صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بے گناہ قیدی سے فاطمہ ملا کو کوئی ہمدردی نہیں !

انجمن اسلام عبدالستار شعیب اسکول کی پرنسپل فاطمہ ملا عبد الواحد کی تنخواہ اور دیگر بقایہ جات کے معاملہ میں مخاصمت کا رویہ اپنا رہی ہیں

24,971

 

انجمن اسلام عبدالستار اسکول کی پرنسپل فاطمہ ملا جنہیں بے گناہ قیدی سے کوئی ہمدردی نہیں

ممبئی: کیا آپ یہ جاننا چاہیں گے کہ فرضی مقدموں میں ماخوذ کئے جانے والے نوجوان جب عدلیہ سے دس بیس سال بعد باعزت بری ہوتے ہیں تو انہیں ہماری قوم بے گناہ اور معصوم مانتی ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جسے ہمیں اپنی قوم سے ضرور پوچھنا چاہئے ۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس بے تکے سوال کی ضرورت ہی کیوں پیش آئی ؟ اس سوال کی ضرورت پیش اس لئے آئی کہ ممبئی ٹرین بم دھماکہ سے باعزت بری کئے گئے عبدالواحد شیخ جو بوقت گرفتاری انجمن اسلام میں معلم تھے اور باعزت رہائی کے بعد وہ اس وقت بھی انجمن اسلام عبدالستار شعیب اسکول میں معلمی کے فرائض انجام دے رہے ہیں جنہیں وہاں کی پرنسپل پریشان کررہی ہیں ۔

شیخ نے بتایا کہ میرا نو سال کی بقایہ سلیری کا بل حاصل نہیں کر رہی ہیں اور پانچ سال کا سیناریٹی کی بنیاد پر تنخواہ میں اضافہ کا حساب بھی التوا میں رکھا ہوا ہے ۔ عبدالواحد شیخ نے الزام عائد کیا کہ مجھ سے جونیئر کی سلیری کا بل وغیرہ بن گیا لیکن میرے معاملہ میں تساہلی کی جارہی ہے ۔ معاملہ اتنا بڑھا کہ شیخ نے انجمن کی اعلیٰ قیادت سے کئی بار شکایت کی لیکن اس کے باوجود کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آخر پرنسپل فاطمہ ملا ایسا کیوں کررہی ہے ۔ اس کے جواب میں شیخ نے بتایا کہ اصل میں وہ کچھ ایسی تبدیلیاں لانا چاہ رہی تھیں جو غریب بچوں کیلئے مشکلات بھری ہوتی جیسے انہوں نے آتے ہی ڈریس بدلنا چاہا جس کی میں نے اس بنیاد پر مخالفت کی کہ اس سے غریب والدین پر خواہ مخواہ معاشی بوجھ پڑے گا ۔ اسی طرح کے کئی اختلاف کی بنیاد وہ مجھ سے مخاصمت رکھتی ہیں شاید ۔

واحد شیخ بتاتے ہیں کہ انجمن کی اعلیٰ قیادت سے شکایت کرنے کے سبب فاطمہ ملا بجائے یہ کہ ان کے مسائل کو حل کرتی انہوں نے الٹا انہیں میمو تھما کر سوالات کئے جاتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک میمو انہیں یہ تھمایا گیا کہ وہ بچوں کا امتحان درمیان میں چھوڑ کر چلے گئے جو کہ محض بے بنیاد الزام ہے ، اس کیلئے انہوں نے فرضی ٹائم ٹیبل بنائے ۔ انجمن کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کے سامنے فاطمہ ملا نے وعدہ کیا تھا وہ جلد ہی واحد شیخ کے بقایہ کے بل حاصل کرلیں گی۔ لیکن واحد شیخ کو آج بھی پرنسپل فاطمہ ملا کے وعدوں کے ایفا ء ہونے کا انتظار ہے۔ہم نے اس سلسلے میں فاطمہ ملا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔

قابل غور پہلو یہ ہے کہ برسوں جیل کی سلاخوں میں بے گناہ پڑے رہنے کی وجہ سے عبد الواحد شیخ اور ان کا خاندان پہلے سے ہی معاشی دباؤ میں ہے ۔ ایسے وقت میں ان کیلئے دست تعاون دراز کرنے کی بجائے پرنسپل فاطمہ ملا انہیں خواہ مخواہ پریشان کررہی ہے۔واحد شیخ نے اس کی شکایت انجمن اسلام کے صدر اور سی ای او سے بھی کی جہاں سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ جلد ہی ان کا مسئلہ حل کرایا جائے گا اور یہ کہ انجمن ان کے ساتھ ہمدردانہ طور پر کھڑی ہے ۔ انجمن کے نئے سی ای او کرنل مودک سے ملاقات کرکے واحد شیخ نے اپنے کتاب بے گناہ قیدی انہیں تحفے میں پیش کی ۔ اس موقعہ پر انہوں نے واحد شیخ کے معاملہ میں کہا کہ جلد ہی ان کا معاملہ سلجھا لیا جائے گا

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.