صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

چچی چوتھی پاس کی جہالت اور امتیاز احمد کی چالاکی کے سبب مذکورہ اردو روزنامہ کے اثاثے نیلام ہوں گے

غروراورتکبر نے بالآخر ’اردو ٹائمز‘ کو زوال کی راہوں پر ڈال دیا 

1,701

 

 

بٹگری ڈیسک 

ممبئی : ممبئی اور مہاراشٹر کی اردو دنیا کیلئے یہ ایک بری خبر ہے کہ غرور اور تکبر نے بالآخر ’اردو ٹائمز ‘کو زوال کی راہوں پر ڈال دیا ہے ۔چچی چوتھی پاس کی جہالت اور امتیاز احمد کی چالاکی کے سبب اردو ٹائمز کے اثاثے نیلام ہوں گے ۔ممبئی اور مہاراشٹر کی سرزمین سے اردو اخبارات کی تاریخ میں اپنا ایک مقام رکھنے والا اردو روزنامہ ’اردو ٹائمز‘ تقریبا بند ہونے کی کگار پر ہے ۔

انقلاب کے بعد اردو ٹائمز نے جو مقام حاصل کیا تھا وہ اس سے چھن چکا ہے ۔اب وہ نمبر دو سے آخری پائیدان پر پہنچ چکا ہے ۔اس اخبار کو ماضی کے اردو کے مایہ ناز صحافیوں نے اپنے خون پسینے سے سینچا تھا ۔ہم یہاں حاشیہ برداری کرنے نہیں آئے ہیں کہ مذکورہ اخبار کے مالکان کی تعریف و توصیف میں زمین و آسمان کے قلابے ملانے لگیں ۔کوئی بھی اخبار عوام میں اپنی مقبولیت اور پہچان محض اس میں کام کرنے والے صحافیوں اور اپنے رشحات قلم سے معاون بننے والے قلم کاروں کی مدد سے حاصل کرتا ہے ۔

مالکان تو وقت پر ان صحافیوں کا معاوضہ دے دیں یہی ان کی کرم فرمائی ہوگی ۔جیسا کہ اردو ٹائمز میں پچھلے دو برسوں سے ہو رہا ہے کہ صحافیوں کا دو سے چار ماہ تک کی تنخواہ بقایہ رہتی ہے ۔کہا جاتا ہے کہ ابھی اردو ٹائمز کا برا وقت چل رہا ہے اس لئے تھوڑا تعاون کریں ۔لیکن تعاون کی کوئی میعاد اور معیار نہیں ہے ۔اس کے باوجود اردو ٹائمز کی مالکن چچی چوتھی پاس کا غرور ساتویں آسمان پر ہوا کرتا ہے ۔تین سال قبل اردو ٹائمز کے مالکان کے مابین ہوئے تنازعات کا انجام یہ ہو رہا ہے کہ اب اردو ٹائمز کا اثاثہ نیلام ہونے جارہا ہے اور اردو ٹائمز کا دفتر کرایہ کی جگہ میں منتقل ہونے جارہا ہے ۔

قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عنقریب اردو ٹائمز کا ٹائٹل بھی نیلام بازار میں آجائے گا ۔سوال یہ ہے کہ آخر ساٹھ سال سے زائد عرصہ سے کامیابی کے ساتھ نکالنے والا اور قوم کی ترجمانی کا دعویدار اخبار اس حالت میں کس کی وجہ سے پہنچا ؟۔قریبی حلقے جہاں چچی چوتھی پاس کے غرور گھمنڈ تکبر اور جہالت کو اس کی وجہ قرار دیتے ہیں تو وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ممبئی  میں اردو اخبار  کے سربراہ امتیاز احمد کی چالاکی کو بھی اس تنازعہ کے طول پکڑنے میں دخل ہے۔

وہیں  دوسرا چالاک بھتیجہ خالد عوام کے بیچ اپنے  اثر و رسوخ  کا لالی پاپ دینے کے چکّر میں  کچھ آئی پی ایس افسروں   کو بریانی کھلانے کے جھوٹے دعوے بھی کر رہا ہے  کیونکہ کئی لوگوں نے بتایا کہ خالد نے  لوگوں کے بیچ یہ شگوفہ چھوڑ  رکھا ہے کہ اس کی  پہنچ   آئی پی ایس افسروں میں بہت ہی اوپر تک ہے کیونکہ وہ آئی پی ایس افسروں کو بریانی اور کھانا سیدھا انکے گھر پر بھیجتا ہے جبکہ ہم نے  کئی افسروں سے اس بارے منے بات کی تو  انہونے  انکار کیا   اور خود کو سبزی خور بتایا –

بہر حال یہ بات تو طے ہے کہ اردو ٹائمز اپنی زمین یعنی اثاثہ کھونے جارہا ہے ۔صحافتی زمین تو وہ دو سال پہلے ہی کھو چکا اور اب اس میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے ۔کیوں کہ اردو ٹائمز کے سب ایڈیٹروں اور نیوز ایڈیٹروں کی رہنمائی جاہل چچی چوتھی پاس کرتی ہیں !

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.