صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

محمد عارف نے کانپور کے چڑیا گھر میں دوست سارس سے کی ملاقات

44,197

کانپور: محمد عارف اور سارس پرندہ کی دوستی کے بارے میں کون ایسا شخص ہے جو نہیں جانتا ہوگا۔ ان دونوں کے درمیان خیرسگالی اور دوستی کا ایک ایسا رشتہ دیکھنے کو ملا تھا جس نے ایک مہینہ قبل خوب سرخیاں حاصل کی تھیں۔ پھر کچھ ایسا ہوا کہ محکمہ جنگلات نے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کے اصول و ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں کو جدا کر دیا اور اب سارس کانپور کے چڑیاگھرمیں قید ہے۔ لیکن کافی دنوں کے بعد عارف اور سارس کی ملاقات ہوئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ عارف اور سارس کی جذباتی ویڈیو کے بعد کئی لوگوں نے یوپی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک بار پھر عارف اور سارس کو ساتھ رہنے کی اجازت دینی چاہیے، کیونکہ ان دونوں کی دوستی ایک لازوال محبت کی داستان ہے۔

سبکدوش آئی اے ایس سوریہ پرتاپ سنگھ نے کانپور چڑیا گھر میں عارف اور سارس کی ملاقات پر مبنی ویڈیو اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی، آج آپ سے پہلے بار کچھ مانگ رہا ہوں۔ آزاد کر دیجیے سارس کو، ان دونوں کی دوستی وائلڈ لائف ایکٹ کے کسی قانون سے بڑھ کر ہے۔ کیا ملے گا کسی کو انھیں الگ کر؟‘‘ اس ویڈیو میں عارف کو دیکھ کر سارس بے قرار نظر آ رہا ہے اور اِدھر اُدھر اڑتا اور تیزی سے بھاگتا دکھائی دے رہا ہے۔ ویڈیو دیکھ کر صاف پتہ چل رہا ہے کہ سارس اپنے دوست عارف سے کھلے میں ملنے کو بے تاب ہے۔

ایک ویڈیو یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے بھی شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے ’’جو لوگ سمجھتے ہیں کہ نفرت بھر دیں گے دلوں میں، انہیں نہیں پتہ محبت قدرتی ہوتی ہے… اور قدرت کے خلاف جانے والے کہاں کبھی کامیاب ہوتے ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ عارف کی سارس سے پہلی ملاقات جب ہوئی تھی تو سارس زخمی حالت میں تھا۔ سارس کی مرہم پٹی اور اس کی دیکھ بھال کے دوران دونوں کو ایک دوسرے سے انسیت ہو گئی اور سارس عارف کے گھر پر کھلے میں ان کے ساتھ رہنے لگا۔ اکھلیش یادو عارف کے گھر سارس کو دیکھنے بھی گئے تھے اور دونوں کی دوستی کی خوب تعریف کی تھی۔ اس کے بعد اچانک محکمہ جنگلات متحرک ہوا اور سارس پرندہ کو عارف کے گھر سے اٹھا کر کانپور کے چڑیا گھر میں ڈال دیا۔ بعد ازاں محکمہ جنگلات نے عارف پر 1972 وائلڈ لائف ایکٹ (ترمیم شدہ) کی مبینہ خلاف ورزی کی شکایت پر معاملہ درج کر لیا تھا۔ اس کیس کے تعلق سے عارف نے کہا تھا کہ ایک پرندہ کو بچانے کے لیے انھیں قانونی نوٹس ملے گا، انھیں اس کی امید کبھی نہیں تھی۔ عارف کے خلاف کارروائی کی تنقید کئی سماجی کارکنان و سیاسی لیڈران نے بھی کی تھی_

Leave A Reply

Your email address will not be published.