اشوک گہلوت کے ہاتھوں ناندیڑ میں مہاتما پھلے وساوتری بائی پھلے کے مجسمے کی نقاب کشائی
کانگریس کی جانب سے کارپوریشن انتخابات کے دوران شہر بھر میں قومی شخصیات کے مجسمے ایستادہ کا وعدہ کیا گیا تھا
ناندیڑ : راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے آج یہاں مہاتما جیوتی با پھلے وساوتری بائی پھلے کے مجسمے کی نقاب کشائی کے موقع پر ملک اور خاص طور پرمہاراشٹر میں تبدیلی آنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں تبدیلی کی ہوا چل چکی ہے ، جس کی ابتداء یہاں جیوتی با پھلے وساوتری بائی پھلے کے اس مجسمے کی نقاب کشائی سے ہوچکی ہے ۔ مہاتما جیوتی با پھلے کے نظریات کی بنیاد پر اب ریاست میں تبدیلی آئے بغیر نہیں رہ سکتی ۔
واضح رہے کہ ناندیڑ میونسپل کارپوریشن انتخابات کے دوران کانگریس نے شہر کے مختلف علاقوں میں قومی شخصیات کے مجسمے ایستادہ کرنے کا وعدہ کیا تھا ، مہاتما جیوتی با پھلے وساوتری بائی پھلے کے مجسمے کی یہ نقاب کشائی اسی وعدے کو پورا کرنے کی جانب ایک قدم ہے۔ مجسموں کی نقاب کشائی کے اس موقع پر ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا تھا ، جس میں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وممبرپارلیمنٹ اشوک چوہان وکانگریس کے دیگر لیڈران وکارکنان موجود تھے ۔ اس موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ جمہوریت میں سخت گیری و تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہوتی ، لیکن بدقسمتی سے ملک میں ایسی طاقتیں برسرِ اقتدار آگئی ہیں جو سخت گیری وتشدد کو فروغ دے رہی ہیں ۔
ان طاقتوں کو مہاتما جیوتی با پھلے یا ساوتری بائی پھلے کی نظریات و ان کے کاموں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ لیکن یہ طاقتیں شاید یہ بات بھول گئی ہیں کہ مہاراشٹر مہاتما جیوتی باپھلے ، ساوتری بائی پھلے ، وڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی کرم بھومی ہے ، یہاں سخت گیری وشدت پسندی نہیں چلے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہاتما جیوتی بھاپھلے وساوتری بائی پھلے کی نظریات کی مقبولیت ہی ہے کہ آج مہاراشٹر کے ہر شہر وہرگاؤں میں مہاتما جیوتی با پھلے کے نام پر تعلیمی ادارے سرگرم ہیں ۔
اشوک گہلوت نے اس موقع پر کہا کہ آنے والے پارلیمانی وریاستی اسمبلیوں کے انتخابات میں کانگریس ایک بار پھر جیت کا پرچم لہرائے گی اور ملک کو تقسیم کرنے والے ومنافرت کی بنیاد پر سیاست کرنے والے بری طرح ناکام ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس پوری طرح متحد ہے اور یہ پیغام ملک کی عوام تک بہت ہی واضح طریقے سے پہونچ چکا ہے ۔ بی جے پی سے ہماری لڑائی ذاتی بنیادوں پر نہیں ہے ، بلکہ نظریاتی اور اس کی فرقہ پرستانہ پالیسیوں کی بنیاد پر ہے ۔ ہم بی جے پی کو ختم نہیں کرنا چاہتے بلکہ اقتدار سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ناندیڑ کارپوریشن کے انتخابات میں کانگریس نے بھرپور اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئی تھی اور ۸۱ سیٹوں میں سے ۷۳ سیٹیں حاصل کی تھی ۔ اس کامیابی کا سہرا مکمل طور پر مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدروممبر پارلیمنٹ اشوک چوہان کے سر جاتا ہے ، جن کی قیادت میں کانگریس نے یہ تاریخی کامیابی حاصل کی ۔ کامیابی کی یہ شروعات جو ناندیڑ سے شروع ہوئی ہے وہ ریاست بھرمیں جائے گی اور ریاست میں کانگریس بھرپور اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے گی ۔