صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے جالنہ میں بھوک ہڑتال ختم کردی

66,023

مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے جالنہ میں بھوک ہڑتال ختم کردی

وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے بدھ کی شام کو مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل سے ان کی بھوک ہڑتال کے 16ویں دن ملاقات کی۔
شندے اور پوار کچھ وزراء اور عہدیداروں کے ساتھ انتراولی-ساراٹی گاؤں میں جارنگے پاٹل سے ملاقات کرنے گئے جہاں ان کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔

اتفاق سے، شنڈے اور اجیت پوار دونوں مراٹھا ہیں، جب کہ نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس راجستھان کے دورے پر ہیں۔
معززین کے ان سے ملاقات کے بعد، توقع ہے کہ جارنگے پاٹل اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دیں گے، جو 29 اگست سے مراٹھا برادری کے لیے تعلیم اور ملازمتوں میں تحفظات کی حمایت میں شروع ہوئی تھی۔
شندے کا یہ فیصلہ پیر کی رات دیر گئے ان کے ایک متنازع ریمارکس کے پس منظر میں آیا ہے جس نے سیاسی تنازع کو جنم دیا ہے۔
اس رات اپنی میڈیا بریفنگ سے پہلے، شندے کو فڑنویس اور پوار کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ "ہمیں صرف بولنا ہے اور جانا ہے” – لیکن یہ ان کیمروں اور مائیکروفون پر پکڑا گیا جو اس وقت لائیو تھے، اور بعد میں تینوں کو ہنستے ہوئے دیکھا گیا۔
اپوزیشن کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے کے علاوہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنماؤں نے وزیر اعلی کے ریمارکس کو مراٹھوں کے معاملے پر "ایک غیر معمولی اور غیر حساس نقطہ نظر” قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے۔
منگل کے روز، جارنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ وہ صرف وزیر اعلیٰ، دو نائب وزیر اعلیٰ، پوری ریاستی کابینہ اور شاہی اولاد، چھترپتی ادےان راجے بھوسلے اور چھترپتی سمبھاجی راجے بھوسلے، اور دیگر کی موجودگی میں ہی اپنی بھوک ہڑتال ختم کریں گے۔
تاہم، انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ احتجاج اسی مقام پر جاری رہے گا اور عہد کیا کہ وہ اپنے گھر میں داخل نہیں ہوں گے اور نہ ہی اپنے بچوں سے ملیں گے جب تک کہ حکومت کی طرف سے مراٹھا کوٹہ نہیں دیا جاتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.