صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

چچی چوتھی پاس نے صحافت کا امتحان پاس کیا

23,598

چچی چوتھی پاس موبائل شاید کورس کا مطالعہ کررہی ہیں

ممبئی : کہتے ہیں پڑھنے لکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی انسان اگر ہمت اور حوصلہ رکھے تو اسکی پرواز کو کوئی نہیں روک سکتا اس کی تازہ مثال ہے ممبئی کے ایک اردو اخبار کی مالکن قمرالنساء سعید عرف چچی چوتھی پاس ، جنہوں نے امتیازی نمبرات حاصل کئے حالانکہ یہ جگ ظاہر ہے کی چچی نے یہ نمبرات کیسے حاصل کئے ۔ 

عمر کی 60 بہاریں دیکھ چکی چچی اردو زیادہ لکھنا پڑھنا نہیں جانتیں لیکن محنت اور لگن کے سبب اُنہوں نے پہلے اوپن یونیورسٹی سی گریجویٹ کیا اور بعد میں ممبئی یونیورسٹی میں جرنلزم میں داخلہ لیا اور پاس ہو گئیں۔ چچی کو اب چاروں طرف سے مبارکباد پیش کی جارہی ہے جس سے چچی پھولے نہیں سما رہی ہیں۔

دوسری طرف چچی کی اس کامیابی سے حسد کررہے لوگ چچی کی کامیابی کو لیکر سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ جسے لکھنا پڑھنا نہیں آتا وہ کیسے پاس ہوسکتا ہے ۔اسکی جانچ ہونی چاہئے کہ جس طرح سے چچی نے آنلائن امتحانات کے دوران اپنی کاپی دوسرے سے لکھوائی ہے کیا اسی طرز پر چچی نے یہاں بھی جرنلزم کی کاپی کیا کسی دوسرے سے لکھوائی ہے۔

ناگپاڑہ کے معروف سماجی خدمتگار محمود حکیمی کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح سے جاہل اور انپڑھ ڈپلوما کی ڈگری لے لینگے تو وہ دن دور نہیں جب گلی کوچوں میں فرضی صحافیوں کی خاصی تعداد دیکھنے کو ملے گی۔ حکیمی نے کہا کہ میں جلد ہی ممبئی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے ملکر اس کی جانچ کا مطالبہ کرونگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.