صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ہندوجن آکروش مورچہ کی اشتعال انگیزی پر مہاراشٹر اسمبلی احاطہ میں بی جے پی لیڈرنتیش رانے اور ایس پی سربراہ ابوعاصم میں تکرار-  "لوجہاد "معاملہ پر ابوعاصم اور نتیش رانے گرماگرم بحث

27,953

ممبئی ، پورے مہاراشٹر میں دائیں بازو کی تنظیموں کے ذریعہ منعقد کیے جانے والے ’ہندو جن آکروش مورچہ‘ کے ریاست بھر میں  مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ روز میراروڈ کی ریلی میں ان  معاشی بائیکاٹ کے اعلانات بلاخوف وخطر کیے ہیں ،اس پر آج مہاراشٹر اسمبلی کے احاطہ میں سماج وادی پارٹی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے درمیان تکرار ہوگئی ،نتیش مرکزی وزیر اور سابق وزیرِِاعلٰی نارائن رانے کے بیٹے ہیں۔
 مذکورہ بحث کے دوران نتیش رانے نے الزام لگایا ہے کہ گرین زون علاقے میں بڑی تعداد میں مساجد اور مدرسے تعمیر کیے گئے اور دائیں بازو کی تنظیموں نے اسے لینڈ جہاد کا نام دے دیا یے۔انہوں نے ابوعاصم کو چیلنج کیا کہ وہ اس سلسلہ میں ثبوت پیش کرسکتے ہیں۔
ابوعاصم نے ان کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہاکہ لوجہاد کی مہم سرکار کے اشارے پر چلائی جارہی ہے جوکہ ایک گمراہ کن پروپیگنڈہ ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ریاستی وزیر نگل پربھات لودھا بھی ایوان میں لو جہاد پر غلط اعداد وشمار پیش کر کے ہی۔ اور اس طرح کے ایک لاکھ معاملات بتاچکے ہیں ،جس پر سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے اعتراض کیاہے جبکہ ابوعاصم اور رئیس شیخ نے ان کے خلاف مراعات شکنی کے لیے اسپیکر کو مکتوب بھی لکھا ہے۔ابوعاصم نے کہاکہ فرقہ پرست پارٹیاں ہنوفرقے کے سامنے مسلمانوں کا امیج خراب کرنے کی مہم چلائے ہوئے اور لوجہاد کے ایک لاکھ معاملات ہونا،ایک بے بنیاد الزام ہے۔

واضح رہے ہندوجن آکروش کے مظاہرین نے میرا روڈ کے گولڈن نیسٹ چوک سے تقریباً 2 کلومیٹر تک مارچ کیا۔ مارچ ختم ہونے کے بعد، مبینہ طور پر ‘لو جہاد’ اور ‘لینڈ جہاد’ کے خلاف تقریریں کی گئیں، کچھ مقررین نے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کااعلان کیا۔ پہلا جہاد ہے، دوسرا آتا ہے زمینی جہاد اور آخر میں مذہب تبدیلی کا مسئلہ ہے…. ان تینوں سلیمانی کیڈوں (کیڑوں) کے لیے رام کی قیادت میں ایک حل ہے، ایک ایسا حل جس کے لیے آپ کو سیاسی رہنما، سپریم کورٹ یا میڈیا بھی نہیں روکیں گے اور وہ حل ان کا معاشی بائیکاٹ ہے،‘‘
ایک ورکر کاجل ہندوستانی نے مظاہرین سے خطاب کرتے کہاکہ اجتماع کے دوران کی گئی تقاریر پولیس نے ریکارڈ کی ہیں، ہندوستانی نے کہاکی ، "میرا روڈ پر واقع نیا نگر آج 97-98 فیصد جہادیوں کے قبضے میں ہے۔ ہندو کہاں پناہ لیں گے۔” ریلی کو میرا بھئیندر سے آزاد ایم ایل اے گیتا جین نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.