صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کسانوں کی تحریک کے سامنے حکومت سرنگوں ، تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا وزیر اعظم نے اعلان کیا!

83,694

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا اور کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اور زیرو بجٹ فارمنگ کی سفارش کرنے کے لیے ایک کثیر جہتی کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

لیکن کسان تنظیموں نے اعلان پر عمل در آمد تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔

یونائیٹڈ کسان مورچہ نے نریندر مودی کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے لیکن یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنا احتجاج فوری طور پر ختم نہیں کریں گے اور پارلیمانی طریقہ کار کے ذریعے اس اعلان پر عملدرآمد ہونے کا انتظار کریں گے۔

کسانوں کی تحریک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ انڈیا میں ایک سال سے زائد عرصے سے جاری کسانوں کی جدوجہد کی ایک تاریخی فتح ہوگی۔

وزیر اعظم مودی نے دیو دیوالی اور گرو نانک جینتی کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے آج یہاں کہا کہ وہ نیک نیتی کے ساتھ کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے یہ تینوں زرعی قوانین لائے تھے۔ کافی عرصے سے اس کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کسان بھلے ہی تعداد کم ہو، انہوں نے اس کی مخالفت کی۔ غالباً یہ ہمارے عزم کی کمی تھی کہ ہم انہیں ان تینوں قوانین کے بارے میں سمجھا نہ کر سکے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان تینوں قوانین کو منسوخ کرنے کا عمل پارلیمنٹ کے اسی اجلاس میں کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس 29 نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج چھوڑ کر اپنے اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایم ایس پی پر انتخاب کے لیے کمیٹی میں مرکزی حکومت کے نمائندوں کے علاوہ ریاستی حکومتوں، کسان تنظیموں، زرعی ماہرین اور زرعی ماہرین اقتصادیات رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسانوں اور دیہی لوگوں کے لیے پہلے سے زیادہ محنت کرتا رہوں گا۔

واضح رہے کہ کسانوں کی کئی تنظیموں نے دہلی کی سرحدوں پر مورچے بنارکھے ہیں اور ان کے احتجاج کو تقریباً ایک سال ہونے والا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.