صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

اب کی بارمودی سرکا ر نہیں ’اب کی بار بس کرویار‘ کانگریس کانیانعرہ

1,166

اورنگ آباد : ایک طرف مرکزی حکومت نے ملک کے اعلی طبقات کو دس فیصد اور ریاستی حکومت نے مراٹھا سماج کو ۱۶؍فیصد ریزوریشن دینے کافیصلہ کیاہے لیکن مسلمانوں کو ریزرویشن سے کیوں محروم رکھاگیا؟ اسطرح کا سوال پوچھتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر و رکن پارلیمنٹ اشوک چوہان نے مودی وفڑنویس حکومتوں پر نشانہ سادھا ۔ ۲۰۱۳ء میں کانگریس این سی پی ریاستی حکومت نے مسلم سماج کو ۵؍فیصدریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن جیسے ہی بی جے پی شیوسیناحکومت قائم ہوئی اس نے اس معاملہ کوسنجیدگی سے نہیں لیا اور عدالت کے فیصلے کی بھی پامالی کی ۔

ٹھیک اسی طرزپر دھنگر سماج کو بھی وزیراعلی دیویندر فڑنویس نے ریزرویشن دینے کاجووعدہ کیا تھا انہیں بھی چارسال گزرجانے کے باوجود ریزرویشن نہیں دیاگیا ۔ لیکن مرکز وریاست میں کانگریس کی حکومتیں بنیں گی اورتمام طبقات کے ساتھ انصاف کیاجائیگا ۔ اسطرح کا دعوی بھی اشوک چوہان نے کیا ۔ وہ دولت آباد میں منعقدہ پارٹی اجلاس میں شرکاء سے مخاطب تھے ۔ اشوک چوہان نے نصف گھنٹے کی تقریرمیں بی جے پی شیوسینا کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نریندرمودی کوبھی نشانہ بنایا ۔

انہوں نے کہاکہ یہ حکومت محض اعلان کرنے والی حکومت ہے ۔ ریاست میں شدید ترین قحط سالی کے باوجود بھی کسانوں کو امداد فراہم نہیں کی گئی ۔ قحط سالی کااعلان کیاگیا ۔ لیکن قحط سالی کے باوجود کسانوں کو سہولیات فراہم نہیں کی گئیں ۔ مہاراشٹرمیں جب کانگریس این سی پی حکومت تھی تب ریاست میں روزگار‘صنعت ‘ سرمایہ کاری میں پہلے مقام پرفائز تھی لیکن بی جے پی شیوسیناحکومت کے سبب ریاست جرائم کی وارداتوں میں پہلے مقام پرفائز ہوگیاہے ۔ کسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کوراحت پہنچانے کے ضمن میں کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا ۔ فڑنویس حکومت نے جانوروں کیلئے چارہ چھاؤنیاں شروع نہ کرتے ہوئے لیڈیز ڈانس بار شروع کر دیے ۔

انہوں نے مودی کی سخت الفاظ میں تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ مودی جوکہتے ہیں وہ کبھی نہیں کرتے ۔ لوگوں کو صرف اورصرف گمراہ کرنے کا کام مودی نے کیاہے ۔ بیروزگاری ‘ مہنگائی ‘ مذہبی منافرت اس حکومت کے تحفے ہیں ۔ اس لئے اب کی بار مودی سرکارنہیں بلکہ اب کی باربس کرویار کانعرہ دینا ہوگا ۔ اس حکومت کے پاس ملک کی ترقی کیلئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل اورپالیسی ہی موجودنہیں ہے ۔ یہ حکومت کارپوریٹ سیکٹر کی خیرخواہ ہے اور ٹیکس کے عوض میں عوام کی جیب پر ڈاکے ڈالنے والی ہے ۔ جس کے سبب ملک کی معاشی حالت دن بدن خستہ ودگرگوں ہوتی جارہی ہے ۔ کسانوں کوفراموش کرکے ملک کے چند کارپوریٹ گھرانوں کا کھلونا مودی حکومت بن چکی ہے ۔

آخرمیں انہوں نے شرکاء سے اپیل کی کہ پارلیمانی انتخابات ملک کیلئے نہایت اہمیت کاحامل ہے اسلئے عوام الناس کوچاہئے کہ وہ ووٹ دینے سے قبل اپنے سیاسی شعور کی بیداری کامظاہرہ کریں اورسوچ سمجھ کررائے دہی کریں۔راہل گاندھی کوملک کاوزیراعظم بناناہے اورریاست میں دوبارہ کانگریس حکومت لاناہے ۔ کانگریس نے ہمیشہ غریب پسماندہ طبقات اوراقلیتوں کی ترقی کیلئے کام کیاہے۔ حکومت حاصل ہونے پروہ اسی پالیسی پر عمل پیرارہے گی۔ اسطرح کا دعوی بھی اشوک چوہان نے کیا۔ اس پروگرام میں سابق وزیر باباصدیقی‘ ضلع صدر عبدالستار‘ شہرصدرنامدیوپوار‘ سابق ایم ایل اے کلیان کاڑے‘ جگناتھ کاڑے‘ جنرل سیکریٹری کرن پاٹل ڈونگاؤنکر‘ سبھاش جھامبڑ‘ رویندر بنسوڑ‘ ڈاکٹرپون ڈونگرے‘ودیگر عہدیداران موجودتھے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.