صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

فرقہ پرستوں کے سو جنم لینے کے باوجود مسلمانوں کی شناخت ختم نہیں کی جاسکتی

مجلس اتحاد المسلمین ممبئی کے صدر شاکر پٹنی نے کہا کہ سمبت پاترا جیسے لوگ زہر اگلنا بند کرکے تعمیر و ترقی میں کچھ کریں تو ملک دنیا میں بڑی قوت بن کر ابھرے گا

1,218

ممبئی : ہندوستان میں مسلمانوں کی شناخت مٹانے کیلئے سمبت پاترا ان کے ہمنواؤں اور ان کی تنظیموں جس میں آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیمیں شامل ہیں جیسے فرقہ پرستوں کو سینکڑوں جنم لینے ہوں گے پھر بھی وہ اپنی ناپاک کوششوں میں کامیاب نہیں ہوں گے ۔ ہمارے آبا و اجداد نے ہی اس ملک کو سونے کی چڑیا بنایا تھا اور ہم ہی دوبارہ اس ملک کو عزت و وقار دیں گے ۔ یہ باتیں مجلس اتحاد المسلمین ممبئی کے صدر عبد الرحمن شاکر پٹنی نے اخبارات کیلئے جاری ایک بیان میں کہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ترجمان ٹی وی ڈیبیٹ میں کہتا ہے کہ ’مسجد کا نام بدل دیں گے ‘لیکن یہ ان کی خوش فہمی ہے ۔ شاکر پٹنی نے نام کی تبدیلی پر کہا کہ اس ملک کے چپہ چپہ پر ہمارے اجداد کی قربانیوں کے نقوش ثبت ہیں ۔ ان کی نسلیں ختم ہو جائیں گی لیکن یہ لوگ مسلمانوں کی شناخت ختم نہیں کرسکتے ۔ہم اس ملک کے معمار ہیں ۔ ہم نے اسے عزت شہرت اور وقار عطا کیا ہے ۔ ہمارے آبا و اجداد کی وہ بے پناہ قربانیاں یونہی نہیں مٹائی جاسکتیں ۔ یہ چند سرپھرے اور اقتدار کے نشے میں چور اوباش قسم کے لوگوں کے بیانوں پر مسلمانوں کو توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اسی طرح ملک کی تعمیر میں جٹے رہیں ۔ شاکر پٹنی نے کہا کہ یہ زہر اگلنے والے لوگوں کی زہر افشانیوں پر توجہ دینے کی بجائے مسلمانوں کو ملک کی تعمیر و ترقی کس طرح ہو اس پر بدستور توجہ دیئے رہنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سمبت پاترا جیسے لوگوں سے کہا کہ نام بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا اپنی سوچ بدلو ملک بدلے گا بھی اور وہ عالمی قوت بن کر ابھرے گا بھی ۔ سمبت پاترا جیسے لوگوں کو منفی سوچ سے نکل کر مثبت اندازفکر اپنانے سے ہی ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوگی جس سے ملک کی ترقی کی راہوں میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی ۔
شاکر پٹنی نے دوران گفتگو کہا کہ کچھ نام نہاد مسلم لیڈر کہتے ہیں کہ وہ اسد الدین کو مسلمانوں کا لیڈر نہیں مانتے یا وہ انہیں مسلمانوں کا لیڈر نہیں بننے دیں گے ۔ شاکر پٹنی نے کہا کہ اول تو یہ کہ اسد الدین نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ وہ مسلمانوں کے لیڈر ہیں اور دوسری بات یہ کہ اویسی برادران نے مسلمانوں کے ساتھ ہی دیگر پسماندہ طبقات کیلئے بھی آواز بلند کی ہے ۔ یہی سبب ہے کہ عوام انہیں آگے بڑھ کر اپنا لیڈر مانتے ہیں ۔ ٹی وی ڈیبیٹ میں چند نام نہاد لیڈر آکر اسد الدین کیخلاف باتیں کرتے ہیں لیکن ان کی اس مخالفانہ باتوں سے اسد صاحب کا کچھ نہیں بگڑنے والا ۔ شاکر پٹنی نے چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ ان نام نہاد لیڈروں کی مجبور ی ہے کہ اویسی برادران کی مخالفت کے سبب انہیں ٹی وی ڈیبیٹ میں بلایا جاتا ہے جس سے ان کی روزی روٹی چلتی ہے ۔شاکر پٹنی نے کہا کہ جسقدر لوگ مخالفت کریں گے اویسی برادران کی مقبولیت میں اسی قدر اضافہ ہوگا ۔ اویسی برادران آج کی تاریخ میں مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کی آواز کی علامت بن چکے ہیں اسی لئے سیاسی حاسدین کی نگاہوں میں وہ کھٹکتے ہیں ۔ شاکر پٹنی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ڈیبیٹ میں بی جے پی یا دیگر ہندو شدت پسندتنظیموں کے نمائندے آتے ہیں تو ان کی غلطیوں کے باوجود ان کے ساتھی ان کی حمایت کرتے ہیں لیکن ہماری قوم کے نام نہاد ٹھیکیدار اپنوں میں ہی خامیاں نکالتے ہیں ۔ ان کی برائیاں کرتے ہیں اور ان کی تنقیص میں اپنا سارا زور صرف کرتے ہیں ۔شاکر پٹنی نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ٹی وی ڈیبیٹ میں شامل ہونے والے مسلمانوں کے ٹھیکیدار خود بھی سمبت پاترا جیسے لوگوں سے ذلیل ہوتے ہیں اور قوم کو بھی رسوا کرتے ہیں لیکن ان بے حسوں کو اس کا احساس ہی نہیں یا ڈیبیٹ سے ہونے والی کمائی نے ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سلب کرلی ہے ، یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ان منھ زور اور اسلام و مسلم دشمنوں کو جو شخص (اسد الدین اویسی) منھ توڑ جواب دیتا ہے یہ نام نہاد مسلمانوں کے ٹھیکیدار اسی محسن کی برائی کرتے ہیں انہیں شرم نہیں آتی ۔شاکر پٹنی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس جانب غور کریں کہ جاٹوں کا لیڈر ہو سکتا ، دلتوں کیلئے مایا وتی لیڈر ہو سکتی ہیں ، ممتا بنگال کی قیادت کرسکتی ہیں اور کنہیا کمار ہندوؤں کی نئی تعلیم یافتہ نسل کی نمائندگی کرسکتے ہیں تو اویسی برادران اور خصوصی طور سے اسد الدین اویسی مسلمانوں کے لیڈر کے طور پر ابھر رہے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے ۔ آخر پارلیمنٹ میں ہماری نمائندگی کرنے والا ہونا چاہئے کہ نہیں اور اس کا حق اسد الدین اویسی ادا کررہے ہیں تو کچھ نام نہاد مسلمانوں کے ٹھیکیدار وں کے پیٹ میں مروڑ کیوں ہو رہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.