’ہمارے نبی ﷺ نے صرف عقیدت مند ہی نہیں قائد بھی پیدا کیے‘
جب تک دنیاکی قیادت مسلمانوں کے ہاتھ میں تھی تب تک معاشرے میں امن تھا : علامہ قمرالزماں اعظمی
ممبئی : ممبئی کے وادی نورآزادمیدان میں جاری سنی دعوت اسلامی کے ۲۸ویں سہ روزہ سنی اجتماع کے دوسرے دن ہزاروں کے مجمع میں ملک بھرکے معروف علماومشائخ نے پرمغزخطابات کیے اوراپیل کی کہ معاشرے کی بربادی اورہولناکی کااصل سبب یہ ہے کہ ہم نے اپنی ذمے داریاں فراموش کردی ہیں ۔اللہ نے ہمیں پوری دنیاکی قیادت کے لیے بھیجاتھامگرجب سے ہم نے اپنی ذمے داری سے راہ فراراختیارکی تب سے اللہ نے دوسروں کوہمارے اوپرمسلط کردیاجس کانتیجہ یہ ہےکہ آج پوری دنیامسائل کاشکارہے ۔اس ضمن میں مفکراسلام علامہ قمرالزماں اعظمی کاخطاب بہت پرمغزرہا۔ان کاکہناتھاکہ جب تک دنیاکی قیادت مسلمانوں کے ہاتھوں میں تھی تب تک شرق سے غرب تک امن وامان تھااورجوں ہی دنیاکی باگ ڈوراسلام دشمنوں کے ہاتھوں میں پہنچی توہرجگہ آگ برسنے لگی ،خون برسنے لگااورآہوں اورسسکیوں نے پورے معاشرے کا سکون غارت کردیا ۔ مفکر اسلام نے دوران خطاب بڑے افسوس کے ساتھ کہاکہ مسلمانوں کا۹۹فی صد طبقہ یہ نہیں جانتاکہ قرآنی تعلیمات کیا ہیں ۔ ظاہرہے جب ہمیں دنیاکی سب سے عظیم کتاب اورسب سے عظیم انسان کے گرسکھانے والی تعلیمات سے ہی واقفیت نہیں ہوگی توہم دنیاکی قیادت کیسے کرسکیں گےاوردنیاوالے ہم پرکیوں کراعتمادکریں گے ۔
خانقاہ عالیہ چشتیہ صمدیہ پھپھوندشریف یوپی کے صدرمفتی حضرت مفتی انفاس الحسن چشتی نے سامعین کے شرعی سوالات کے اطمینان بخش جوابا ت دیے۔ایک سوال کے جواب میں مفتی صاحب نے فرمایاکہ آج ہمارے معاشرے میں اکثریہ دیکھاجاتاہے کہ کسی پرکوئی بھوت پریت آگیا،یاکسیپرکوئی جن سوارہوگیااوروہ جن یہ کہتا ہےکہ میں فلاں بزرگ ہوں ۔یہ سب خرافات ہے ۔ شیاطین جھوٹ بولتے ہیں کہ وہ فلاں بزرگ ہیں،کوئی بزرگ کسی کوتکلیف نہیں دیتے ۔ مفتی صاحب نے ایک سوا ل کے جواب میں اہل سنت کے ایک اہم عقیدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ انبیاے کرام اپنی اپنی قبروں میں زندہ ہیںاورنمازیں بھی پڑھتے ہیں ۔ اس کاثبوت خود حدیث پاک سے ہے ۔
امیرسنی دعوت اسلامی حضرت مولانامحمدشاکرعلی نوری نے قرآن مجیدکی مختلف آیات کی روشنی میں ولولوں سے بھرپور ، فکرانگیزاورمعلوماتی خطاب کرتے ہوئے آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے ایک اہم پہلوکی طرف روشنی ڈالی ۔ انہوںنے کہاکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کاسب سے بڑاکارنامہ یہ ہے کہ انہوںنے صرف اپنے عقیدت منداورمتبعین پیدانہیں کیے بلکہ وہ آ پ کے بعددنیاکے عظیم ترین انسان تھے ۔ یہ وہ عظیم لوگ تھے جنہوںنے دنیاکے کونے کونے میں اسلام کی روشنی پھیلائی اوراسلام کی بنیادیں مضبوط کیں ۔مولانامحمدشاکرعلی نوری نے فرمایاکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے متبعین صرف ان کے عقیدت مندہی نہ تھے بلکہ وہ اپنے زمانے کے لیڈرتھے اوربعدمیں آنے والے زمانوں کے لیے بھی وہ لیڈرثابت ہوئے ۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اندرلیڈرشپ کی کوالٹی پیداکی تھی اوریوں اعلان کیاتھا کہ ’میرے صحابہ ستاروں کی مانندہیں تم ان میں سے جس کی بھی اقتداکروگے کامیاب ہوجائوگے ۔‘
امیرسنی دعوت اسلامی نے یہ بھی کہاکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عظیم ترین کارنامہ اس لیے انجام دیاکیوں کہ انہوںنے قرآن مجیدمیں درج کامیابی کے اصولوں پرعمل کیاتھا اوراسی کی روشنی میں اپنے چاہنے والوں کی تربیت فرمائی تھی ۔ مولاناموصوف نے مزیدفرمایاکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عظیم الشان کارنامہ محض ۲۳سال کی مدت میں انجام دیااوریہ ۲۳سال کی مدت بھی مشکلات اورمسائل سے بھری ہوئی تھی مگران مصائب ومسائل کے باوجود انہوں نے تاریخ کارخ موڑدیا۔اخیرمیں مولانانے فرمایاکہ تبدیلی ا ورانقلاب صرف قرآنی اصولوں سے ہی ممکن ہے ورنہ اس کے علاوہ صر ف سراب ہے اوربربادی ۔
مولاناشمس الدین قادری (مکرانہ ،راجستھان)نے ’’سیرت رسول اورہماری زندگی‘‘کے حوالے سےبصیرت افروز خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگرزندگی کودنیوی واخروی اعتبارسے کامیاب بناناچاہتے ہوتواسوہ حسنہ پرعمل کرنا ہوگا ۔ مولاناارشادازہری (کرنا ٹک) نے نوجوانوں کوٹی وی مووی سے دوررہنے اورصاف وشفاف زندگی گزار نے کی تلقین کی اورکہاکہ ہم سب کاعمل خداکے یہا ںریکارڈہورہاہے اس لیے ہمیں خداسے ڈرناچاہیے اوراپنی زندگی کامیاب بنانی چاہیے۔مولاناغوث علوی ہاشمی(دھوراجی گجرات)نے اپنے خطاب میں کہاکہ اسلام تصوف کے زورسے پھیلااورصوفیہ نے اسے پھیلایا۔اگرتصوف نہ ہوتاتواسلام اتنی تیزی سے دنیابھرمیں نہ پھیلتا اور غیرمسلموں کے دل اسلام کے لیے نہ پگھلتے ۔ آپ نے کہاکہ حضور خواجہ غریب نواز اور ان کے خلفانے اسلام کی نشرواشاعت میں اہم کرداراداکیا۔مولاناحافظ نبیل اختر(ملاوی ،سائوتھ افریقہ)،مولاناشمیم اشرف ازہری (ماریشش) نے سامعین کونمازکی اہمیت اوراس کی فضیلت سے روشناس کرایااوربتایاکہ نمازکی ادائیگی مسلمانوں کے لیے کس قدرضروری ہے ۔