صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

شرد پوار طوفان سے متاثرہ علاقوں کے جائزہ کیلئے دو روزہ دورے پر

رائے گڑھ کے لئے ۱۰۰ ؍ کروڑ رتنا گری کے لئے ۷۵ ؍ کروڑ اور سندھو درگ کے لئے ۲۵ ؍ کروڑ روپئے منظور

237,397

ممبئی: سمندری طوفان  نسرگ  سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے کے لئے این سی پی کے صدر شرد پوار منگل سے کوکن کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ سمندری طوفان کی وجہ سے ضلع رائے  گڑھ  میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ شرد پوار صبح مان گائوں اور موربا کا دورہ کیا۔ انہوں نےمان گاؤں کے بازار ، موربا میں دیہاتیوں کی مزاج پرسی کی ۔ شرد پوار کسانوں کے کھیتوں میں بھی حاضری لگاتے ہوئے فصلوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے اپنے دورے کے دوران موربا کے ایک مدرسے میں بھی حاضری لگائی

نسرگ طوفان کی وجہ سے کوکن میں  بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔  شرد پوار ۹؍ جون کو رائے گڑھ  کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا کل ۱۰ ؍ جون کو رتنا گری کے کسانوں اور کاشتکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے ہونے والے نقصان کی مکمل معلومات لیں گے ۔

شرد پوار اپنے دورے کے دوران مان گائوں مہسلہ ،دیوے اگار اور شری وردھن بھی جائیں گے ۔ وہ شریوردھن میں ایم ایل اے ، ممبران پارلیمنٹ اور عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے درمیان ایک میٹنگ میں بھی حصہ لیں گے ۔ آج وہ داپولی پہنچ کر وہیں قیام کریں گے ۔ ان کے ساتھ رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے ،رائے گڑھ کے نگراں اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ادیتی تٹکرے اور مقامی ارکان اسمبلی ہیں ۔اپنے دورے کے دوسرے دن پہلے وہ داپولی کا دورہ کریں گے ۔

وہیں وزیر اعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نسرگ طوفان کی وجہ سے رتنا گری کے ساتھ ساتھ سندھو درگ اور رائے گڑھ بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔بحران کے سنگین نتائج کے باوجود بھی حکومت پوری طاقت کے ساتھ کوکن کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے رائے گڑھ کے لئے ۱۰۰ ؍ کروڑ رتنا گری کے لئے ۷۵ ؍ کروڑ اور سندھو درگ کے لئے ۲۵ ؍ کروڑ روپئے کا ہنگا می راحتی فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے ۔

دوسری طرف حزب اختلاف نے حکومت کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے قانون ساز کونسل میں حزب اختلاف کے رہنما ، پروین ڈیریکر نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کی اس مدد سے مطمئن نہیں ہے۔ نسرگ  طوفان نے ضلع رتناگری میں بڑا نقصان کیا ہے۔ پروین ڈیرکر نے الزام لگایا ہے لیکن حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ پروین ڈیرکر طوفان سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے داپولی آئے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.