صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بی جے پی وشیوسینا کی حکومت ریاست کیلئے سب سے بڑی مصیبت : اشوک چوہان

ترقی و تجارت کے لحاظ سے اول نمبر پر رہنے والا مہاراشٹر فڑنویس کے دور میں کسانوں کی خودکشی کے معاملے میں اول نمبر پر پہونچ گیا ہے

1,247

ایوت محل : ملک وریاست میں بی جے پی وشیوسینا کی حکومت سب سے بڑی مصیبت ہے ۔ یہ مصیبت دور کرنے کے لئے کانگریس پارٹی نے ریاستی سطح پر جن سنگھرش یاترا شروع کی ہے اور ملک وریاست کی حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے بغیر یہ جن سنگھرش نہیں رکے گا ۔ یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹرپردیش کانگریس پارٹی کے صدر ممبر پارلیمنٹ اشوک چوہان نے کہیں ۔ کانگریس پارٹی کے جن سنگھرش یاترا کے چوتھے مرحلے کا آغاز آج ایوت محل ضلع کے کلمب سے ہوا ، جس کے بعد ایوت محل شہر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد ہوا ۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے اشوک چوہان نے بی جے پی وشیوسینا حکومت پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں بی جے پی وشیوسینا کی حکومت نے ریاست کو درپیش ایک بھی مسئلہ حل نہیں کرسکی ۔ ریاست میں71 ہزار سے زائد کسانوں نے خودکشی کی ہے ۔ اپنے ہاتھوں سے اپنی چتا جلاکر کسان جان دے رہے ہیں ۔ لیکن حکومت ان خودکشیوں کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کررہی ہے ۔ اس لئے آج عوام کے دل میںیہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت آخر کن کاموں میں مصروف ہے ؟

اشوک چوہان نے کہا کہ کانگریس کے دورِ حکومت میں پورے ملک میں ترقی اور کاروبار کے لحاظ سے اول نمبر پر رہنے والا مہاراشٹر آج فڑنویس کے دورِ میں کسانوں کی خودکشی کے معاملے میں اول نمبر پر پہونچ گیا ہے ۔ اشوک چوہان نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران ایک جانب اگر نریندرمودی کو وشنو کا اوتار قرار دیتے ہیں تودوسری جانب ریاست کے ایک وزیر کہتے ہیں کہ دیوندر فڈنویس کو غیبی طاقت حاصل ہے ۔ یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ اگر واقعی فڈنویس میں غیبی طاقت ہے تو ان کے دور میں اتنے زیادہ کسان خودکشی کیوں کررہے ہیں اور ریاست خشک سالی کا شکار کیونکر ہوگیا ؟ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی والے دیو نہیں بلکہ دانو ہیں ۔ اشوک چوہان نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ ہورڈنگ وبینرس لگاکر مراٹھا ریزرویشن کا کریڈیٹ لینے کی کوشش کررہے ہیں ۔ لیکن ریزرویشن کا کریڈیٹ پورے سماج کو جاتا ہے ۔ مراٹھا ریزرویشن دینے پرکریڈیٹ لینے کی کوشش کرنے والو یہ بتائو کہ مسلم ودھنگر ریزرویشن کا کیا ہوا ؟ انہوں نے کہا کہ ایوت محل ضلع کے ساتھ بی جے پی وشیوسینا حکومت نے ناانصافی کرتے ہوئے اپنے سیاسی مفاد کے حصول کے لئے بی جے پی نے مجرمین کو مدد فراہم کی ہے ، جس کی وجہ سے آج ایوت محل میں جرائم میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے ۔

اس حکومت کے دور میں ایوت محل ضلع میں ایک بھی نئی انڈسٹری نہیں آئی ۔ ایک بھی نوجوان کو روزگار نہیں ملا ۔ ملازمت طلب کرنے والے نوجوان کو وزیراعظم پکوڑے فروخت کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی وشیوسینا کی حکومت نے گزشتہ چار برسوں میں ایک بھی ایسا کام نہیں کیا ہے جسے وہ عوام کے سامنے اپنی حصولیابی کے طور پر پیش کرسکے ۔ اس جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مانک رائو ٹھاکرے نے کہا کہ ودربھ میں کسان زبردست مشکلات سے دوچار ہیں ، لیکن حکومت نے کسانوں کو حالات کے روحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے ۔ قرض معافی ملی نہیں ، کپاس ، سویابین ودیگر فصلوں کی قیمت نہیں ، حکومت کی جانب سے خریداری نہیں ہورہی ہے ۔ گزشتہ سال کسانوں سے خریدے گئے فصلوں کی قیمت ابھی تک ادا نہیں کئے گئے ۔ اس کے برخلاف فصل بیما یوجنا کے ذریعے کسانوں کو لوٹا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فصل بیما یوجنا کسانوں کے لئے بلکہ کمپنیوں کو فائدہ پہونچانے کے لئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وددربھ کے بیشتر علاقوں میں زبردست خشک سالی ہے، حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ فوری طور پر ودربھ میں خشک سالی کا اعلان کرتے ہوئے کسانوں کی مدد کرے ۔ ریاستی کانگریس کے نائب صدر اور سابق کابینی وزیر محمد عارف نسیم خان نے بھی اس موقع پرخطاب کیا اور بی جے پی وشیوسینا حکومت پر زبردست تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے دور میں ریاست میں اگر کسی چیز میں ترقی ہوئی ہے تو وہ فرقہ پرستی ہے ۔

اس حکومت نے عوام کے مسائل کو پسِ پشت ڈال کر لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرن کاکام کیا ہے ، جس کو ریاست کی سیکولر عوام نے یکسر مسترد کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ گزشتہ چارسالوں کا سب سے بڑا جھوٹ ہے ۔ یہ حکومت اپنے قریبی سرمایہ داروں کے وکاس پر ہی کام کررہی ہے اور عوام کو لوٹ کر انہیں برباد کررہی ہے ۔ سابق مرکزی وزیر ولاس موتموار نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی وفڈنویس جمہوری طریقے سے نہیں بلکہ من مانے طریقے سے حکومت کررہے ہیں ۔ ان کے ہاتھوں میں اقتدار کی گاڑی کا ایکسیلیٹر ہے ، لیکن اس اقتدار کی گاڑی کا بریک عوام کے ہاتھوں میں ہے ، اب آئندہ انتخابات میں عوام کانگریس کو ووٹ دے کر بی جے پی کو بریک لگادے گی ۔ اس جلسہ عام میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے سیکڑوں کارکنان نے اشوک چوہان کی موجودگی میں کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

اس جلسہ عام کے موقع پراسٹیج پر اشوک چوہان ، ولاس موتموار، مانک رائو ٹھاکرے اور نسیم خان کے علاوہ سابق وزیر ایم ایل اے بالا صاحب تھورات، سابق وزیر ہرش وردھن پاٹل، سابق وزیر محمد عارف نسیم خان، وسنت پورکے، شیواجی رائو موگھے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری و مہاراشٹر کے نائب نگراں آشیش دوا، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر ستیہ جیت تانمبے، ایم ایل اے ہری بھاو ¿ راٹھوڑ، ایم ایل سی وجاہت مرزا، سابق ایم ایل اے وامن رائو کاساوار، آشیش دیشمکھ، وجئے رائو کھڑسے، ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت، جنرل سکریٹری پرکاش سوناو ¿نے، رام کشن اوجھا، مناف حکیم، اننت راو ¿ گھارڈ، ڈاکٹر ندیم، راہل ٹھاکرے، ریاستی کانگریس کے سکریٹری شاہ عالم سمیت کانگریس کے دیگر اہم عہدیداران وکارکنان موجود تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.