ممبئی : ۱۱؍اگست ۲۰۱۲ میں ہوئے آزاد میدان فسادات کی پھر سے تفتیش کی جائے گی اور فسادات کے اہم ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ یہ معلومات ممبئی پولس کمشنر سبودھ جیسوال نے کل میڈیا سے بات کرتے ہوئے دی ۔ اپنی گفتگو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے اس بات کا خاص خیال رکھا جائے گا اور ہر پہلو پر غور کیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ آزاد میدان فسادات میں سترہ نامزد ملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا ، لیکن آج تک ان کے اثر و رسوخ کے سبب ممبئی پولس نے انہیں گرفتار نہیں کیا ۔ جن ملزمین کے خلاف نامزد ایف آئی آر ممبئی پولس نے درج کی ہے اس میں توڑوئے ناگپاڑہ ، نام نہاد مذہبی رہنما یا مذہب کے ٹھیکیدار مانڈوالی ماسٹر معین اشرف عرف بابا بنگالی بھی شامل ہے ۔ اس کے علاوہ ساڑھے چار ہزار بے نام ملزمین ہیں ۔ ان سب کے خلاف فساد بھڑکانے ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور قتل جیسے سنگین الزامات سمیت تیس سے زیادہ آئی پی سی کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا ۔
بابا بنگالی معاملہ درج ہونے کے بعد سے کچھ دنوں تک مطلوب ملزم تھا لیکن اس وقت کی حکومت نے اپنے ووٹ بینک کی خاطر بنگالی بابا کو ڈھیل دے رکھی تھی اسی وجہ سے وہ پھر سے متحرک ہو گیا تھا ۔ ممبئی کرائم برانچ کی تفتیش میں پایا گیا تھاکہ اس معاملہ میں بنگالی نے مسلم نوجوانوں کو ورغلا کر انہیں فساد کرنے کے لئے کہا تھا ۔ یہی سبب ہی کہ آزاد میدان میں فساد ہوا ۔