صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

’زمین نہیں لوگوں کے دلوں کو جیتیں گے‘

اسکاؤٹ مظاہرہ میں یوتھ کلب کے نوجوانوں سے قائد جمعیت مولانا محمو دمدنی کا خطاب

2,440

پالن پور : اس بات کو اچھی طرح سمجھ لیجئے کہ آپ یہ کام کیوں کر رہے ہیں ، اگر ایک لفظ میں کہنا چا ہیں تو کہہ سکتے ہیں کہ ’آپ کا مقصد’ خدمت خلق ہے‘ ۔ تاہم اس لفظ کی پشت پر ایک پوری داستان ہے ۔ یاد رکھو ! جو کمزور ہوتاہے وہ کبھی کسی کی خدمت نہیں کرپاتابلکہ وہ خود دوسروں کا محتاج ہو تاہے ۔ اس لیے سب سے پہلے کمزوری دور کرنی ہے اور طاقت ور بنناہے ۔طاقت ور بننے کے لیے آپ کو منظم ہوناہوگا ۔اور منظم ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ خود میں نظم و ضبط کو اپنا ئیں اور اصولوں کے مطابق چلیں ۔ اگر ایسا ہوتاہے تو آ پ کی اپنی طاقت ، اس نظم ونسق کی وجہ سے دوسروں کی طاقت سے مل کر ہزار گنا بڑھ جائے گی ۔ ان باتوں کا اظہار جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی نے مقام ماہی ضلع بناس کانٹھا (پالن پور) گجرات میں بتاریخ ۲؍فروری ۲۰۱۹ء بروز اسکاؤٹ مظاہرہ میں شریک نوجوانوں سے کیا ۔

تقریب کی صدارت مولانا عبدالقدوس پالن پوری صدر جمعیۃ علماء ضلع بناس کانٹھا نے کی جبکہ اس موقع پر علاقے کی معزز شخصیات و معتبر علماء کرام نیز عوام الناس کی کثیر تعداد حاضر تھی ۔ مولانا مدنی نے اپنے فکر انگیز خطاب میں کہا کہ آج کسی تقریر کا موقع نہیں ہے ۔ ابھی چند روز قبل آپ لوگوں نے یہ کام شروع کیا اور تھوڑی سی مدت میں جس طرح کی ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے وہ مشکل سے کسی دوسری جگہ ملے گی ۔ میں سب سے پہلے تو آپ نوجوان ساتھیوں کو مبارک باد دیتا ہوں اس کے بعد آپ کے ذمہ داران اور آپ کے والدین بھی قابل مبارک باد ہیں ۔ اس موقع پر مولانا مدنی نے صراحت کرتے ہوئے کہا کہ جان لیجئے آج کا یہ پروگرام کوئی کرتب نہیں ہے بلکہ ایک دوسر ے کے ساتھ مل کر جو ایک طاقت بنتی ہے یہ اس کا عملی مظاہرہ ہے ، اس کے ذریعے آپ جسمانی قوت اور کوآرڈی نیشن کا مشترکہ ثبوت پیش کرتے ہیں ۔

یہ کوآرڈی نیشن دن ہو یا رات یکساں طور سے آپ کے اندر ہوتاہے ۔ مثال کے طورپر سمجھئے کہ رات کا اندھیرا ہے اور دوسرا ساتھی آپ سے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر ہے تو آپ اس کو کیسے بتائیں گے کہ آپ یہاں ہیں ، اگر شور مچا کر بتائیں گے تو تیسرے کو پتہ چل جائے گا حالانکہ آپ کو اپنے آپ کوچھپانا بھی ہے تو اس کا طریقہ ساؤنڈ سگنل کا استعمال ہے جسے آپ کو سیکھنا ہے ۔ یہاں آپ کوئی کھیل یا کرتب سیکھنے سکھانے نہیں آئے ہیں کرتب تو نٹ لوگ کرتے ہیں ۔ آج آپ لوگوں نے بہت اچھا مظاہرہ کیا ہے ان شاء اللہ آپ لوگ آگے جا کر بڑا کام کریں گے ۔ انہوں نے جمعیۃ یوتھ کلب کے سینکڑوں نوجوانوں کے حوصلوں کو بڑھاتے ہوئے کہا کہ آپ یہ سمجھ لیجئے کہ اللہ تعالی نے اس امت کو جو خصوصیات عطا فرمائی ہیں وہ ہم آپ کے اندر دیکھ رہے ہیں ۔ ہم یہ سمجھ رہے ہیں کہ جو کام ہم نہیں کرسکے اللہ تعالی آپ سے کروا دے گا ۔ آپ اسلام کی عزت کو بلند کریں گے اللہ تعالی آپ سے خدمت لے گا ، آپ زمین نہیں جیتیں گے بلکہ لوگوں کے دلوں کو جیتیں گے ۔

اس موقع پرمہمان خصوصی لسٹر یوکے سے تشریف لائے مفسر قرآن مولانا ابراہیم تاراپوری نے کہا کہ جس مہم ومقصد کو لےکرجمعیۃ علماء ہند اس طرح کی ٹیم تیار کررہی ہے وہ خدا اور خودی کی شناخت اورخدمت خلق پر مبنی ہے ۔ جسے اسکاوٹ کی زبان میں ڈیوٹی ٹوگاڈ ، ڈیوٹی ٹوادر اور ڈیوٹی ٹو سیلف کہتے ہیں ۔ مولانا تاراپوری نے اس مظاہرے پر مسرت کا اظہار کیا اور امید کی کہ یہ تحریک اپنے مشن میں کامیاب ہوگی ۔ تقریب میں جمعیۃ علماء ہند کے سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی ، مولانا علاء الدین ، مولاناعبدالاحد رتن پور ، مولانا محمد یاسین مہتمم مدرسہ نذیریہ کاکوسی ، مولانا رشید احمد ابن مفتی کفایت اللہ ؒ ، مولانا الیاس صدر مدرس مدرسہ ماہی ، مولانا عثمان مولی پورہ ، مولانا عمران پٹن ، مولانا حفظ الرحمن تھور ، عتیق الرحمن قریشی (جنرل سیکریٹری) حاجی فہیم خان ، حاجی فیصل خان (احمدآباد) مولانا عبدالرحمن ماہی ، مولانا ظہیر ماہی ، مفتی انیس احمد قاسمی ، مولانا ابوالحسن سیوانی ، مولانا شفیق احمد القاسمی مالیگانوی آرگنائزرس جمعیۃ علماء ہند سمیت علاقے کے علماء کرام و عوام کثیر تعداد میں شریک تھے ۔

پروگرام کی نظامت مولانا ظہیر احمد ماہی نے انجام دی ، اس پروگروم میں ماہی سینٹر جمعیۃ یوتھ کلب کے نوجوانوں نے ہی اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا ، جبکہ جمعیۃ علماء ہند کے ماتحت ضلع بناس کانٹھا میں اکتیس مقامات پر جمعیۃ یوتھ کلب کا قیام اور ٹریننگ کیمپ جاری ہے ۔ اس روز مولانا مدنی نے نماز ظہر میں رنگ پورہ رتن پور ، نماز عصر میں نورپورہ اورنماز مغرب میں تھور نامی مقام پر باالترتیب نئی تعمیر شدہ مساجد کاافتتاح فرمایا اور حاضرین سے مساجد کی اہمیت وضرورت اور اس کے حقوق پر خطاب کرتے ہوئے اس کو آباد کرنے کی طرف بھرپور توجہ دینے کی بات کی جبکہ مہمان خصوصی مولانا محمد ابراہیم تاراپوری نے بھی افتتاحی تقاریب میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے دعا فرمائی یہ مساجد مولانا تاراپوری کی توجہات سے ہی تعمیر کے مراحل کو مکمل کی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.