صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

سفاری پارک پروجیکٹ کیلئے اندرون تین یوم پی ایم سی مقررکی جائے گی

پروجیکٹ تیار ہونے کے بعد ریاستی حکومت کے معرفت مرکزی حکومت کو پیش کیا جائے گا: میئر نندکمار گھوڑیلے

1,723

اورنگ آباد:(جمیل شیخ)پڑے گائوں علاقہ میں سفاری پارک پروجیکٹ کی تکمیل اور اس پر نگرانی کے لئے جلد ہی پروجیکٹ منجمنٹ کنسلٹنٹ(پی ایم سی)مقرر کرکے ڈیٹیل پروجیکٹ رپورٹ تیار کروائی جائے گی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پی پی پی اصول کے تحت اس پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے گا۔یہ اطلاع میئر نند کمار گھوڑیلے نے آج اعتماد نیوزوں سے بات چیت کے دوران دی ہے۔ واضح ہو کہ سدھارتھ گارڈن زو مراٹھواڑہ علاقہ  میں اپنی نوعیت کا واحد زو ہے۔اس زو میں مختلف چرند پرند درند شہریان کی تفریح کے لئے رکھے گئے ہیں۔اس زو کے قیام کے لئے مرکزی وزارت ماحولیات وجنگلات کے تحت سنٹرل مو اتھاریٹی آف انڈیا دہلی  نے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کو لائسنس جاری کیا ہے۔ ملک میں کسی بھی علاقہ میں قائم ہونے والے زو یا وائلڈ لائف پروجیکٹ پر نگرانی کی ذمہ داری ااس اتھاریٹی کی ہوتی ہے۔ شاید اسی لئے زو اتھاریٹی آف انڈیا نے ہر وقت اورنگ آباد کے سدھارتھ گارڈن زو کے کام کاج اور یہاں کے چرند پرند درند کے رکھ رکھائو پر نظر رکھا رہا۔ سنٹرل زو اتھاریٹی آف انڈیا نئی دہلی کو سدھارتھ گارڈن زو پر اعتراض ہے ۔

اس زو کے جغرافیہ سے وہ ناخوش ہیں۔زو اتھاریٹی آف انڈیا نے میونسپل کارپوریشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ سب سے پہلے اس زو کا رقبہ بڑھائے۔ اس کے بعد چرند پرند درند کے لئے قدرتی ماحول پیدا کریں۔اسی طرح گوشت خور جانوروں کو دیگر جانوروں سے دور رکھے۔ہرن بارہ سنگھا زیبرانیل گائے جسے جانور شیروں کے پنجرے کے قریب رکھے جانے پر زو اتھاریٹی آف انڈیا نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور ہدایت تھی کہ وہ فوراً ان جانوروں کو گوشت خور جانوروں سے دور رکھے زو اتھاریٹی کو یہ اعتراض بھی تھا کہ اورنگ آباد سدھارتھ گارڈن زو میں شیروں کے پنجرے کھام ندی جو ان دنوں شہر کا سب سے گندا نالہ بن چکا ہے کے کنارے تعمیرکئے گئے ہیں۔ نالے کی گندگی کے مضر اثرات سے بچانے کے لئے شیروں کے پنجرے دوسرے جگہ منتقل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ لیکن آج تک میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سنٹرل زو اتھاریٹی آف انڈیا کو چوں چوں کا مربہ سمجھ کر اس کی ہدایات کو یکسر نظر انداز کرتا رہا۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے پڑے گائوں میں محکمہ محصول کی سو ایکر زمین پر سفاری پارک قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔جسے زو اتھاریٹی آف انڈیا نے ضوابط کی تکمیل کے بعد منظوری دی لیکن کارپوریشن کا لاپرواہ اور غیر ذمہ دار انتظامیہ اتھاریٹی کی اس ہدایت پر بھی عمل نہیں کیا۔مجبوراًزو اتھاریٹی نے ۵؍۴ شوکاز نوٹس جاری کرکے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے جواب طلب کیا۔

کارپوریشن انتظامیہ بالخصوص زو ڈپارٹمنٹ نے ان نوٹسوں کو بھی کچرے کی ٹوکری میں ڈالدیا۔کارپوریشن کے اس رویہ سے ناراض سینٹرل زو اتھاریٹی آف انڈیا دہلی نے ۱۸ ؍نومبر کو اورنگ آبا دمیونسپل کارپوریشن کے تحت سدھارتھ گارڈن زو کا لائسنس رد کردیا۔اس ضمن میں اتھاریٹی کا لیٹر آتے ہی شیوسینکوں اور بی جے پی میں ہلچل پیدا ہوگئی۔ مرکزی محکمہ جنگلات اور  ماحولیات کو منانے کا فیصلہ کیاگیا۔رکن پارلیمنٹ چندر کانت کھیرے کی ہدایت پر گذشتہ روز میئر نند کمارگھوڑیلے عہدیداران اور افسران کے ایک قافلے کے ساتھ دہلی روانہ ہوئے یہاں محکمہ کے سکریٹری سے تقریباً ایک گھنٹہ طویل بات چیت ہوئی ۔اس بات چیت کے دوران زبانی طور پرسکریٹری مشرا نے زو اتھاریٹی کی جانب سے سدھارتھ گارڈن زو کے رد کئے گئے لائسنس کو اسٹے جاری کیا۔اور حکم دیا کہ اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن انتظامیہ فوراًسفاری پارک پروجیکٹ مکمل کریں ہوائی جہاز سے دہلی گیا کارپوریشن کا قافلہ ہوائی جہاز سے گزشتہ روز لوٹ آئے ۔

دہلی کے حالات جاننے کے لئے آج اعتماد نیوزوں نے اخباروں کو ہر روز ایک نئی خبر دینے والے میئر نندکمار گھوڑیلے سے ملاقات کی اور تفصیلات جاننے کی کوشش کی۔میئر نندکمار گھوڑیلے نے اعتماد نیوزوں کو بتایا کہ متعلقہ سکریٹری سے اطمینان بخش بات چیت ہوئیاور انہوں نے زو اتھاریٹی کی جانب سے سدھارت گارڈن زو کا لائسنس رد کرنے کے معاملے پر اسٹے جاری کیا۔لیکن جب اعتماد نیوزوں نے اسٹے کی نقل دیکھنا چاہی تو اپنے بغلوں کو جھانکتے ہوئے میئر نندکمارنے کہایہ آدیش تو تونڈی یعنی زبانی ہے پھر اعتماد نیوزوں نے سوال کیا  کہ کیا زبانی حکم پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ تو میئر نند کمار گھوڑیلے سٹپٹا گئے اور کہا سکریٹری کا آدیش ہے بھروسہ تو کرنا پڑے گا۔البتہ میئر نند کمارو گھوڑیلے نے آگے بتایا کہ سفاری پارک کے معاملے پر سکریٹری سے تفصیل سے گفتگو کی گئی اور انہو ںنے اس پروجیکٹ کو جلد پورا کرنے کی ہدایت دی ہے لہذا آئندہ تین دنوں میں سفاری پارک پروجیکٹ تیار کرنے اور اس کی تکمیل پر نگرانی رکھنے کے لئے پروجیکٹ منجمنٹ کنسلٹٹ پی ایم سی مقرر کردی جائے گی۔ جو آئندہ تین مہینوں میں اپنا پروجیکٹ تیار کرکے انتظامیہ کو پیش کرے اور پھر کارپوریشن انتظامیہ یہ پروجیکٹ ریاستی حکومت کے معرفت مرکزی حکومت کو پیش کرے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.