صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

’’وقف کی ۵۸؍ ہزار سے زائد املاک پر ناجائز قبضہ ہے‘‘

28,760

مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ میں جانکاری دی، اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا ’’انڈین وقف پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق۵۸۹۲۹؍قف املاک اس وقت تجاوزات کی زد میں ہیں۔‘‘

وقف ترمیمی بل پرپارلیمنٹ میں گزشتہ تین دنوں سے ہنگامہ جاری ہے۔ اب خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ بل اگلے سال بجٹ اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس دوران مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ملک بھر میں وقف بورڈ کی ۵۸؍ہزار سے زیادہ جائیدادیں اس وقت تجاوزات کی زد میں ہیں۔ پارلیمنٹ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا ’’انڈین وقف پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم (ڈبلیو اے ایم ایس آئی) پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق۵۸۹۲۹؍وقف املاک اس وقت تجاوزات کا شکار ہیں۔ ان میں سے۸۶۹؍وقف جائیدادیں صرف کرناٹک میں ہیں۔ ‘‘

کرن رجیجو نے پارلیمنٹ میں بتایا ’’ریاستی وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) کو وقف املاک پر غیر قانونی قبضوں اور تجاوزات کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حق ہے۔ قواعد کے مطابق وقف املاک کو فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ یہ کسی کو تحفے میں نہیں دیا جا سکتا۔ وقف املاک کو بھی منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ ‘‘ اس دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے خود جے پی سی کی میعاد بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے ہفتے میں کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کرنی چاہئے۔ اب جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال اس تجویز کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بھیجیں گے۔

اپوزیشن لیڈروں خاص طور پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی جے پی سی کے کام کرنے کے انداز اور بل کی دفعات پر سوالات اٹھائے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.