صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

چوتھے روز نوح میں بلڈوزر کاروائی پر ہائی کورٹ کی روک

75,004

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد بڑے پیمانے پر جاری انسداد تجاوزات مہم کے تحت بلڈوز کاروائی پر روک لگا دی ہے۔ یہ کاروائی گزشتہ چار دنوں سے جاری تھی جس کاروائی کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کئی سماجی تنظیموں نے یہ دعویٰ کیا تھا اس کاروائی میں صرف مسلمانوں کی ہی پراپرٹی کو منہدم کیا جارہا ہے جو کہ سراسر ظلم ہے۔

نوح: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کو ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو ہونے والے تشدد کے بعد انتظامیہ کی طرف سے جاری انسداد تجاوزات کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ چندی گڑھ میں ہائی کورٹ کی جسٹس سندھیا والیہ نے ہریانہ حکومت کی اس کارروائی کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے یہ فیصلہ لیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کی اطلاع جیسے ہی نوح ضلع انتظامیہ تک پہنچی انتظامیہ نے اپنی مہم روک دیا۔ اب تک 35 مقامات پر 57 ایکڑ اراضی کو غیر قانونی تجاوزات قرار دیا گیا تھا۔

انسداد تجاوزات مہم پر ہریانہ انتظامیہ کی کارروائی پر سیاسی رہنماؤں سمیت کئی حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ نوح میں گزشتہ چار دنوں سے انسداد تجاوزات مہم جاری تھی جس میں ڈیمالیشن اسکواڈز نے سیمنٹ کے ڈھانچے سمیت 700 سے زائد غیر قانونی جھونپڑیوں کو مسمار کر دیا تھا۔ نوح کے مقامی باشندے اس بات پر پریشان ہیں کہ انہیں مسمار کرنے کی مہم سے قبل پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ دوسری جانب حکام کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اس میں کسی فرد کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے۔

6 جولائی کو صبح 8 بجے نوح شہر میں ایک ریسٹورنٹ پر بلڈوزر چلایا گیا۔ تین منزلہ عمارت کو چند ہی گھنٹوں میں مسمار کر دیا گیا۔ سرکاری اراضی پر بنائی گئی جھونپڑیوں اور سیمنٹ کے کئی غیر قانونی ڈھانچے کو اب تک مسمار کیا جا چکا ہے۔ کئی مقامات پر مقامی لوگوں نے یہ کہتے ہوئے اس مہم کی مخالفت کی کہ ان کا 31 جولائی کو ہونے والے تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے پھر یہ کارروائی کیوں کی جا رہی ہے۔ مقامی کانگریس ایم ایل اے آفتاب احمد نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظلم و زیادتی ہے کسی بھی غریب کے ساتھ ایسا نہیں کیا جانا چاہیے۔

وح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد حالات معمول پر آ رہے ہیں لیکن احتیاطی اقدام کے طور پر ضلع میں انٹرنیٹ خدمات 8 اگست تک معطل کر دی گئی ہیں۔ نوح میں تشدد کا آج آٹھواں دن تھا جب پیر کو کرفیو میں چار گھنٹے کے لیے نرمی دی گئی۔ بینک اور اے ٹی ایم پیر کو صبح 10 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک کھلے تھے۔ بینکوں میں لین دین کا وقت صبح 11 بجے سے دوپہر 2 بجے تک جبکہ اے ٹی ایم صبح 10 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک کھلے رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.