صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

۴۸؍اضافی اساتذہ دیگر اداروں میں ضم

۵؍اساتذہ کو ضم نہ کرنے والے اداروں کے منظور عہدے رد

1,396

اورنگ آباد:(جمیل شیخ): سال ۱۷۔۲۰۱۶ تعلیمی سال کے دوران خانگی امدادی ۵۴ اساتذہ سرپلس ہوچکے تھے انمیں سے ۴۸ ٹیچرس کو مختلف اسکولوں میں کیا جاچکا ہے جبکہ ۱۸؍ اساتذہ کوضم کرنے سے انکار کرنے پر ان اسکولوں میں اساتذہ کے منظور خالی عہدے رد کردئے گئے ہیں۔ اضافی ٹیچرس کو اعتماد میں لے کر اور تعلیمی اداروں سے بات چی کے بعد ہی کسی ادارے میں ضم کیا جاتا ہے مگر ضم شدہ اساتذہ کو تعلیمی ادارے رجوع کرنے سے انکار کررہے ہیں جس کی وجہ سے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے سامنے ایک پریشانی کھڑی ہوگی ہے۔

ضلع میں تعلیمی سال ۱۷۔۲۰۱۶ میں ۴۵ ٹیچرس سرپلس ہوئے تھے انمیں سے ۴۸ اساتذہ کو مختلف امداد ی اداروں میں ضم کیا جاچکا ہے انمیں سے ۶ اساتذہ ڈی ایڈ پاس تھے اور ۱۶ ٹیچرس کا مائنریٹی اداروں سے تعلق تھا خانگی اداروں میں ۲۲ اساتذہ کے لئے خالی جگہ موجود نہیں تھی ضلع پریشد انتظامیہ اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو اعتما دمیں لے کر ۴۸ ٹیچرس کو دیگر اداروں میں ضم کرواچکا تھا۔ مگر ۶ اساتذہ کو تعلیمی ادارے ضم کرنے تیارنہیں تھے۔ ایجوکیشن آفیسر بی بی چوہان نے بتایا کہ وہ ادارے جو سرپرلس اساتذہ کو اپنے اسکولوں مںی تیار تھے ان اسکولوں میں اساتذہ کے عہدے رد کردئے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.