پانی کا مسئلہ حل نہ ہونے پر لوک سبھا انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان
بال کرشن نگر کی خواتین کا میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو انتباہ
اورنگ آباد:(جمیل شیخ) جوں جوں موسم سرما ختم ہورہا ہے اورگرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے ۔ پانی کی قلت بھی بڑھتی جارہی ہے۔ شہر کے محتلف علاقوں میں پینے کے پانی کے لئے لوگ کافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں ۔ شہر کے بال کرشن نگرکی خواتین نے پانی نہ ملنے کے سبب آج کارپوریشن پر ہنڈا مورچہ نکالا اور مٹی کے ہانڈے توڑے ۔ ان خواتین نے دوٹوک الفاظ میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو یہ انتباہ دیا کہ علاقہ میں جلد پانی کے انتظامات درست کئے جائیں بصورت دیگر لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کردیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے تمام ۱۱۵؍ وارڈوں میں کم وبیش پانی کا مسئلہ ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پانی سپلائی کا نظام درہم برہم ہے ۔
اول تو پانی کی سپلائی نہیں کی جاتی اور اگر مطالبہ کرنے کے بعد سپلائی کی گئی تو معقول مقدار میں پانی نہیں ملتا لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ پانی کی منصوبہ بندی کا کھوکھلا دعوی کرتا ہے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ پانی سپلائی کے اوقات طئے نہیں ہے۔ کسی بھی وقت پانی کی سپلائی کی جاتی ہے ۔ بیشتر علاقوں کے لوگوں نے نمائندہ کو بتایا کہ پانی کے انتظار میں انہیں رات رات بھر جاگنا پڑتا ہے ۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے بتایا کہ کارپوریشن کی جانب سے پانی سپلائی تو کیاجارہا ہے لیکن اس میں ڈرینج کے پانی کی آمیزش ہے آلودہ گندا بدبودار پانی نلوں کے ذریعہ انہیں سپلائی کیا جارہا ہے ۔ جب سپلائی شروع ہوتی ہے تو یہ بدرنگ پانی کافی دیر تک بہادینا پڑتاہے ۔
ایسے ہی حالات میونسپل وارڈ نمبر ۹۵؍بال کشن نگر میں بھی ہیں ۔ یہاں کی خواتین نے وارڈ کی کارپوریٹر جیوتی مورے کی قیادت میں آج کارپوریشن دفتر پر ہنڈا مورچہ نکالا جو مٹکے ساتھ لائے تھے وہ کارپوریشن دفتر میں توڑدئے گئے ناراض خواتین نے انتظامیہ اور برسرکار جماعت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی ان خواتین کا کہنا تھا کہ پچھلے کئی برسوں سے پانی کے لئے در در بھٹک رہے ہیں لیکن میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو آج تک ان پر رحم نہیں آیا ۔ نمائندے سے بات کرتے ہوئے کارپوریٹر جیوتی مورے نے بتایا کہ وہ اس معاملے پر کئی مرتبہ جنرل باڈی میٹنگ میں آواز اٹھا چکی ہیں ۔ شخصی طور پر بھی میئر اور اسٹینڈنگ چیرمین کے لئے میونسپل کمشنر سے نمائندگی بھی کرچکی ہیں۔
لیکن کسی نے اس معاملہ کی جانب توجہ نہیں دی۔ کارپوریٹر مورے کا کہنا تھا کہ پانی نہ ملنے سے علاقہ کے ساکنان پریشان ہیں۔ اور کئی مرتبہ وہ میونسپل کارپوریشن دفتر کے سامنے ہڑتال بھی کرچکے ہیں لیکن یقین دہانی کے علاوہ ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔ انہو ں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے وارڈ میں پانی کا مسئلہ جلد حل نہ کیا گیا تو وہ میونسپل کارپوریشن دفتر کے روبرو بے میعادی ہڑتال شروع کردے گی جبکہ علاقہ کے ساکنان اور خواتین نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر میونسپل کارپوریشن انتظامیہ بالخصوص برسرکار شیوسینا بی جے پی اتحادی پانی کا مسئلہ حل نہیں کرتے تو پھر آئندہ پارلیمانی انتخابات کا وہ بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیں گے ۔
ان خواتین سے میئر نند کمارگھوڑیلے اسٹینڈنگ کمیٹی چیرمین راجو ویدیہ ہاؤس لیڈر وکاس جین نے ملاقات کی اور آج ایک بار پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ آئندہ چار دنوں میں ان کے وارڈ میں پانی کا جو مسئلہ ہے اسے حل کردیا جائے گا ۔ مظاہرین میں شکنتلا ساڑوے ، سنگیتا پارکھے ، وجیایشونت ، چھایا ساتپوتے کیوتا چوہان اور خود کارپوریٹر جیوتی مورے کے علاوہ علاقہ کی خواتین شامل تھی ۔