شام ایڈوكیٹ ندیم انصاری كی رهنمائی میں ضروری كاغذات جمع كیے، دیر رات مطالعه كر كے نقاط نكالے اور هائی كورٹ میں ایڈوكیٹ پون پوار سے رابطه كر كےساری رات تیاری كی اور ، اورنگ آباد روانه هوئے۔ صبح پٹیشن كی كی سنوائی كے بعد كمشنر اور چنائو افسر كے جواب كے لئے دوپهر ۳۰:۲ سنوائی ٹل گئی ۔
اس دوران تحریری نوٹس كے ذریعه کمشنر اور چنائو افسر كو معامله كی خبر دیكر انهیں انصاری فوزیه كے لئے آرڈر كے مخالف ریویو پٹیشن داخل كرنے كی مانگ كی، جس كی وجه تھی كه انصاری فوزیه نے اپنے پٹیشن سے چنائو افسر سے اسكی عمر كم هونے كی وجه سے اس كا عرض خارج كرنے كا حكم كورٹ سے چھپایا تھا۔ كورٹ میں ۳۰:۲ كو سنوائی كے درمیان انصاری فوزیه كے وكیل نے معاملے كی سنگینی كو نظر میں ركھتے هوئے اپنا پٹیشن واپس لے لیا ۔ جس كی وجه سے انتخابی افسر كا ۲۲ نومبر كا فیصله برقرار هو گیا اور انصاری فاطمه نور الامین كو بلا مقابله منتخب هونے كا راسته پوری طرح هموار هو گیا۔ ایك دن میں هائی كورٹ سے آرڈر تبدیلكر كے لانے كی یه اپنی نوعیت كا ایك تاریخی فیصله مانا جا رها هے ۔