صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن میں ویاپم سے بھی بڑی بدعنوانی : ستیہ جیت تامبے

1,239

ممبئی : مہاراشٹر ریاستی یوتھ کانگریس کے صدر ستیہ جیت تامبے نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں اجتماعی نقل کاموقع فراہم کرنے کے لئے امتحان میں شریک امیدواروں کے موبائیل نمبرکے آخری نمبرات کے مطابق سیٹوں کی تقسیم کی ہے جو مدھیہ پردیش کے ویاپم سے بھی بڑیبدعنوانی ہے ۔ تامبے نے ایک پریس کانفرنس بلاکر حکومت سے پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے نتائج کو رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں شریک ہونے والے امیدواروں امتحانات کے فارم جمع کرنے کے لئے ایک موبائیل نمبر رجسٹرڈ کرنا ہوتا ہے ۔ ۱۸-۲۰۱۷ سے امتحان میں شریک ہونے والے امیدواروں کو موبائیل نمبر کے آخری نمبرات کے مطابق انہیں سیٹ تقسیم کیا جارہا ہے ۔ ان امیدواروں نے اپنی سہولت کے مطابق دیگر امیدواروں کے نمبرات کے مطابق اپنے پروفائیل کو اپڈیٹ کردیا ہے تاکہ ان کے پسندیدہ امیدوار کے قریب سیٹ ملے اور ایسا ہوا بھی کہ امیدواروں کو ان کی پسند کے امیدواروں کے قریب کی سیٹیں تقسیم کی گئیں ہیں ۔ اس کی وجہ سے اس امتحان میں حکومت کی جانب سے قصداً اجتماعی نقل کا موقع فراہم کیا جارہا ہے ۔

تامبے کے مطابق ایم پی ایس سی کے گزشتہ امتحان بھی اسی نہج پر ہوئے تھے جس میں کچھ امیدواروں کے نتائج ایک جیسے تھے اور یہ سب امیدوار کامیاب ہوئے تھے ۔ یہ حکومت کی ایماء پر ہورہا ہے ، جس پر روک لگانا ضروری ہے ۔ حکومت نے ایم پی ایس سی میں سیٹوں کی تقسیم کا یہ طریقہ بنایا ہے جو امیدواروں کو نقل کا موقع فراہم کرنے کے لئے نہایت آسان ہے ۔ اس میں حکومت کی ملی بھگت بہ آسانی ظاہر ہوتی ہے ۔ تامبے نے سوال کیا کہ امیدواروں کو موبائیل نمبرات کے ذریعے سیٹوں کی تقسیم کا طریقہ کس کے اشارے پر اختیار کیا گیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اس طریقۂ کار میں حکومت کی راست رضامندی کے امکان کو خارج نہیں کیا جاسکتا ۔ حکومت کو اس بات کا جواب دینا چاہئے کہ کن لوگوں کو فائدہ پہونچانے کے لئے یہ بدعنوانی کی جارہی ہے ۔

ستیہ جیت تامبے نے کہا کہ حکومت کی اس لاپرواہی کی وجہ سے ایم پی ایس سی کے امتحان میں شریک ہونے والے محنتی اورایماندار امیدوار ، دیہی علاقوں کے غریب وپسماندہ طبقات نیز آدیواسی امیدوار اس مقابلہ جاتی امتحان سے باہر کردیئے گئے ہیں ۔ ان امیدواروں کو ہونے والے نقصانات کی ذمہ داری کیا حکومت لے گی ؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں حکومت مناسب کارروائی کرے نیز جو امتحان ہوا ہے اسے رد کرکے نئے سرے سے سیٹ الاٹ کئے جائیں ۔ اگر حکومت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.