بھوکے کو کھانا اور روزگار دلانا انسانیت ہے
ممبئی : سماج میں پھیلی نفرت کو کیا آپ دوسرے مذاہب کے بھائیوں سے مل کر محبت میں نہیں بدل سکتے ؟ آپ اپنے پڑوسیوں اور مقامی لوگوں سے گفتگو کرکے بھی نفرت کو پیار میں بدل سکتے ہیں ۔ سماج میں سبھی مذاہب کے بھوکوں اور محروم لوگوں کو کھانا کھلا کر آپ بھائی چارگی اور آپسی میل جول کو فروغ دینے کا کام کرسکتے ہیں ۔ اس طرح کی گفتگو ’سدبھاونا سنکلپ‘ کے تحت گذشتہ اتوار کو ممبئی کے ملاڈ مشرق کے پٹھان واڑی میں واقع ’الحرا انگلش ہائی اسکول‘ کے احاطہ میں ہوئی ۔ مذکورہ میٹنگ سید زاہد علیگ کی پہل پر منعقد کی گئی ۔ سماجی کارکنوں اور دانشوروں کے درمیان ہوئی اس گفتگو میں سماج کے نچلے طبقہ کو دوسرے مذاہب کے لوگوں سے جوڑنے کے لئے کئی اہم فیصلے لئے گئے ۔
نوجوان طبقے کو بیروزگاری اور بیکاری سے بچانے کیلئے روزگار پر مبنی ٹریننگ اور خواتین کو سلائی ، کڑھائی ، بنائی اور دیگر روزگار سے متعلق ٹریننگ دینے کا فیصلہ لیا گیا ۔ اس کے ساتھ ہی کام اور مزدوری نہیں ملنے سے پریشان خاندانوں کیلئے ان کے کھانے پینے کے انتظام کرنے کرنے کا فیصلہ بھی لیا گیا ۔ اس کیلئے فنڈ بھی اکٹھا کیا گیا گیا اور اس کے مزید ذرائع پر غور ہوا ۔ مذکورہ میٹنگ میں مقامی سماجی کارکنوں کے علاوہ مولانا شعیب کوٹی ، سلمان غاذی ، اجئے بھٹا چاریہ ، مفتی انعام اللہ خان ، مولانا ظفر عالم ، سعید احمد خان ، عقیل احمد ، رئیس خان ، پنجاب رائو اور جاوید اختر نے بھی گفتگو میں شرکت کی ۔