صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

نرسنگھانند کی شر انگیزی کا جواب دینے والے مفتی سلمان ازہری کو مسجد کی امامت سے برخواستگی کا نوٹس

45,139

ممبئی : ممبئی کے مضافات پارک سائٹ وکرولی میں واقع مدینہ مسجد کے امام مفتی سلمان ازہری کو اس لئے امامت سے سبکدوشی کا نوٹس تھمادیا گیا کہ وہ اپنے وعظ و نصیحت کے پروگرام کو براہ راست یوٹیوب پر اپنے چینل کے ذریعہ نشر کرتے تھے ۔ انہوں نے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے نیز تواتر کے ساتھ اسلام اور قرآن کیخلاف زہر افشانی کرنے والے اتی نرسنگھانند کو ویڈیو کے ذریعہ جواب بھی دیا تھا ۔

موصول جانکاری کے مطابق رضوی دارلافتا بریلی اور اشرفیہ مبارکپور سے ویڈیو بنانے اور مسجد کے منبر و محراب کو اس کیلئے استعمال کرنے سے متعلق سوالات پوچھے گئے تھے ۔ بریلی سے فتویٰ آیا کہ امام مذکور کو توبہ کیلئے کہا جائے اگر وہ توبہ کرلیں تو امامت سے ہٹانے کی ضرورت نہیں جبکہ اشرفیہ مبارکپور سے آنے والے فتویٰ میں ایسا کچھ نہیں ہے ۔

موجودہ دور میں مسلمانوں کے درمیان ویڈیو اور فوٹو متنازعہ ہے ۔ مسلمانوں کے جس طبقہ کی جانب سے امام مسجد کیخلاف ویڈیو اور فوٹو کیخلاف فتویٰ لیا گیا ہے اسی طبقہ کا دوسرا گروہ اسے برا نہیں سمجھتا ۔ یہ بات بھی سمجھنے کی ہے کہ فوٹو یا ویڈیو اگر اشاعت اسلام اور مسلمانوں کی فلاح کیلئے استعمال کئے جائیں تو اسے مسلمانوں کی اکثریت میں قبولیت حاصل ہے ۔ لیکن مسلمانوں میں ایک طبقہ ایسا ہے جو موجودہ سائنسی آلات کے تعلق سے بیزاری کا اظہار کرتا ہے ۔ رویت عام (چاند) کے اعلان کیلئے یہ لوگ کسی ویڈیو یا صوتی شہادت کو تسلیم نہیں کرتے جبکہ یہ لوگ انہی آلات یا ذرائع سے چاند کا اعلان کرتے ہیں اور عوام ان اعلان پر عمل کرتی ہے ۔  

قارئین کی یادداشت میں ابھی تک سلمان ازہری کا وہ ویڈیو بھی محفوظ ہوگا جس میں مفتی نے نرسنگھانند کو دعوت مباہلہ دیا تھا سادھو اور وہ آگ پر سے گزریں گے اور جو جھوٹا ہوگا وہ جل کر خاک ہوجائے گا ۔ دعوت مباہلہ ایک قرآنی اصطلاح ہے جس میں حق ثابت کرنے کیلئے بددعائیں کی جاتی ہیں ۔ قرآن میں ایک آیت مباہلہ بھی ہے جس نجران کے عیسائیوں اور نبی ﷺ کے درمیان مباہلہ کا تذکرہ ہے ۔ اس کے تاریخ اسلام میں متعدد واقعات ملتے ہیں ہندوستان میں بھی اس سے قبل قادیانیوں کیخلاف ایسا ہی معاملہ پیش آیا تھا جس ایک عالم دین نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو جھوٹا ہوگا وہ پہلے مر جائے گا ۔

مفتی سلمان نے اپنے وکیل کے ذریعہ مسجد کمیٹی کے صدر سلیم کی جانب سے برخواستگی کے نوٹس کا جواب دیا ہے لیکن ان کے وکیل نے ایک نامہ نگار سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ارادہ کسی قسم کی کارروائی کا نہیں ہے ۔ لیکن انہوں نے نوٹس کی کاپی پولس کے متعلقہ افسران کو بھی روانہ کیا ہے ۔ نوٹس میں جواب دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امام مسجد مفتی ازہری کو ۱۸ ماہ کی تنخواہ اور نو ماہ سے کمرے کا کرایہ ادا نہیں کیا گیا ہے ۔  

مسجد کمیٹی ٹرسٹ کا الزام ہے کہ مفتی سلمان نے اس مسجد میں امامت کرتے ہوئے ایک ٹرسٹ قائم کیا جو کہ غیر قانونی ہے ۔ اس کے علاوہ بھی ان پر متعدد الزامات عائد کئے جارہے ہیں جن میں تعویز گنڈہ کرنا اور خواتین کے ذریعہ خود کو سجدہ کروانا شامل ہے ۔بہر حال الزام اور جوابی الزام کا سلسلہ جاری ہے ۔ لیکن قانونی طور سے امامت کے فرائض سے انہیں سبکدوش کردیا گیا ہے ۔ انہیں نوٹس جاری کیا گیا تھا کہ میٹنگ میں شامل ہوں مگر ان کی عدم شمولیت کے بعد قاضی شہر مفتی محمود احمد قادری کی موجودگی میں ان کو مدینہ مسجد وکرولی پارک سائٹ کی امامت سے بے دخل کیا گیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.