صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

سلور اسکرین پر ویلن کا کردار ادا کرنے والا حقیقی زندگی کا ہیرو ’سونو سود‘

270,523

ممبئی : کورونا وائرس سے دنیا بھر میں جو صورتحال ہے اس کے نتیجے میں ویسے تو دنیا میں تمام لوگ ہی متاثر ہوئے ہیں لیکن غریب اور مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہے اور ان میں وہ لوگ جو  ایک ریاست  سے کسی دوسر ی ریاست میں جاکر کام کرنے والے انتہائی مصائب کا شکار ہوئے ہیں ۔ ملک میں اچانک لاک ڈائون کے نتیجے میں ملک  میں کروڑوں مزدور اپنے وطن جانے سے محروم ہو گئے ۔ آج مہاجر مزدوروں کی بڑی تعداد اپنے اصل رہائش گاہ کی طرف ہجرت کر رہی ہے۔ وہ اپنا گھر ، کاروبار ، پیسہ اور سب کچھ چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ہمارے ملک میں مقیم غریب اور مزدور تارکین وطن کو وطن واپس جانے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ۔ یہ وہ غریب مزدور ہیں ، جو اپنا گاؤں چھوڑ کر دو دن کی روزی روٹی کمانے کے لئے شہر آتے ہیں ۔ یہ لوگ ہمارے ملک کے اصل تخلیق کار ہیں ۔ یہ مہاجر مزدور ہی ہیں ، جو ملک کے کونے کونے میں جاتے ہیں اور اپنا خون پسینہ بہا کر اور ہندوستان کی بنیاد مضبوط کرتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کو ہندوستان بنایا ۔

ان بے حال بے یارو مدد گار مزدوروں کے لئے فلمی پردے پر ویلن کا کردار نبھانے والے سونو سود اصل ہیرو کی طرح ان کے سامنے آئے ۔ انہوں نےملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران پھنسے ہوئے تارکین وطن کے لئے بسوں اور کھانے کا بندوبست کرنے  پران کی  سوشل میڈیا پر عام آدمی سے لے کر بڑے خاص لوگوں نے ان کی پذیرائی کی گئی ۔ انہوں نے گھروں میں جانے والے تارکین وطن کے لئے ٹول فری ہیلپ لائن کا آغاز کیا۔ اس ۴۶؍ سالہ اداکار نے ہندی میں ایک پیغام کے ساتھ – ہیلپ لائن نمبر – 18001213711 کو ٹویٹ کیا ، جس میں تارکین وطن سے گذارش کی گئی کہ اگر وہ ممبئی شہر میں

پھنسے ہوئے ہیں تو اس نمبر پر رابطہ کرتے ہوئے  ان کے مقام اور اپنی منزل کی تفصیلات شیئر کریں: "اگر آپ ممبئی میں ہیں اور گھر جا ناچاہتے ہیں تو آپ اس نمبر پر  کال کریں اور ہمیں بتائیں کہ آپ کتنے ہیں؟ آپ کا موجودہ مقام کیا ہے؟ اور آپ کہاں جانا چاہتے ہیں؟ میں اور میری ٹیم زیادہ سے زیادہ مدد کرنے کی کوشش کرے گی ”

سونو سود نے اب تک سینکڑوں فلموں میں کام کیا ہے ۔انہیں کئی ایوارڈ بھی ملے ہیں ۔ہندی ،انگریزی ،ملیالم ،تیلگو اور پنجابی  فلموں میں ان کی اداکاری کو سراہا گیا ہے ۔ان کی زیادہ تر فلموں میں انہوں نے ایک ویلن کا کردار ادا کیا ہے ۔مگر کرونا قہر اور لاک ڈائون کی وجہ سے ریاست میں پھنسے مزدوروں اور تارکین وطن کے لئے ایک اصلی ہیرو کی حیثیت رکھتے ہیں ۔اب تک انہوں نے درجنوں بسوں کے ذریعے ان تارکین وطن اور مزدوروں کو اپنے پہنچنے کا ذریعہ بن چکے ہیں ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج لاکھوں مہاجر غریبوں کی حالت اس تقسیم کی طرح ہو گئی ہے جو 1947 میں آزادی کے وقت ہوئی تھی ۔ لوگوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا اور بدسلوکی ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ آج ملک کے کونے کونے سے لاکھوں غریب مزدوروں کی نقل مکانی کی خبریں سنی جارہی ہیں ۔ میں نے جب اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعے دیکھا کہ غریب محنت کش عورت ، جو پچھلے 3 دن سے اپنا سامان اپنے سر پر لئے جارہی ہے ، اس کے پیروں پر چھالے پڑگئے ۔ اسی طرح  ایک  مزدور جو گذشتہ 7 دن سے اپنے بیٹے کے کاندھوں پر 325 کلومیٹر کا فاصلہ طے کررہا ہے ۔ وہیں ایک ماں اپنے ۶؍ سالہ بچہ جو چلنے سے معذور تھا اسے اپنے سوٹ کیس پر بٹھا کر گھسیٹ رہی تھی ۔ کتنے ہی ایسے مزدور ہیں جو روزگار کی تلاش میں شہر آئے تھے ، آج ہزاروں کلومیٹر پیدل چلنے پر مجبور ہیں اور چل رہے ہیں ، چلتے ہوئے ان کا گلا سوکھ گیا ہے ۔ ان سب خبروں نے میرے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔

انہوں نے بتایا  کہا لاک ڈائون کے دوران مجھے روزآنہ بہت سارے فون آ رہے تھے ۔ ہزاروں فون نے مجھے سمجھایا کہ ممبئی شہر میں بہت سے پریشان حال مزدور ہیں اس لئے ہماری رسائی ان تک نہیں ہوسکتی ۔ میرے اہل خانہ اور دوست ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مصروف تھے تب ہمیں احساس ہوا ۔ ہم بہت سارے لوگوں کی مدد سے محروم رہ سکتے ہیں ۔ کتنے ہی ایسے افراد ہیں جن کے پاس فون کرنے کے لئے بھی پیسے نہیں ہونگے جس کی وجہ سے ان کا رابطہ ہم سے نہیں ہو سکتا اس لئے ہم نے یہ کال سینٹر کھولنے کا فیصلہ کیا یہ ایک ٹول فری نمبر ہے ۔

آئی ہوئی کالوں کو سنبھالنے کے لئے ایک ٹیم بھی تشکیل دی ۔ ہمارے پاس خدمت کے جذبے سے سرشار ٹیم ہے جو رات دن ان مزدوروں کے لئے کام کررہی ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں سے رابطہ کرتے ہوئے ان تک پہنچ کر ان کی مدد کریں ۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کتنے لوگوں  کی مدد کر سکتے ہیں ۔ لیکن ہماری کوشش ہے کہ ہم سے جتنی مدد ہو سکتی ہے کریں گے ۔

سونو سود نے نہ صرف مزدوروں کے لئے اس دوران کام کیا ہے بلکہ پچھلے مہینے انہوں نے طبی ملازمین کے رہنے کے لئے ممبئی میں اپنے ہوٹل کی پیش کش کی ۔ انہوں نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا: ان مشکل وقتوں میں جسے ہم گذار رہے ہیں ایسے وقت میں ہم اپنےقومی ہیروز کی حمایت کرتے ہیں جو دن رات انتھک محنت کر رہے ہیں ، میں تمام ہیلتھ کیئر ورکرز کے لئے جوہو میں اپنا ہوٹل  دیتا ہوں جہاں انہیں ہر سہولت مہیا ہوگی ۔ یہ ہیروز ہم سب کے لئے بڑی قربانی دے رہے ہیں میرا یہ تعاون ان کے لئے بہت ہی کم ہے ۔ ایسے وقت میں ہم سب کو مل جل کر ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے ۔

سونو سود کے اس اقدام کو ہر کسی نے سراہا ۔ فلم اداکار اجئے دیو گن نے ٹویٹ کیا ، آپ جو کام تارکین وطن اور مزدوروں کو بحفاظت ان کے گھروں کو واپس بھیجنے کے لئے کررہے ہیں اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔ آپ کی یہ خدمت اپنی مثال آپ ہے ۔ جس کے جواب میں سونو سود نے کہا کہ آپ کے یہ الفاظ میرے لئے حوصلہ افزاء ہیں اور مجھے مزید محنت کرنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ کرکٹر شیکھر دھون نے سونو سود کو ایک بڑی سلامی بھی پیش کی ۔ ٹویٹراس اداکار کے لئے تعریفی خطوط سے بھر گیا ہے ۔ آن اسکرین ولن حقیقت میں ایک متاثر کن ہیرو ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.