صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

سبکدوش اے سی پی اور عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان سپردِ خاک ناسک سٹی کے آبائی قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں تدفین عمل میں آئی

43,922

مہاراشٹر کے مشہور اور معروف سبکدوش اعلی پولیس افسراور عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان کو آج بعد نماز عصر ناسک سٹی میں ان کے آبائی قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیاگیا،پٹھان گزشتہ شب طویل علالت کے بعد 69سال کی عمر میں جنوبی ممبئی کے مسینا اسپتال میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔انہیں برین ٹیومر ہوگیا تھا،آپریشن کے باجود افاقہ نہیں ہوسکا۔آج ان کے جسد خاکی کوصبح 7 بجے سے 10بجے تک جنوبی ممبئی میں ثناء کمیونٹی ہال نورباغ ممبئی آخری دیداراور تعزیت کے لیے رکھاگیا اور پھربعد میں اہل خانہ کے ہمراہ ناسک لے جایاگیاجہاں انہیں جہاں بعد نمازعصران کی تدفین عمل میں آئی۔پسماندگان می۔ اہلیہ،بیٹے ایڈوکیٹ شہزاد،اور شہباز اور ایک بیٹی ہے۔شمشیر خان خان نے1970 کے عشرہ میں مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن( ایم پی ایس سی) کے ذریعہ پولیس سروس میں ملازمت اختیار کی اورتقریبا 36 سالہ خدمات کے بعد 30اپریل 2012 کو سبکدوش ہوئے تھے ،اس وقت شمشیر خان پٹھان جنوب وسطی ممبئی میں انٹاپ ہل پولیس اسٹیشن کے سنئیر انسپکٹر تھے اور سبکدوشی کے تین روز پہلے انہیں ترقی دے کر اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) ایئرپورٹ مقرر کیا گیا ،سبکدوشی کے دوسرے روزیوم مہاراشٹریکم مئی کو انہوں نے اپنی سیاسی پارٹی عوامی وکاس پارٹی ( اے وی پی) کے نام سے تشکیل کی اور ان کا مقصد کیونکہ معاشرے کے کمزور طبقہ خصوصی طورپر اقلیتی فرقے کے نوجوانوں کی بھلائی کے لیے کچھ کرسکیں۔ پولیس ملازمت کے آخری دور میں انہوں نے قوم وملت کی مزید خدمت کا بیڑہ اٹھایا تھا۔اشمشیر خان پٹھان کے انتقال پر تعلیمی ایکٹوویسٹ مبارک کاپڑی نے کہاکہ انہوں نے مسلم فرقے کی تعلیمی اور سماجی بہتری کے لیے اقدامات کیے ،دراصل مسلم نوجوانوں کے لیے ایک وژن رکھتے تھے اور پولیس فورس سے اے سی پی کی حیثیت سے ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے پورا وقت کام کیا۔سابق اے سی پی محمد جاوید اور اے سی پی اقبال شیخ نے مرحوم شمشیر خان پٹھان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہمیشہ ضرورت مند اور غریب لوگوں کے لیے ایک مددگار ثابت ہوئے تھے۔ وہ ناانصافی برداشت نہیں کرتے تھے اور انہوں نے کئی بار مسلمانوں میں ہونے والی بددیانتی اور ناانصافی کے خلاف بھی آواز اٹھائی۔صحافی جاوید جمال الدین نے کہاکہ سیاسی میدان میں سرگرم رہنے کے ساتھ تعلیمی اور سماجی بہبودگی کے کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ،خصوصی طورپر منشیات کے شکار مسلم نوجوانوں کو اس لعنت سے نکالنے کے لیے ان کی کوشش ہمیشہ جاری رہیں اور انٹاپ ہل جیسے پسماندہ علاقے میں انہوں نے کئی اصلاحی کیمپ منعقد کیے اور منشیات کے شکار نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے نکڑ ناٹک اورراحتی مراکز میں انہیں پہنچایا گیا جہاں سے وہ صحت مند ہوکر سرگرم ہیں۔مشہور شوشل ورکر سلیم الوارے نے کہاکہ قوم نے ایک سچا اور دردمند انسان کھو دیا ہے،جو کہ ملت کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ رکھتا تھا ،اپنی سبکدوشی سے قبل آخری دور میں انہوں نے سیاست میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا اور تقریباً دس سال تک عوامی وکاس پارٹی کو سرگرم۔رکھا ،لیکن۔صحت نے جواب دے دیا اور گزشتہ جولائی سے علالت کی وجہ سے سرگرمیاں کم ہوئی تھیں،لیکن جذبہ برقرار رہا۔اس موقع پر سبکدوش اے سی پی محمد جاوید،اقبال شیخ،ایڈوکیٹ یاسمین شیخ ،سنئیر صحافی اعجاز انصاری،جاوید جمال الدین ، فاروق سید،نسیم خان ،مبارک کاپڑی ،منورسلطانہ ،غزالہ آزاد،اور سیکڑوں افراد موجود تھے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.