ممبئی کی مسلم خواتین کی جرات قابل مبارکباد
شاکر پٹنی نے کہا کہ اگر ہم اسی طرح متحد و متفق رہے تو شریعت میں مداخلت کی ہر کوشش ناکام ہوگی
ورلڈ اردو نیوز ڈیسک
ممبئی : ممبئی نے ایک بار پھر یہ دکھا دیا کہ وہ آج بھی ملی تحریکوں کیلئے سنگ میل ہے اور کسی بھی تحریک میں جب تک ممبئی کی شمولیت نہیں ہوگی تب تک وہ تحریک اپنے وہ اثرات مرتب کرنے میں ناکام رہے گی جس کیلئے وہ جاری ہوئی تھی ۔ممبئی میں مسلم خواتین کی شریعت کی مدافعت اور تین طلاق بل کیخلاف آزاد میدان کی ریلی میں لاکھوں خواتین کی شرکت سے حکومت کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ مسلم خواتین، اسلام میں دیئے گئے حقوق سے مطمئن ہیں اور وہ آج بھی علمائے اسلام پر ہی اعتبار کرتی ہیں۔انہیں خدا بیزار جدیدیت کے علمبرداروں کی رائے کی ضرورت نہیں۔ان کی رہنمائی کیلئے علمائے اسلام ہی کافی ہیں اور وہی قابل اعتماد ہیں ۔چند اسلام بیزار عورتوں کی آراء کو بنیاد بنا کر جس طرح موجودہ حکومت نے شریعت اسلامی میں مداخلت کی کوشش کی ہے اب نہیں سمجھ لینا چاہئے کہ کروڑوں خواتین نے انہیں پیغام دیدیا ہے کہ وہ شریعت میں کسی بھی طرح کی مداخلت کیخلاف ہیں اور اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حقیقت کے ادراک کے بعد بل کو واپس لے یا پھر اسلامی اسکالروں اور علمائے کرام کی رائے سے اس میں ضروری ترمیم کرکے مسلمانوں میں پھیل رہی بے چینی کا سد باب کرے ۔یہ باتیں آج مجلس اتحاد المسلمین ممبئی کے صدر عبد الرحمن شاکر پٹنی نے مسلم پرسنل لا بورڈ کی ایما پر خواتین کی کامیاب اور پر امن احتجاجی ریلی کے اختتام پر جاری اپنے اخباری بیان میں کہی۔انہوں نے خواتین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں اس بات پر بجا طور پر فخر ہے کہ آج بھی ہماری خواتین نے اسلام کے عَلم کو اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے اور ان میں وہی دینی غیرت موجود ہے جو ان کی تاریخ رہی ہے ‘۔شاکر پٹنی نے پرامن ریلی کی کامیابی کیلئے پولس اور انتظامیہ کی بھی تعریف کی جنہوں نے امن وا مان کی برقراری کیلئے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کا استعمال کرتے ہوئے ممبئی پولس کے وقار کو بلند کیا۔ساتھ ہی انہوں نے سبھی ملی تنظیموں اور علمائے کرام کو بھی مبارکباد پیش کی کہ انہوں نے امت واحد ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اس عظیم الشان ریلی کے کامیاب انعقاد میں اپنا بھرپور تعاون پیش کیا ۔شاکر پٹنی نے امید جتائی کہ اگر ہم اسی طرح متحد و متفق رہے تو شریعت میں مداخلت کی ہر کوشش ناکام و نامراد ہوگی اور مسلمان ہندوستان میں اپنے اسی شاندار ماضی کی طرح باوقار زندگی بسر کریں گے جب اس کے طول و ارض پر ہماری حکومت تھی اور ہم نے اس ملک کو سونے کی چڑیا بنایا تھا ۔