صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

معلم تقرری معاملہ یوپی کا ’ویاپم‘ ہے: کانگریس

289,016

لکھنئو : اترپردیش میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر نوجوانوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس نے پیر کو کہا کہ 69 ہزار ٹیچر وں کی تقرری ویاپم کی طرح بڑا گھپلہ ہے جس کی اعلی سطحی جانچ کی جانی چاہئے۔

قانون سازاسمبلی کے لیڈر دیپک سنگھ نےیہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ بی جے پی نے انتخابات سے پہلے اعلان کیا تھا کہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرے گی لیکن حکومت نے نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ دھڑی کیا ہے۔ 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری کو منسوخ کر اس کی اعلی سطح جانچ کی جانی چاہئے۔

ریاستی کانگریس کے نائب صدر دیپک چودھری نے کہا کہ یوگی حکومت کی نگرانی میں گروہ چل رہے ہیں جس نے ٹیچر تقرری کے عمل میں نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ دھڑی کی ہے۔ 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری کو فورا منسوخ کیا جائے اور اس کی اعلی سطحی جانچ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ سینکڑوں کروڑ روپئے کا گھپلہ ہے۔ بی جے پی کو بتانا چاہئے کہ کیا ایسے گھپلوں سے وہ الیکشن کا پیسہ اکٹھا کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم مافیا کے ایل پٹیل کا کردار اس تقرری میں سامنے آیا ہے۔پٹیل تو چھوٹی مچھلی ہیں۔جانچ ہوگی تو بڑے بڑے لوگ اس میں ملوث پائے جائیں گے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ اترپردیش کا ویاپم ہے۔ اس سے پہلے بھی 68500 ٹیچروں کی تقرری میں گڑبڑی ہوئی تھی۔جس میں عدالت نے پھٹکار لگاتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت سیاست کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری ریاست میں محکمہ تعلیم میں ایک بڑا نیٹ ورک چل رہا ہے۔ ایک خاتون ٹیچر 25جگہوں سے تنخواہ لے رہی ہے۔یہ سب وزیر اعلی کی نگرانی میں چل رہے سرگرم گروہ کی وجہ سے ہی ممکن ہوپایا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.