صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی کے مشہور پرائیویٹ ٹور آپریٹر الخالد بلیک لسٹڈ، ایک بھی حج ویزا نہیں ملا، پھر بھی ہزاروں عازمین حج کو غیر قانونی طور سے حج پر لے جائیں گے

85,111

جنوبی ممبئی کے کلیئر روڈ پر واقع الخالد ٹور ٹریول سروس جو کہ فلمی شخصیات اور ہائی پروفائل لوگوں کو بھاری رقم پر پیسے لیکر لگژری حج پر لے جانے کے لیے جانے جاتے ہیں اُنہیں اب مرکزی حکومت نے بلیک لسٹ کر دیا ہے اس کے ساتھ ہی انکے ذریعے کسی بھی عازمین کو حج پر لے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس بار انہیں ایک بھی ویزا نہیں دیا گیا تاکہ وہ ہائی پروفائل اور فلمی شخصیات کو حج پر نہ لے جا سکیں۔

لیکن اہم معلومات جو ہمیں ملی ہیں ان میں یہ معلوم ہوا ہے کہ اگرچہ حکومت نے اُنہیں بلیک لسٹ کر دیا ہے لیکن الخالد نے اس اصول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عازمین کو بھاری بھرکم پیسے لیکر حج پر لیجانے کا جگاڑ بنا لیا ہے چونکہ اُنہیں بلیک لسٹ قرار دیا گیا ہے اس لیے اُنہیں ایک بھی ویزا نہیں دیا گیا لیکن اُنہوں میں دوسرے ٹور آپریٹر کمپنی سے حسب معمول 1000 سے زیادہ ویزے لے کر عازمین کو ہے حج پر لے جا رہے ہیں جسکی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اس برا الخالد کی جانب سے  ایئر انڈیا کی فلائٹ سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو حج پر لے جانے کا پلان بنایا جا چکا ہے اس کے لیے پہلی پرواز 6 جون سے ممبئی سے سعودی کے لیے روانہ ہوگی۔

دیگر ٹور آپریٹرز کے ساتھ ملی بھگت کر کے اس طرح حج پر عازمین کو لےجانا یہ غیر قانونی ہے ایسے میں اہم سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر اسکی جانکاری سعودی حکومت کو ہوئی تو سعودی عرب میں عازمین حج کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا آپکو بتادیں کہ ہر سال ہزاروں کروڑوں روپئے اس طرح سے حج کروا کر الخالد کے ذریعے کمایا جا رہا ہے لیکن اگر سعودی حکومت پتہ چلتا ہے کہ اگر بلیک لسٹ کی گئی کمپنی دوسرے ٹور آپریٹرز کے ویزے خرید کر یہ گورکھ دھندہ کر رہی ہے تو ان مسافروں کا کیا ہو گا جنہوں نے حج کا پلان بنایا ہے۔۔

کیونکہ حج کے حوالے سے سعودی حکومت کے قوانین بہت سخت ہیں بلیک لسٹ کیے گئے ایجنٹس اور آپریٹرز حکومت ہند کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اس گورکھ دھندے کو انجام دے سکتے ہیں  لیکن سعودی عرب میں اس قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں کا علم سعودی حکومت کو ہو جائے تو اسکا انجام خطرناک ہو سکتا ہے اور اسکا خمیازہ اُن عازمین کو بھگتنا پڑ سکتا ہے جو لکذری حج کرنے کے لئے بڑی رقم خرچ کرتے ہیں۔۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.