حاجی حیدر اعظم نے مدرسہ کے 6 ؍ بچوں کو گود لیا
کیابچوں کو گود دلینے کا اعلان محض شہرت پانے اور میڈیا میں تھوڑی سے جگہ کا ایک حربہ بھر ہے ؟
ممبئی : راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ کی جانب سے مدرسوں پر شکوک و شبہات پر مبنی بیانات آتے رہتے ہیں ۔ لیکن یہاں سنگھ کے پروگرام میں شامل ہونے والے اور اسی لباس میں اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے حاجی حیدر اعظم جو کہ ممبئی بی جے پی کے نائب صدر اور مولانا آزاد اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے چیئر مین ہیں نے مدرسہ زیر تعلیم چھ بچوں کو گود لینے کا اعلان کرکے چونکانے کا کام کیا ہے ۔ یہ بچے حافظ قرآن ہیں اور انہوں نے ایس ایس سی بھی پاس کیا ہے ۔ کسی بچہ کو گود لینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ اس کا مکمل خرچ اٹھائیں گے ۔ حاجی حیدر اعظم نے یہ اعلان کرکے بہت ہی فراخ دلی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ملاڈ کے نور مہر چیریٹبل ٹرسٹ کے جامعہ تجوید القرآن اور نور مہر اسکول کے پروگرام میں انہوں نے مذکورہ اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا ’میں ان چھ بچوں کو گود لے رہا ہوں جو حافظ قرآن ہیں اور ایس ایس سی کا امتحان پاس کر چکے ہیں ‘۔ مدرسہ کے ذمہ دار نے کہایہ ہمارا چھٹا بیچ ہے ۔ پہلے بیچ کے ایک بچہ کو ایم ایل اے اسلم شیخ نے گود لیا تھا لیکن یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ ایک ساتھ چھ بچوں کو گود دلیا جارہا ہے ۔ پتہ نہیں گود لینے کا مطلب حاجی حیدر اعظم نے کیا سمجھا ہے کیوںکہ انہوں نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ان بچوں کیلئے اسکالر شپ کی کوشش کریں گے ‘۔ جب کسی بچہ کو کسی نے گود لے لیا تو پھر اسکالر شپ کا کیا مطلب ہے ۔ کیابچوں کو گود دلینے کا اعلان محض شہرت پانے اور میڈیا میں تھوڑی سے جگہ کا ایک حربہ بھر ہے ؟۔