صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

تبدیلی مذہب کیس میں ڈاکٹر عمر گوتم کی ضمانت منظور

63,839

لکھنو: اترپردیش میں تبدیلی مذہب مخالف قوانین کے تحت جبراً اور بہلا پھسلاکر مذہب تبدیل کروانے کےالزام میں گرفتار مشہور اسلامی اسکالر ڈاکٹر محمد عمرگوتم کی آج 11؍فروری 2022 بروز جمعہ فتح پور کی خصوصی سیشن عدالت سے ضمانت منظور ہوگئی ہے۔ خصوصی عدالت کے اس فیصلہ سے ڈاکٹر عمر گوتم اور ان کے اہل خانہ کو کافی راحت حاصل ہوئی ہے۔ اس مقدمہ کی پیروی جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی کے حکم پر ملک بھر میں ناجائز مقدمات میں ماخوذ نوجوانوں کی عدالتوں میں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی لیگل ٹیم کر رہی تھی۔

اخبارت کے لئے جاری اپنے بیان میں جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے۔ مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مشہور اسکالر ڈاکٹر محمد عمر گوتم جو کہ مختلف ٹرسٹوں کے ذریعہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے کام کرتے تھے، انکے خلاف نورالہدی انگلش میڈیم اسکول میں پڑھانے والی ٹیچر نے ہندو بچوں کو مسلمان بنانے کے ضمن میں CRIME NO 558/2021   کے تحت تھانہ کوتوالی فتح پور میں شکایت درج کرائی تھی جس پر اتر پردیش پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تعزیرات ہند سمیت سکشن 3 اور 5 اتر پردیش اینٹی کنورزن لاء کے تحت مقدمہ درج کیا تھا ۔

تحقیقات مکمل کرکے ڈاکٹر عمر گوتم و دیگر کے خلاف چارج شیٹ بھی دائر کی جاچکی تھی۔ جمعیۃ علماء ہند کی زیر نگرانی کام کرنے والی جمعیۃ علماء لیگل ٹیم سے رابطہ کے بعد جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے لیگل سکریٹری و سینیر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان کی نگرانی میں قابل ترین وکلاء کی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے ڈاکٹر عمر گوتم کوفتح پور سیشن عدالت سے ضمانت دلانے میں کامیابی حاصل کی ۔

عدالت میں اس کیس کی پیروی ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان کے ساتھ لکھنو کے معروف و مشہور نوجوان وکیل ایڈوکیٹ ضیاء جیلانی کر رہے تھے۔جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر حافظ محمد ندیم صدیقی نے ڈاکٹر عمر گوتم کی ضمانت پر کہا کہ موجودہ حالات میں یہ کامیابی بہت اہمیت کی حامل ہے، ہمیں امید ہے کہ اس سے متعلق دیگر مقدمات میں بھی ہماری لیگل ٹیم کامیابی حاصل کرے گی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.