صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

وزیر اعظم تقریباً پانچ سو ریلوے اسٹیشنوں کی ترقی نو کا سنگ بنیاد رکھا

87,621

امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت 24,470 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے پانچ سو آٹھ ریلوے اسٹیشنوں کو دوبارہ ترقی دی جائے گا۔ سٹیشنوں کو شہر کے دونوں اطراف کو مناسب طریقے سے جوڑ کر سٹی سنٹر کے طور پر تیار کرنے کے لیے ایک ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ ریلوے اسٹیشنوں کے آس پاس کے علاقے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شہر کی مجموعی ترقی کے وژن سے متاثر ہے۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے صبح 11 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے ملک کے مختلف حصوں میں 508 ریلوے اسٹیشنوں کی ترقی نو کے کام کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریلوے کو ملک بھر کے لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا پسندیدہ ذریعہ قرار دیتے ہوئے ریلوے اسٹیشنوں پر عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اس ویژن کے تحت، امرت بھارت اسٹیشن اسکیم شروع کی گئی ہے۔ اس اسکیم کی مدد سے ملک بھر میں 1309 اسٹیشنوں کی دوبارہ ترقی کے لیے ترقی نو کا کام کیا جائے گا۔

ریلوے اسٹیشنوں کو ‘سٹی سینٹرز’ بنانے کا منصوبہ

اس اسکیم کی شکل میں آج وزیر اعظم نے 508 اسٹیشنوں کی دوبارہ ترقی کا سنگ بنیاد رکھا۔ ان اسٹیشنوں کو 24,470 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے دوبارہ تیار کیا جائے گا۔ شہر کے دونوں اطراف کو مناسب طریقے سے ان اسٹیشنوں سے جوڑ کر انہیں ‘سٹی سینٹرز’ کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ ریلوے اسٹیشنوں کے آس پاس کے علاقے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شہر کی مجموعی ترقی کے وژن سے متاثر ہے۔

508اسٹیشن 27 ریاستوں اور یوٹیز میں واقع

یہ 508 اسٹیشن ملک کی 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں واقع ہیں، جن میں اتر پردیش کے 55، راجستھان کے 55، بہار کے 49، مہاراشٹر کے 44، مغربی بنگال کے 37 اسٹیشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش کے 34، آسام کے 32، اڈیشہ کے 25، پنجاب کے 22، گجرات کے 21، تلنگانہ کے 21، جھارکھنڈ کے 20، آندھرا پردیش کے 18، تمل ناڈو کے 18، ہریانہ کے 15، کرناٹک کے 13 اسٹیشن شامل ہیں۔

اسٹیشنوں کا ڈیزائن مقامی ثقافت کے مطابق

ترقی نو کے کام سے اچھی طرح سے منظم ٹریفک کی سہولت، انٹر موڈل انضمام اور مسافروں کی رہنمائی کے لیے اچھی طرح سے ڈیزائن کردہ علامات کے ساتھ ساتھ مسافروں کے لیے جدید سہولیات کو یقینی بنائے گا۔ اسٹیشن کی عمارتوں کا ڈیزائن مقامی ثقافت، تاریخی ورثوں اور فن تعمیر سے متاثر ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.