۶۰کروڑ روپئے کا فنڈ خرچ نہ کرنے والے افسران کی تفتیش کی جائے : اشوک چوہان
بی جے پر ووٹوں کی سیاست کے لئے شیواجی کی یادگار کا استعمال کرنے کا الزام
ناندیڑ : ضلع کی ترقی کے لئے مختص تقریباً ۶۰ کروڑ روپئے خرچ ہی نہیں کئے گئے ۔ یہ فنڈ خرچ نہ کرنے والے افسران کی تفتیش کی جائے نیز ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ایم پی اشوک چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں کی ہے ۔
ضلع کے نگراں وزیررام داس کدم کی صدارت میں ضلع منصوبہ بندی کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اشوک چوہان نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ ۲۰۱۷ و۲۰۱۸ کے لئے ضلع کی ترقی کے لئے تقریباً ۶۰ کروڑ روپئے کا فنڈ مختلف محکموں کی جانب سے دیاگیا، لیکن مدت گزرجانے کے باوجود ابھی تک وہ فنڈ خرچ نہیں ہوا ۔ یہ افسوسناک واقعہ حکومت اور انتظامیہ کے درمیان آپسی تال میل کے فقدان کی وجہ سے رونما ہوا ہے ۔ ضلع کی ترقی کے لئے جو فنڈ دیا گیا اس میں آدیواسی ترقیاتی پروجیکٹ کے لئے ۳۶ کروڑ روپئے ، عام پروجیکٹ کے لئے ۱۸؍کروڑ روپئے اور دیگر پسماندہ طبقات کی ترقی کے لئے ساڑھے ۶ کروڑ روپئے شامل ہے جو انتظامیہ کی جانب سے خرچ نہیں کیا گیا ۔ اس معاملے میں متعلقہ افسران اطمینان بخش جواب بھی نہیں دے پارہے ہیں ۔ ۶۰ کروڑ روپئے خرچ نہ کرنے کا معاملہ پہلی بار سامنے آیا ہے ۔ اس معاملے میں انتظامیہ کے افسران اور حکومتی نظام ذمہ دار ہونے کے باوجود کسی پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے ضلع کی ترقی متاثر ہورہی ہے ۔ اشوک چوہان نے مطالبہ کیا کہ ۶۰ کروڑروپئے خرچ نہ کرنے کے ذمہ دار تمام افسران کی تفتیش کی جائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
اشوک چوہان نے کہا کہ پانی کی قلت سے متعلق میٹنگ گزشتہ ماہ نومبر میں تھی ، لیکن تین ماہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک پانی کی قلت کو دور کرنے کے پروجیکٹ کی حتمی منظوری نہیں مل سکی ہے۔ اس سے متعلق تجویز ضلعی کلکٹر تک پہونچا ہی نہیں۔ میٹنگ ہونے کے کچھ دنوں کے اندر ہی پانی کی قلت دور کرنے کا پروجیکٹ کو منظوری ملنا ضروری تھا، لیکن تین ماہ گزرجانے کے باجود افسران اس سے متعلق تجویز ہی تیار نہیں کرسکے ، جو انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ افسران کے درمیان آپسی تال میل نہ ہونے کا خمیازہ عام شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ سرکاری مشینری مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے ، حکومت صرف وعدے کرتی ہے اوران وعدوں پر عمل نہیں کرپاتی۔ جس کی وجہ سے سرکاری مشینری غیرذمہ داری کے ساتھ کام کرتا ہوا نظر آتا ہے ۔
اس موقع پر اشوک چوہان نے شیواجی کی یادگار قائم کرنے کے معاملے میں حکومت کی ناکامی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ شیواجی کی یادگار تعمیر کرنے کی ضمن میں ہائی کورٹ کا اسٹے حکومت کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیواجی کی یادگار تعمیر کرنے کے لئے وزیراعظم نریندرمودی اور وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس نے بھومی پوجن وجل پوجن کیا تھا جو لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنا تھا ۔ بی جے پی صرف وعدے کرکے عوام کوگمراہ کررہی ہے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ بی جے پی وشیوسینا کے درمیان کا تنازعہ گویا اندرکرتن اور باہر تماشا ہے۔ بی جے پی وشیوسینا کی یہ نوٹنکی آنے والے الیکشن میں عوام برداشت نہیں کرے گی۔ اشوک چوہان نے کہا کہ ممبئی میں بیسٹ ملازمین کے ہڑتال کی ذمہ داری بی جے پی وشیوسینا پر عائد ہوتی ہے۔ یہ افسوسناک بات ہے کہ اس ہڑتال کو ختم کرنے میں عدالت کو مداخلت کرنی پڑی ۔
اشوک چوہان نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ ایڈوکیٹ بالا صاحب امبیڈکر ہمارے اتحاد سے ممبر پارلیمنٹ بنیں ۔ ایڈووکیٹ بالا صاحب امبیڈکر کو اتحاد میں شامل کرنے کے لئے ہماری حال ہی میں میٹنگ ہوئی ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ اتحاد میں شامل ہونگے۔ اس پریس کانفرنس میں ایم ایل اے ڈی پی ساونت، ایم ایل اے وسنت راؤ چوہان ، ایم ایل اے امرناتھ راجورکر ، سابق ایم ایل اے ہنومنت راؤ پاٹل بیٹموگرے کر، ضلع پریشد ممبر سنجئے بیلگے ، منوہر شندے ، رام راؤ نائیک ، باپوراؤ گج بھارے ، ضلع کانگریس کے ترجمان سنتوش پنڈاگلے وغیرہ موجود تھے ۔