صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

میگھالیہ میں وزیراعلی کے دفتر پر پیر کی شام حملہ کیا گیا تھا،راحت کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ اس حملے میں محفوظ تھے۔ لیکن اب پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے حملے کے الزام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مہیلا مورچہ کی دو ارکان سمیت تقریباً 18 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

78,502

شیلانگ: میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما کے دفتر پر حملے کے الزام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مہیلا مورچہ کی دو ارکان سمیت تقریباً 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے منگل کو بتایا کہ مغربی گارو ہلز کے ضلع ہیڈکوارٹر تورا میں وزیر اعلیٰ کے دفتر پر پیر کی شام حملہ کیا گیا۔ راحت کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ اس حملے میں محفوظ ہیں۔

پولیس افسر نے بتایا، "اب ہم دفتر کی عمارت پر حملہ کرنے کے لیے ہجوم کو مبینہ طور پر اکسانے کے لئے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے دو رہنماؤں کی تلاش میں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سنگما سینئر کابینہ وزیر مارکویس مراک کے ساتھ اچک کانشئس ہولیسٹکلی انٹیگریٹڈ کریما(اے سی ایچ آئی کے) اور گارو ہلز اسٹیٹ موومنٹ کمیٹی (جی ایچ ایس ایم سی) کے تحریک کار ارکان کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے، اسی دوران ہجوم نے حملہ کیا۔ مظاہرین اپنے مطالبات پر حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے تورا میں دو ہفتوں سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔ تحریک کا مدا گارو ہلز میں واقع سول سوسائٹی گروپ کی طرف سے تورا کو ریاست کا سرمائی دارالحکومت بنانے کے مطالبے سے متعلق ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ اس تشدد میں ریاستی پولیس کے 10 اہلکار، مرکزی ریزرو پولیس فورس کے سات اور ہوم گارڈ کا ایک جوان زخمی ہوگیا اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ دریں اثناء مغربی گارو ہلز کے ڈپٹی مجسٹریٹ جگدیش چیلانی نے تشدد کے بعد پیر کی شب نو بجے سے صبح پانچ بجے تک تورا شہر میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا۔ بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر تورا میونسپل ایریا میں تعلیمی ادارے دن میں بند رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.