مودی حکومت ریلائنس جی او کے لئے ایم ٹی این ایل کو فروخت کرنا چاہتی ہے : بھائی جگتاپ
پہلے 60 ہزار ملازمین ہوا کرتے تھے ، لیکن مودی حکومت آنے کے بعد ان کی تعداد کم کردی گئی اورآج صرف 23 ہزارہی ملازمین بچے ہیں
ممبئی: یونائیٹیڈ فورم آف ایم ٹی این ایل یونینس ممبئی اینڈ دہلی کے صدر ایم ایل اے بھائی جگتاپ نے آج یہاں ایک مودی حکومت اور ایم ٹی این ایل کے سی ایم ڈی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایم ٹی این ایل کو کمزور کرکے اسے ریلائنس جی او کو فائدہ پہونچانے کے لئے اسی طرح فروخت کرنا چاہتے ہیں جس طرح وی ایس این ایل کو ٹاٹا کو فروخت کردیا گیا تھا ۔ کانگریس کے دفتر گاندھی بھون ، قلابہ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بھائی جگتاپ کے ساتھ ایم ٹی این ایل یونینس ممبئی ودہلی کے ذمہ داران بھی تھے ۔
اس موقع پر بھائی جگتاپ نے کہا کہ ایم ٹی این ایل کو حکومت کی جانب سے قصداً خسارے میں چلنے والا ادارہ بنادیا گیا ہے تاکہ اسے فروخت کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پرائیویٹ آپریٹر سے مقابلہ کرنے کے لئے جس تکنیک اور ساز وسامان کی ضرورت ہے ، وہ تک نہیں دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے عوام کو ملنے والی خدمات اس قدر متاثر ہوجاتی ہیں کہ وہ ایم ٹی این ایل چھوڑ کر پرائیویٹ آپریٹر کی خدمات لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ بھائی جگتاپ نے کہا کہ آج جبکہ ملک میں ۴ جی کی خدمات موجود ہیں ، ایم ٹی این ایل سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ۳جی کی تکنیک کے ذریعے کام کرے اور منافع بھی کمائے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ یو پی اے کے دور میں وزیراعظم منموہن سنگھ نے ہمیں سہولیات فراہم کی تھیں ، جس کے بعد ایم ٹی این ایل منافع کمانے والا ادارہ بن گیا تھا ۔
لیکن مودی حکومت آنے کے بعد اس کی پوری توجہ ریلائنس جی او کو فروغ دینے پر ہے ، جس کے لئے قصداً ایم ٹی این ایل کو کمزور کیا جارہا ہے اور اس کے لئے منصوبہ بند طریقے سے سی ایم ڈی کے عہدے پر پی کے پوروال کو لایا گیا ہے ، جو اندر ہی اندر اس محکمے کو کمزور کررہے ہیں ۔ بھائی جگتاپ نے کہا کہ آج صورت حال یہ ہے کہ ایم ٹی این ایل کے ملازمین کو وقت پر تنخواہ تک نہیں دی جاتی ہے ، اور انہیں اس قدر مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ ملازمت سے رضاکارانہ سبکدوشی لے لیں ۔ بھائی جگتاپ نے کہا کہ ایم ٹی این ایل میں پہلے 60 ہزار ملازمین ہوا کرتے تھے ، لیکن مودی حکومت آنے کے بعد ان کی تعداد کم کردی گئی اورآج صرف 23 ہزارہی ملازمین بچے ہیں ۔