میونسپل کارپوریشن سرمایہ داروں پر مہربان غریب کا شکار
اورنگ آباد : (جمیل شیخ) غیر قانونی تعمیرات اور ناجائز قبضہ جات کے خلاف میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی قبضہ جات ہٹائو دستہ سرگرم ہوچکا ہے ۔ آج اس دستہ نے نہرو بھون کے قریب اور کینسر اسپتال کے اطراف کاروائی کرتے ہوئے ناجائز قبصہ جات ہٹائے ۔ لیکن علاقہ کے کاروباریوں کا کہنا ہے کہ دستہ کی کاروائی غیر منصفانہ ہے کیونکہ ایسے ٹپریاں اور ٹھیلے بھی ہٹانے کی کوشش کی گئی جو خانگی زمین پر موجود تھے ۔ واضح ہو کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے شہر میں غیر قانونی تعمیرات او رناجائز قبضہ جات کی روک تھام کے لئے دفتر میں ایک محکمہ اور اس محکمہ کے تحت ایک خصوصی دستہ تشکیل دے رکھا ہے۔ دو روز قبل منعقدہ جنرل میٹنگ میں اراکین نے اس شعبہ کی اور خصوصی دستہ کی کارکردگی پر جم کر تنقید کرتے ہوئے انتظامیہ کوآڑے ہاتھوں لیا تھا اسی معاملے پر کئی اراکین نے ہنگامہ بھی کیا تھا ۔
جس کے بعد قبضہ جات ہٹائو دستہ متحرک ہوچکا ہے ۔ مگر ان کے عتاب کا شکار صرف راستوں کے کنارے چھوٹے موٹے کاروبار کرکے اپنا اور اپنے افراد خاندان کا پیٹ بھرنے والے ہی بن رہے ہیں ۔ نہرو بھون کے قریب آج کی کاروائی میں بھی یہ سب کچھ دیکھنے کو ملا ہے۔ میونسپل ملازمین کا یہ دستہ آج دوپہر ۱۲؍ بجے نہرو بھون اور کیسنر اسپتال کے قریب پہنچا جہاں روڈ کے کنارے پر لگے چائے کے چھوٹے ٹھیلے ہٹاتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کی گئی ۔ کارروائی کے دوران موجود بلڈنگ انسپکٹر آر ایس راچتور سے نمائندے نے بات کی انہوں نے بتایا کہ آج کی کاروائی نہروبھون تا کینسر اسپتال موجود ۱۴؍ ناجائز قبضہ جات کے خلاف ہے ۔ لیکن کارروائی کے دوران کئی لوگوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود بیشتر ٹھیلے اور ٹپریاں میونسپل کارپوریشن کی نہیں بلکہ خانگی زمین پر ہے جنہیں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے باضابطہ لائسنس جاری کئے ہیں ۔
لیکن راچتور کا کہنا تھا کہ جامع مسجد کے عین سامنے موجود آئی لینڈ میونسپل کارپوریشن کی ملکیت ہے اور اس پر موجود ٹپریاں غیر قانونی ہیں ۔ جنہیں ہٹانے کا حکم اعلی افسران کی جانب سے انہیں دیاگیا ہے۔ کافی دیر تک بحث وتکرار کے بعد بلڈنگ انسپکٹر راچتوار نے سرکاری کینسر اسپتال کے گیٹ کے قریب موجود چائے کا ٹھیلہ اور دیگر ٹپریاں ضبط کی ں۔راچتوار نے بتایا کہ انہیں کاروائی کا حکم ڈی پی کلکرنی اور ڈپٹی انجینئر اے بی دیشمکھ نے دیا ہے ۔ اس کاروائی کے دوران راچتوار کے ہمراہ مکیش یادو اور ایڈمنسٹریٹیو ڈپارٹمنٹ کے ملازمین ناجائز قبضہ جات دستہ کا عملہ اور میونسپل کارپوریشن کی پولس موجود تھی ۔