صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

فلسطین – اسرائیل جنگ میں ایران کا کردار قابل تعریف

77,085

 ملاقات میں آئی ایم سی آر کے چیٔرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب اور ایرانی سفیر ڈاکٹر ایراج الہی کے درمیان مسئلہ فلسطین پر کھل کر ہوئی بات

گزشتہ 36 دنوں سے فلسطین میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور قتل عام انسانیت کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔ اسرائیل کے اس وحشیانہ قدم کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ان خیالات کا اظہار آئی ایم سی آر کے چیٔرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے جمعہ کے روز ایران کے ہندوستان میں سفیر ڈاکٹر ایراج الہی سے ملاقات کے دوران کیا ہے۔ ملاقات کے دوران دونوں ہی شخصیات نے جس طرح کی بربریت اور وحشیانہ بمباری اسرائیل فلسطین پر کر رہا ہے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیدا ہوئے انسانی المیہ پر تفصیلی بات چیت کی۔

گفتگو کے دوران محمد ادیب نے کہا کہ سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ خود کو انسانیت کا مسیحا بتانے والے امریکہ اور مغربی ممالک کی اسرائیل کو کھلی حمایت نے ان کے انسانیت مخالف چہرے سے نقاب کھینچ کر اتار پھینکا ہے۔

ملاقات کے دوران دونوں ہی قائدین نے خطے کے موجودہ حالات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ محمد ادیب نے قیام امن کے لئے ایرانی کو ششوں کی جم کر ستائش کی اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جس طرح سے فلسطینی عوام کو سیاسی، سفارتی اور اخلاقی تعاون دیتا آیا ہے وہ عالم اسلام کے لئے قابل تقلید عمل ہے۔

ایرانی سفیر ڈاکٹر ایراج الہی نے یہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایران شروع سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے، کیونکہ وہ مظلوم ہیں۔ ان کی زمینیں چھینی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی مقدس کتاب قرآن واضح الفاظ میں کہتا ہے کہ مظلوم کے ساتھ کھڑے رہو، فلسطینی تو امت محمدی سے ہیں، ان کا ساتھ دینا ہم سب کا دینی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے ہی انقلاب ایران کے روح رواں اور سپریم لیڈرسید آیت اللہ خمینی العظمی نے بیت المقدس کی بازیابی کے لئے ہر سال یوم القدس منائے جانے کا اعلان کیا تھا تاکہ آنے والی نسلیں کے دل مسجد الاقصی کی اہمیت سے بخوبی واقف رہیں اور اسکی حرمت ان کے دلوں میں زندہ رہے۔

دوران گفتگو آئی ایم سی آر کے چیٔرمین نے تنظیم اور ہندوستانی مسلمانوں کی جانب سے ان کا شکریہ بھی ادا کیا، اور امید جتائی کہ امریکہ کی اس طرح کی پالیسی پر وہ کبھی بھی اپنے آپ کو کمزور نہیں پائیں گے۔ اور ہندوستان کی عوام باالخصوص مسلمان ان کے فلسطین سے متعلق موقف کو سراہتے ہیں اور انہیں مبارکباد دیتے ہیں۔

محمد ادیب نے مزید کہا کہ اس وقت ہندوستان کا مسلمان ہی نہیں دنیا بھر کے انصاف پسند لوگ قضیئہ فلسطین پر ایران کی جانب ٹک ٹکی باندھ کر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا‌کہ آج کے اس دور میں جبکہ سارے مسلم ممالک امریکہ کے ڈر، کسی خوف یا کسی اور وجہ سے خاموش ہیں، انہیں فلسطینی مظلوم عوام اور بچوں کی سسکیاں اور چیخ و پکار سنائی نہیں دیتی ہے، ہر دس منٹ پر ایک معصوم بچے کی موت ہوتی ہے، عالمی جنگ کے دوران بھی اس طرح سے اور اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام نہیں ہوا تھا۔ دنیا بھر کے انصاف پسند لوگ اور حکومتیں جو انسانیت پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے اس بربریت کے خلاف آواز اٹھائی ہے لیکن عرب اور خلیجی ممالک کی خاموشی حیرت اور بڑا پریشان کن مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ حماس کو ختم کر دےگا تو یہ انکی غلط فہمی ہے۔ یہ بچے جو اس بربریت کے شکار ہو رہے ہیں وہ اسرائیل کے خلاف اور بھی زیادہ سخت ثابت ہوں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.