صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کانگریس کی مہاراشٹر اکائی میں تبدیلیوں کے اشارے

نانا پٹولے ریاستی صدر اور اسمبلی میں اسپیکر کے لئے پرتھوی راج چوہان کا انتخاب ہوسکتا ہے

269,430

ممبئی : ریاست کی مہاوکاس آگھاڑی حکومت میں رہنے کے باوجود کانگریس پارٹی میں تبدیلیوں کے اشارے ملے ہیں سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگریس کے موجودہ ریاستی صدر بالا صاحب تھورات شیوسینا اور این سی پی پر اتنا اثر و رسوخ نہیں دکھا سکے ہیں اس لئے ممکن ہے کہ ریاستی صدر کے عہدے  پر ناناصاحب پٹولےکو مامور کیا جائے گاجو کانگریس کے ایک جارح رہنما کے طور پرجانے جاتے ہیں اس وقت وہ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ہیں ۔ وہیں نانا پٹولے کی جگہ اسپیکر کے فرائض سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر رہنماپرتھوی راج چوہان کی تقرری کی جائے گی ۔

مہاوکاس آگھاڑی میں کانگریس پارٹی ایک اہم دوست پارٹی کی حیثیت رکھتی ہے اس لئے اس کے نمائندوں کے پاس بہت سے اہم  وزارت ہیں جن میں وزارت محصول ،وزارت تعلیم اور عوامی کام وغیرہ ۔ تاہم پارٹی کے اندر ہی سے شکایات آنے کی وجہ سے اب ایسا لگتا ہے کہ کانگریس  میں ہونے والے رد و بدل کاحکومت پر کوئی اثر نہیں ہوگا ۔ دوسری طرف سینئر اور جونیئر لیڈران کے آپسی انتشار کو بھی ختم کرنے کی غرض سے ہائی کمان کئی تبدیلیاں کرنا چاہتا ہے ۔

واضح رہے بالاصاحب تھورات جو اس وقت کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر کے ساتھ وزیر محصول کے عہدے پر بھی فائز ہونے کے ساتھ اسمبلی میں پارٹی لیڈر بھی ہیں ۔ کانگریس اعلی کمان کے مطابق اگر انہیں ریاستی صدر کے عہدے سے بری کیا گیا ہے تو وہ حکومت میں توجہ اچھی طرح سے مرکوز کرسکیں گے ۔ پارٹی رضاکاروں میں جوش و خروش پیدا کرنے کے لئے ریاستی صدر کی حیثیت سے ایک نیا چہرہ سامنے لانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ وہیں پارٹی میں زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ نانا پٹولے کانگریس کی صدارت کے لئے بہت ہی موزوں ہیں ۔ نانا پٹولے چونکہ ودربھ کے رہنے والے ہیں اور او بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے کی وجہ سے وہ بی جے پی کو سخت جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں ۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ ان کا جارح انداز کانگریس پارٹی کو مہاراشٹر میں مزید مضبوط بنائے گا ۔

اگرپٹولے ریاستی صدر بن جاتے ہیں تو اسمبلی اسپیکر کے عہدے پرپرتھوی راج چوہان کے نام پر غور کیا جارہا ہے ۔ مگر دوسری جانب خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ  راشٹر وادی کانگریس پارٹی ان کے نام پررضامند ہوگی یا نہیں؟ نیز یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا چوہان خود بھی اس عہدے کے خواہاں ہیں ۔

کانگریس میں ہونے والی رد و بدل کو لے کر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ ’مجھے اسمبلی کے اسپیکربنے ابھی چھ ماہ ہوئے ہیں ۔ میں اس منصب کے ساتھ انصاف کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔ اگر پارٹی مجھے مستقبل میں کوئی اور ذمہ داری دیتی ہے تو میں اسے خلوص نیت سے نبھانے کی کوشش کروں گا‘۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.