شاہد انصاری
ممبئی : چھوٹا سونا مسجد کے حوض میں خواتین بچوں اور مردوں کے ذریعہ رات میں نہانے کو لے کر سماجوادی پارٹی مہاراشٹر کے صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔اعظمی نے کہا کہ مسجد خدا کا گھر ہے وہاں اس طرح سے حوض میں نہانا یہ برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ابو عاصم نے یہ بھی کہا کہ مسجد کسی کے بھی قبضہ میں ہو وہاں اس طرح کی حرکت کرنے والوں کو قانونی طور پر سزا دینی چاہئے تاکہ کوئی دوسرا اس طرح مسجد کی پاکیزگی اور اس کے تقدس کے کے ساتھ کھلواڑ نہ کرسکے ۔
واضح رہے یہ مسجد مہاراشٹر کے سب سے بڑا تعلیمی ادارہ انجمن اسلام کے تحت ہے جس پر آزاد میدان فسادات اور قتل کے ملزم توڑوئے ناگپاڑہ نام نہاد مذہبی شخصیت شری معین اشرف عرف بابا بنگالی نے ناجائز قبضہ کرلیا ہے اور اب جہاں اس کے بھکت مسجد کے حوض میں غسل کر کے سرے عام مسجد کے حوض کی پاکیزگی سے کھلواڑ کررہے ہیں اور بابا بنگالی تماشہ دیکھ رہا ہے۔
چھوٹا سونا پور بلال مسجد کے حوض میں خواتین سمیت کئی لوگوں کے نہاتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مسلمانوں میں بابا بنگالی کے بھکتوں کی حرکت کے سبب زبردست غصہ و ناراضگی پائی جارہی ہے۔ وہیں سوشل سائٹ پر اس ویڈیو میں مسجد کے حوض میں نہانے والوں کو لے کر یہ بھی کہا جارہاہے کہ اسلامی شریعت کے مطابق ان کو سزا دینی چاہئے بھلے ہی وہ بابا بنگالی کے ہی بھکت کیوں نہ ہو ،انہیں مسجد میں یہ گھناؤنا کا م نہیں کرنا چاہئے ۔عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان نے کہا کہ اس طرح کی حرکت سے بابا بنگالی اینڈ کمپنی کو شرم آنی چاہئے لیکن شرم تو سرے بازار بیچی جاچکی ہے ۔شرم کہاں سے آئے گی ۔ مسجد خدا کا گھر ہے اور مسجد انجمن اسلام کے تحت ہے جسے بنگالی نے قبضہ کرلیا ہے اور اب جس میں اس طرح کے گندے کام ہو رہے ہیں ۔پٹھان نے کہا کہ بنگالی بابا تم نے کئی لوگوں کو مسجد میں تقریر اور اسلام کی تبلیغ کرنے سے روکا ہے ۔کیوں کہ وہاں تم اپنے آشرم کی آڑ میں بلڈروں اور لیڈروں کی مانڈوالی کرواتے ہو ۔پٹھان نے وارننگ دیتے ہوئے کہا بنگالی بابا سدھر جاؤ ،خدا کا خوف کھاؤ ،اور انجمن اسلام کو اس کی جگہ ہینڈ اوور کرکے اپنی غلطیوں کے لئے مسلمانوں سے معافی مانگو نہیں تو وہ دن دور نہیں جب تمہارا بھی حال آسا رام اور رام رحیم جیسا ہوگا ۔
بنگالی بابا سدھر جاؤ ،خدا کا خوف کھاؤ ،اور انجمن اسلام کو اس کی جگہ ہینڈ اوور کرکے اپنی غلطیوں کے لئے مسلمانوں سے معافی مانگو نہیں تو وہ دن دور نہیں جب تمہارا بھی حال آسا رام اور رام رحیم جیسا ہوگا ۔ شمشیر خان پٹھان
دوسری جانب کانگریس کے سابق کارپوریٹر شاہا نہ رضوان خان نے اپنے فیس بک وال پر اپنا غصہ اور ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’بلال مسجد کی دکھ بھری داستاں خود دیکھیں کیا قوم کے ٹھیکیداروں کو اللہ کا خوف نہیں ،لوگو یہی وجہ تھی کہ ہمیں وہاں سے ہٹایا گیا تھا کیونکہ رضوان خان ان سب کے خلاف تھا ۔ان کے (بابا بنگالی )کے دربار میں حاضری نہیں دی اور ہمیشہ انجمن اسلام کے ساتھ کھڑے رہے اور سچائی کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے ۔دلالی والی سیاست ان کو مبارک جنکو دلالی کرنی ہے ۔کیونکہ ہماری آنکھوں میں سور کے بال نہیں بلکہ دل میں خدا کا خوف ہے اور وقت آنے پر ہم لوگوں کو بیچ آئیں گے اور ان کے چہروں کو بے نقاب کریں گے ۔
سوشل سائٹ پر بھی جم کر لوگ اس معاملے میں بنگالی اینڈ کمپنی اور مسجد کو جن لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے قبضہ کیا ہوا ہے انہیں معافی مانگنے اور ان کا سماج سے بائیکاٹ کرنے کی مانگ کررہے ہیں ۔
سینئر صحافی سید سلمان نے کہا افسوسناک ہے ۔جمیل قریشی نے کہا کہ دنیا میں صرف مودی بھکت نہیں بلکہ مولوی بھکت بھی ہیں جن کے سبب حوض کی صفائی میں محلے کے بچے تیر رہے ہیں ۔ادریس رضوان کہتے ہیں اب تو فوٹو گرافی بھی ہوتی ہے اور لیڈروں کی تصویر بھی کھینچی جاتی ہے جو سنت کیخلاف ہے ۔سلیم انصاری کہتے ہیں بڑی بے ہودہ حرکت ہے مسجد والوں نے منع کیوں نہیں کیا کیسے اس طرح کی بے شرمی والے کام کی اجازت مل گئی اس بے ہودہ حرکت میں جو بھی شامل ہوئے ان کے خلاف شرعی کارروائی کی جائے ۔مبین اظہر کہتے ہیں یہی حرکت کوئی غیر مسلم کرتا تو اب تک اسلام خطرہ میں آجاتا اور نا جانے کتنے معصوم مسلمانوں کو اپنی جان گنوانی پڑتی ۔محمد عمر شیخ کا کہنا ہے کہ ٹرسٹیوں کو استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔