صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بھارت کا مستقبل اسلام کا ہوگا : مولانا عبدالحمید ازہری صدرکل جماعتی وفاق مہاراشٹر

1,271

اورنگ آباد : (جمیل شیخ) کل جماعتی وفاق مہاراشٹر کے زیر اہتمام گذشتہ یوم شہر پونہ کے ساوتری بائی پھلے اسمارک ہال میں مہاراشٹر سطح کا یک روزہ تعلیمی سیمینار کا انعقاد عمل میں آیا ۔ اس سیمینار کا مرکزی موضوع ’تعلیمی نظام کا بھگواکرن:مقابلہ کیسے کریں‘ تھا ۔ شہر پونہ کے علاوہ مہاراشٹر کے مختلف مقامات سے اساتذہ ، تعلیمی ماہرین  ، علمائے کرام ودانشورحضرات نے کثیر تعداد میں اس میں شرکت فرمائی ۔ خواتین کی بھی ایک خاص تعداد نے اس میں شرکت کی ۔ ماہرین تعلیم و دانشوروں کے اس اجتماع سے ضیاء الدین صدیقی (اورنگ آباد) نے خطاب کرتے ہوئے اسلام کا تصور تعلیم ، مقصد تعلیم ، نصاب تعلیم ، اورنظام تعلیم کو مفصل بیان فرمایا ۔ علم معرفت خداوندی کا ذریعہ ہے ، علم کے ذریعے ہی تحفظ اخلاق وکردار ممکن ہے اور علم کے ذریعے ہی تنفیس عدل وقسط ممکن ہے ۔ اسلام میں تعلیم کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد عورت پر فرض قرار دیا گیا ہے ۔ اس کے روٗ سے مسلمان مرد عورت کے لیے جبری تعلیم کی بات کرتا ہے ۔

نیرج جین (پونہ) نے تعلیمی بھگوا کرن اور تاریخی حقائق پر گفتگو کی ۔ ظلّ ہما (پونہ) نے بھارت کے تعلیمی نظام پر ابتداء سے موجودہ دور تک روشنی ڈالی ۔ پروفیسر ابراہیم خلیل عابدی (ممبئی) نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ موجودہ حکومت نے تمام تعلیمی انتظامیہ پر آر ایس ایس سے جڑے افسران کو اعلی عہدوں پر فائز کردیا ہے ۔ بھارت میں سیکولرازم کا نعرہ لگانے والے افراد خود کبھی سیکولر نہیں رہے ۔سیمینار کے دوسرے سیشن میں’تعلیم کا بھگواکرن ، مقابلہ کیسے کریں‘ اس عنوان پر مذاکرہ رکھا گیا ۔ جس میں مولانا رفیع الدین اشرفی (صدرمسلم متحدہ محاذ،پربھنی) ناصر خطیب (سیکریٹری جنرل مسلم متحدہ محاذ،نانڈیڑ) ڈاکٹر جاوید (سیکریٹری جنرل مسلم متحدہ محاذ،جلگاؤں) ایڈوکیٹ ایم ایم سید (کنوینر کل جماعتی تنظیم،پونہ) مولانا طفیل ندوی (صدر مسلم متحدہ محاذ،اکولہ)عبدالوہاب صاحب(کوآرڈینٹر مسلم نمائندہ کونسل ،احمد نگر) مولانا عبدالقوی فلاحی (نائب صدر مسلم نمائندہ کونسل اورنگ آباد) مرزا عبدالقیوم ندوی (رکن مسلم نمائندہ کونسل اورنگ آباد) نے اس مذاکرہ میں رائے کا اظہار کیا ۔

مذاکرہ کے بعد ضیاء الدین صدیقی (صدرمسلم نمائندہ کونسل،اورنگ آباد) نے قرارداد پیش کی ۔ جسے شرکاء اجتماع نے ایک آواز میں نعرہ اللہ اکبرلگا کر پاس کیا جو درج ذیل ہیں ۔

آل مہاراشٹر تعلیمی سیمینار منعقدہ پونہ کے تمام شرکاء اپنے عقائد ونظریات پر الحمدللہ یقین ہی نہیں بلکہ ایمان رکھتے ہیں ۔ نیز یہ بات صاف کہہ دینا چاہتے ہیں کہ ایسے کسی تعلیمی نظام یا پیٹر ن جو عقائد ونظریات میں مداخلت کرتے ہوں قابل قبول نہیں ہوگا ۔ حکومت ایسے متعین کردہ تمام کوششوں وسرگرمیوں سے بعض آئے بصورت دیگر عوامی تحریک کا آغاز کیا جاسکتا ہے ۔

آل مہاراشٹر تعلیمی سیمینار منعقدہ پونہ ، اسکول کے انتظامیہ واساتذہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ اپنے بچوں کو اپنی فطرت پر قائم رکھنے کے لیے سعی وجہد کریں ۔ عقائد وعادات کو متاثر کرنے والے مواد کا نوٹس لیں اور اس کا نعم البدل فراہم کریں ۔

آل مہاراشٹر تعلیمی سیمینار منعقدہ پونہ ، سرپرستوں سے اپیل کرتا ہے کہ نئی نسل کے عقائد واعمال کی نگرانی کریں ۔ اس کے تحفظ کے لیے جو ممکن ہو کوشش کریں ۔

آل مہاراشٹر تعلیمی سیمینار منعقدہ پونہ ، تمام ہی ملی ، مذہبی وتعلیمی جماعتوں واداروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ تعلیمی نظام کا جائزہ لیں اور حالات کے اعتبار سے حذف واضافہ کے ساتھ بھارت کے مسلمانوں کے لیے نصابی وغیر نصابی سرگرمیوں کو متعین کریں ۔

آل مہاراشٹر تعلیمی سیمینار منعقدہ پونہ ، حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ انھیں اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں اپنی آبادی کے اعتبار سے تحفظات فراہم کریں ۔

سیمینار کی صدارت مولانا عبدالحمید ازہری (مالیگاؤں ) نے فرمائی ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بھگواکرن کے اس سیلاب کو اگر نہ روکا گیا تو ہماری آنے والی نسلوں کا ایمان بھی سلامت نہیں رہ سکے گا ۔ جھوٹ اور دیومالائی کہانیوں کی بنیاد پر تعلیمی نظام کا بھارتی کرن کے نام پر بھگواکرن کرنے کی آر ایس ایس اور اُن کی ذیلی تنظیموں کی ان کوششوں کو حکومت وقت کی پوری سرپرستی حاصل ہے اور یہ بھارت کو ایک ہندو راشٹر بنانے کی شازش کا اہم حصہ ہے ۔ آپ نے مزید کہا کہ ہم اپنے محدود وسائل کے باوجود اللہ کی مدد کے سہارے اُس سیلاب بلاکو روکنے کی پوری کوشش کریں گے نیز اس کے علی الرغم اسلام کی تعلیمات کے بنیاد پر اپنا ایک الگ نصاب پیش کریں اور اس کے لیے ہمارے موجودہ ریٹائرڈ اساتذہ اور ماہرین تعلیم کو آگے آنا پڑے گا ۔ مسلمانوں کو چاہے کہ وہ اللہ پر ایمان رکھے اور استقامت کا مظاہرہ کریں چاہے حالات کتنے سنگین ہوجائیں ۔ انہوں نے اپنی اس گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ بھارت کا آنے والا مستقبل ان شااللہ اسلام کا ہوگا ۔ سیمینار کا اختتام مولانا عبدالحمید ازہری کی دعا پر ہوا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.