صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

اے پی سی آر دہشت گردی کے الزام میں دہلی اسپیشل سیل کے ذریعے گرفتار نوجوانوں کی قانونی مدد کر رہا ہے

54,005

نئی دہلی : حال ہی میں دہشت گردی کے الزام میں دہلی اسپیشل سل کے ذریعے گرفتار ملزمین جن کا تعلق مہاراشٹر ، دہلی، اور اتر پردیش سے ہے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سل  نے نور محمد شیخ (47) ، مہاراشٹر ؛ اسامہ عرف سمیع (22)  جامعہ نگر دہلی ؛ مول چند عرف سجو (47) ، رائے بریلی ؛ ذیشان قمر (28) ، الہ آباد ؛ محمد ابوبکر (23) ، بہرائچ اور محمد عامر جاوید (31) لکھنؤ کی الگ الگ آپریشن کے ذریعےگرفتاریاں کیں  ۔دہلی اسپیشل سل نے الزام لگایا ہے کہ یہ گروہ مہاراشٹر ، دہلی اور اتر پردیش میں تہواروں کے دوران بڑے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ 

شہری حقوق کے تحفظ سے متعلق ایسوسی ایشن فار پروٹکشن آف سیول رائٹس (اے پی سی آر)  دو ملزمین ذیشان قمر اور  محمد عامر جاوید ، کو اہل خانہ کی درخواست پر قانونی اعانت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انصاف کے  حصول کے لیے ہم انکی قانونی پیروی کے ذریعے انکو مساوی اور غیر جانبدارانه مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں جس س انکی ناروا قید اور بے جا سزا کو روکا جا سکے۔ اے پی سی آر ان  دونو ملزمین کی قانونی مدد ایڈووکیٹ تارا نرولا ، ایڈووکیٹ رشمی سنگھ ، ایڈووکیٹ شارق عالم اور دیگر وکلاء کے ذریعے کر رہا ہے۔

اے پی سی آر کے جنرل سکریٹری ملک معتصم خان نے کہا ، "انسانی حقوق کا تحفظ جو ریاست کی انسداد دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کا اصل مقصد ہے ، مشتبہ افراد پر دہشت گردی کے جرائم اور سازش کے الزامات لگانے کے معاملوں میں اکثر ان کو پامال اور نظرانداز کیا جاتا ہے۔ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں تفتیشی ایجنسیاں ملزمین کے خلاف جرائم ثابت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ لیکن اسے اگر کچھ حاصل ہوسکا ہے تو صرف یہ کہ معصوموں کی زندگیاں جیلوں میں ضائع ہوئی ہیں اور انکو ظلم کا نشانہ بنایا گیا ہے”۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ، "دہشت گردی کی روک تھام کے قانون کو معصوم پسماندہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔

اے پی سی آر یہ شدت سے محسوس کرتا ہے کہ یو اے پی اے اور دیگر سخت قوانین کو ختم کرکے ہمارے نظام انصاف میں سے غلطیوں کو درست کرنے کی اشد ضرورت ہے جن سے افراد کی شہری آزادیوں اور انسانی حقوق کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.