صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

فڑنویس ہوائی خاکہ کے ذریعہ گمراہ کرنے کا کام کررہے ہیں

مرکزی وزیر ریلوے صرف ٹوئٹر پر ہی اعلان کررہے ہیں عملی طور پر کوئی اقدام نہیں ، کانفرنس میں مہاوکاس اگھاڑی کے انکشاف سے بی جے پی خیمہ میں سر اسیمگی

285,197

ممبئی : قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس نے گذشتہ روز مرکز کے ذریعہ مہاراشٹر کو دی جانے والی مالی امداد کے بارے میں جن باتوں کا ذکر کیا ہے وہ اصل میں مختلف ہے ۔  مرکز ی سرکار کی  جانب  سے دیا جانے وا لا ۴۲؍ کروڑ کا فنڈ ابھی بھی باقی ہے جو  کرونا بحران کے دوران بھی نہیں ملا ۔ اس طرح کا اظہار خیال وزیر ٹرانسپورٹ ایڈوکیٹ انیل پرنب نے ایک پریس کانفرنس سے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کی جانب سے فنڈ کی ادائیگی نہیں کی جاتی ہے مگر فڑنویس ہوائی خاکے کے ذریعہ گمراہ کرنے کا کام کررہے ہیں ۔

شیوسینا لیڈر انیل پرنب ، کانگریس کے ریاستی صدر و وزیر محصول بالاصاحب تھورات اور این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور حزب اختلاف کے رہنما دیویندر فڑنویس کے دیئے گئے اعداد و شمار کی پول کھولی ۔ انیل پرنب نے فڑنویس کے ذریعے پیش کئے گئے اعداد و شمار کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے بتایا کہ  ریاست  کو ابھی تک مرکز سے ۱۷۵۰؍ کروڑ روپئے کا گیہوں نہیں ملا ہے ۔ تارکین وطن اور مزدوروں  کی نقل وحمل کے لئے ۱۲۲؍ کروڑ کا فنڈ بھی موصول نہیں ہوا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا تھا کہ  ریاست کو مزدور کیمپ کے لئے۱۶۱۱؍کروڑ روپئے دیئے گئے تھے ، لیکن حقیقت اس سے مختلف ہے ۔ ملک سمیت ریاست میں کرونا کی وباء پھیلی ہوئی ہے اس کے باوجود مرکز کی جانب سے ریاست کے لئے کو ئی اضافی فنڈ نہیں دیا گیا ہے ۔ مگر فڑنویس اپنی پریس کانفرنس میں اس فنڈ کے بارے میں پانچ پانچ مرتبہ ذکر کرتے ہیں ۔

مرکزی سرکار کی جانب سے سال ۲۰۱۹ء اور ۲۰۲۰ء کے لئے ۱۸؍ ہزار ۲۷۹ کروڑ کا فنڈ آنا باقی ہے ان برے وقتوں میں مرکز کی جانب سے ہماری کو ئی مدد نہیں کی گئی ۔ ہم نے کئی مرتبہ مرکز سے اپنے فنڈ کی ادائیگی کے تعلق سے مطالبہ کیا مگر مرکز نے فنڈ جاری نہیں کیا ۔ اگر ہمیں  یہ فنڈ مل جاتا ہے تو اس سے کرونا بحران میں بہت  سی سہولیات حاصل ہو سکتی تھیں ۔ ہمیں مرکزی سرکار سے ۴۲؍ ہزار کروڑ لینے ہیں ۔ نوٹ بندی اور لاک ڈائون کے دوران ہمیں صرف ۲۴؍ ہزار کروڑ روپئے ہی موصول ہوئے ہیں ۔ اب بھی نصف فنڈ مرکزی سرکار کی جانب سے باقی ہے ۔ جی ایس ٹی کی رقم ابھی تک مرکز سے نہیں ملی ہے ۔ ہمیں مرکزی حکومت سے زیادہ توقع نہیں ہے ۔ مگر مرکزی سرکار کو وہ رقم دینی ضرور چاہئے جو قانوناً ہمارا حق ہے ۔

دیویندر فڑنویس ہمیں بار بار قرض لینے کا مشورہ دے رہے ہیں تو کیا اب ہم قرض حاصل کرنے کے لئےان سے مشورہ کریں ۔ کیا انہیں لگتا ہے کہ ہمارے پاس معاشیات کے ماہرین کی کمی ہے ؟ فڑنویس ریاست  کوجی ڈی پی کا ۵؍ فیصد قرض لینے کے لئے کہہ رہے ہیں انہیں معلوم نہیں ہے کہ قانون میں جی ڈی پی کا تین فیصد قرض لینے کی سہولت دی گئی ہے ۔ وہیں مرکزی حکومت صرف دو فیصد قرض لینے کی اجازت دے رہی ہے ۔ اس پر مزید یہ کہ ڈیڑھ فیصد سے زیادہ قرض لینے کے لئے چار تفتیشی  شرائط بھی عائد ہیں ۔

مہاراشٹر گجرات سے بڑی ریاست ہے ۔ لیکن مرکزی حکومت گجرات کو اب تک ۱۵۰۰ ٹرینیں دے چکی ہے جبکہ مہاراشٹر کو صرف ۷۰۰؍ ٹرینیں دی گئی ہیں ۔ جس سے مرکز کا متعصبانہ کردار واضح ہوتا ہے ۔ وزارت ریلوے نے مزدوروں کے لئے جاری کی جانے والی ٹرینوں کے شیڈول کو اچانک تبدیل کردیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ما ٹونگا سے ٹرین صبح ساڑھے گیارہ بجے روانہ ہو نی تھی جب ڈیڑھ ہزار مزدور ما ٹونگا آئےتو انہیں واپس کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے مزدوروں نے ہنگامہ بھی کیا ۔ بہت ساری ٹرینیں بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بیک وقت جاری کی جارہی ہیں ۔ جس کی وجہ سے بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ ساری کوششیں  مزدوروں کا ہجوم پیدا کرنے ، امن و امان کی صورتحال بگاڑنے اور مہاراشٹر کو بدنام کرنے کے مقصد سے کئے جارہے ہیں ۔

اس پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ پی پی ای کٹس اور ماسک مارچ میں ریاست  کو دیئے گئے تھے ۔ اب بھی مرکزی سرکار کی جانب سے دوسرے طبی آلات کے لئے رقم طلب کی جارہی ہے ۔ مرکزی سرکار کی جانب سے کرونا بحران کے دوران کوئی بھی سامان مفت نہیں دیا گیا ہے ۔ مرکزی وزیر ریلوے صرف ٹوئٹر پر ہی اعلان کررہے ہیں عملی طور پر کوئی اقدام اٹھانے سے قاصر ہیں ۔ مہاراشٹر سرکار نے اب تک ۶۸؍ کروڑ روپئے مزدوروں کی نقل وحمل کے لئے خرچ کئے ہیں ۔ جبکہ مرکزی سرکار سے ۸۰؍ ٹرینوں کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر صرف ۳۰ ٹرینیں ہی دی گئیں اور ایک ٹرین کے لئے ۵۰ ؍ کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا گیا ۔ مرکزی حکومت نے ریاست مہاراشٹر کو کوئی رعایت نہیں دی اور نہ ہی مرکز نے مہاراشٹر کے لئے کوئی الگ فنڈ مہیا کرایا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.