صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

عتیق اور اشرف کے قتل کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، سابق جج کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ

42,170

گینگسٹر سے سیاستدان بنے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کی پولیس حفاظت میں ہلاکت کے ایک دن بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس میں سپریم کورٹ کے سابق جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے کر قتل کیس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ وشال تیواری نے اتوار کو سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں ایک آزاد ماہر کمیٹی اور اتر پردیش میں 2017 سے اب تک 183 انکاؤنٹرس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو صحافیوں کے بھیس میں تین حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جب پولس اہلکار انہیں ہفتہ کی رات اتر پردیش کے پریاگ راج کے ایک میڈیکل کالج میں جانچ کے لیے لے جا رہے تھے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ فرضی پولیس مقابلوں کی قانون میں کوئی جگہ نہیں ہے اور ایک جمہوری معاشرے میں پولیس کو حتمی انصاف کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کیونکہ سزا دینے کا اختیار صرف عدلیہ کے پاس ہے۔ عتیق کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست میں کہا گیا کہ پولیس کی اس طرح کی کارروائی سے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.